"عمر مختار" ایک ایسا انسان جس آج کی نوجوان نسل ناواقف ہے۔ ہونا بھی چاہیئے کیونکہ آج ہم تاریخ کے اوراک پڑھنے سے زیادہ چٹ پٹے لطیفے اور ناول وغیرہ کو ترجیح دیتے ہیں۔ "عمر مختار" جن پر ایک دستاویزی فلم بھی بن چکی ہے۔ 1981ء میں ہالی وڈ فلم The Lion of Desert یعنی صحرا کا شیر۔ اس میں عمر مختار کو اطالوی حکومت اور فوج کا باغی ظاہر کیا گیا۔ اپنی شعوری سوچ کو بیدار کرتے ہوئے پوری ایمانداری سے بتائیں کیا وہ "عمرمختار" جو "لیبیا" کا باشندہ تھا۔ جس نے اپنی سرزمین دوسروں کے حوالے نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ 20 سال تک دشمن سے لڑتا رہا۔ "قرآن پاک" کا معلم بھی تھا۔ 73 سال کی عمر میں جب اسے اپنے پیروکاروں کے سامنے پھانسی دی جانے لگی تو تب بھی اس نے "قرآن پاک" کی ہی تلاوت کی تھی۔ دنیا کا کونسا قانون کہتا ہے طاقتور کسی بھی علاقے پر اپنی طاقت کے زور پر قبضہ کرے پھر وہاں کی عوام اگر اسے حکمران تسلیم نہ کرے تو اسے باغی قرار دے دیا جائے۔ یہی حال "عمر مختار" کے ساتھ ہوا تھا۔ یہی افغانستان میں بہانے سے امریکہ نے کرنے کی کوشش کی ۔ دو دہائیوں تک افغانی اپنی سرزمین کےلیے لڑتے رہے۔ آج امریکہ وہاں امن و امان کے ساتھ جانے کی بات کرتاہے۔ "مشرق وسطی" میں کئی حیلے بہانوں سے طاقتور ممالک نے جنگی ماحول پیدا کر رکھاہے۔ وہاں کی عوام جب ہتھیار اٹھا لے تو اسے کئی نام دے دئیے۔ میری بات کا خلاصہ اتنا ہے کہ غیر مسلم کئی صدیوں سے مسلمان قوم کو سکون سے رہنے نہیں رہے۔ آج بھارت، برما، شام، فلسطین وغیرہ کی صورتحال ہی لےلیں۔ ہم مسلمان بیشک جتنے فرقوں میں تقسیم ہوں مگر دنیا کے کسی بھی کونے کوئی مسلمان بھائی تکلیف میں ہمیں احساس ہوتاہے۔ کیا ہمیں مسلمان قوم کی عزت اور ناموس کےلیے متحد نہیں ہونا چاہیئے۔ مختلف طریقوں سے مسلم اقوام کے عبادتی طریقوں کو بدلنے کی کوشش اور نوجوان نسل کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ سوشل میڈیا اور کئی دوسرے ذرائع کے ذریعے لڑکے اور لڑکیوں کو تباہ کرنے کی مکمل کی جارہی ہے۔ ماضی میں جن "مسلم سربراہان" نے کوشش کی غیر مسلم قوت ہماری سرزمین پر قابض ہوکر ہماری اسلامی روایات کو بدلنے کی کوشش نہ کرے۔ تاریخ اٹھا کر پڑھیں "عمر مختار" کو اطالوی فوجی ان کی بہادری کو سلام پیش کرتے تھے۔ "عمر مختار" جیسے لوگ اسلامی روایات کو برقرار رکھنا چاہتے تھے۔
سوہنی دھرتی کے لاوارث شہید ارضِ وطن کے عسکری یتیموں کا نوحہ
بہت سال پہلے کا ذکر ہے ۔ لاہور سے سیالکوٹ آیا مانی چھاوٗنی کے شمال مشرقی گیٹ کے پار لال...