جس طرح ہر ایک چیز، پھل، سبزی، گوشت، مچھلی اور پھول وغیرہ کی اقسام ہوتی ہیں عین اسی طرح شاعروں اور مشاعروں کی بھی بہت سی اقسام ہوتی ہیں ۔ اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کہ بہتر معاشرے کی تشکیل کے لئے شعراء ،شاعرات اور مشاعروں کا بہت بڑا کردار ہوتا ہے اور یہ جو دنیا میں حمد و نعت، منقبت، قصائد، گیت، غزل، نظم، خوب صورت اشعار سنے، لکھے اور پڑھے جاتے ہیں اور دنیا میں جو خوب صورت موسیقی ہے یہ بھی شعراء کی بدولت ہے کہ ان کی لکھی ہوئی تخلیقات پر گیت، غزل اور گانے وغیرہ گائے جاتے ہیں یعنی ماحول کو خوب صورت بنانے میں ان شعراء اور شاعرات کا ہی نمایاں کردار ہے ۔ ان شعراء اور شاعرات اور ان کے لیئے منعقد ہونے والے مشاعرے کیسے اور کس قسم کے ہوتے ہیں ان کا کچھ جائزہ لینا مقصود ہے ۔
شعراء اور شاعرات جن میں اکثریت اپنی قوم اپنے شہر، اپنے مذہب اپنے معاشرے ، تمام انسانوں اور انسانیت کے ساتھ بہت مخلص ہوتی ہے مگر ان میں کچھ ایسے شعراء اور شاعرات بھی ہیں جو نہ اپنی قوم، نہ اپنے ملک، مذہب اور نہ ہی انسانیت اور معاشرے کے ساتھ مخلص ہیں ۔ یہ لوگ بظاہر بہت مخلص اور سنجیدہ دکھائی دیتے ہیں مگر باطن میں حسد، بغض و عناد، اناپرست اور تکبر سے بھرے ہوتے ہیں یہ لوگ اپنے اعمال و افعال اور کردار سے پہچانے جاتے ہیں ۔ کچھ شعراء اور شاعرات اس خیال کے ہوتے ہیں کہ بس وہی سب سے بڑے شاعر اور شاعرہ ہیں اس لیئے ان کی خواہش ہوتی ہے کہ ہر جگہ ہر محفل اور تقریب وغیرہ میں ان کی تعریف کی جائے اور بھرپور خراج تحسین پیش کیا جائے مختلف القابات و خطابات، ایوارڈز اور اعزازت و انعامات سے نوازا جائے ۔ کچھ شعراء اور شاعرات مشاعروں میں اس مقصد سے شریک ہوتے ہیں کہ وہاں ان کی بھرپور پذیرائی کی جائے اور بھرپور داد و تحسین سے نوازا جائے کچھ اس مقصد سے شریک ہوتے ہیں کہ وہ اپنے خیالات اور جذبات دوسروں تک پہنچائیں اور دوسرے شعراء اور شاعرات سے کچھ سیکھا جائے کچھ اس مقصد سے شریک ہوتے ہیں کہ بس اپنی حاضری لگوادی جائے اور اپنی موجودگی کا احساس دلایا جائے اور کچھ اس خیال سے شریک ہوتے ہیں کہ اپنی شخصیت کا رعب جمایا جائے اپنی اہمیت بڑھائی جائے اور شہرت حاصل کی جائے کچھ اس مقصد سے شریک ہوتے ہیں کہ اس بہانے سے دوستوں سے ملاقات کی جائے جن سے عام حالات میں ملاقات نہیں ہو سکتی ۔ کچھ اس قسم کے شعراء اور شاعرات ہوتے ہیں کہ جن کی شاعری میں جان اور تاثیر نہیں ہوتی اور نہ ہی ان کی شاعری میں کوئی مثبت پیغام ہوتا ہے اس لیئے ان کو ایسی صورت میں داد و تحسین ملنے کی توقع نہیں ہوتی تو اس کا حل انہوں نے کچھ اس طرح سے نکالا ہوتا ہے کہ وہ اپنے لہجے میں شدت، آواز اور "باڈی لینگویج " میں ایک خصوصیت پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں تا کہ لوگ ان کی طرف متوجہ ہوں اور متاثر ہوں۔ مگر کچھ شعراء اور شاعرات ایسے بھی ہیں کہ حقیقت میں ان کی شاعری اور آواز میں تاثیر ہوتے ہے لوگ ان سے ان کی شاعری ترنم کے ساتھ سنانے کی فرمائش کرتے ہیں ۔
کچھ شعراء اور شاعرات اپنی حیثیت سے بخوبی آگاہ ہوتے ہیں اور ان کو اس بات کا احساس بھی ہوتا ہے کہ ان کی شاعری میں جان نہیں ہے تو وہ شرکائے محفل کو متاثر کرنے کی غرض سے اپنے شاعری ترنم میں سناتے ہیں کچھ لوگ تو اپنی اس کوشش میں کامیاب ہو جاتے ہیں مگر زیادہ تر اپنی اس کوشش میں کامیاب نہیں ہو پاتے ہیں بلکہ محفل کے رنگ میں بھنگ ڈال دیتے ہیں کچھ لوگ اسٹیج پر آ کر اپنی تخلیق سنانے یا پیش کرنے سے پہلے غیر ضروری تقریر شروع کر دیتے ہیں جس میں وہ خود کو بہت اہم ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں مگر ان کو اس کوشش میں کامیابی کی بجائے طنزیہ فقروں اور ہوٹنگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے کچھ لوگ اپنی اہمیت پیدا کرنے کے مقصد سے کچھ شرکائے محفل کو مخاطب کر کے شعر کہتے ہیں اور کچھ لوگ اپنے مخصوص بندے مشاعروں میں اس مقصد کے تحت لے کر آتے ہیں کہ جب وہ اسٹیج پر اپنا کلام پیش کرے تو اس کے ہر ایک شعر پر واہ وا کی صدا بلند کی جائے کچھ شعراء اور شاعرات دوسرے شعراء اور شاعرات کو اس لیئے دادد دیتے ہیں کہ اس کے عوض اس کو بھی داد و تحسین سے نوازا جائے لیکن کچھ شعراء اور شاعرات ایسی منفی سوچ کے برعکس بہت مثبت سوچ رکھتے ہیں وہ بغیر کسی توقع اور لالچ کے ہر اچھی تخلیق پر کھل کر داد و تحسین پیش کرتے ہیں بلکہ جو شعراء اور شاعرات داد و تحسین کے لائق نہیں ہوتے وہ ان کو بھی داد دیتے ہیں تاکہ ان کی حوصلہ افزائی ہو اور مایوسی کا شکار نہ ہوں ۔
مشاعروں کی بھی کئی اقسام ہیں۔ کچھ مشاعرے اس مقصد کے تحت منعقد کیئے جاتے ہیں کہ اس سے زبان و ادب کی ترویج و ترقی اور فروغ ممکن ہو سکے اور معاشرے میں بہتری لائی جا سکے شعراء اور شاعرات کو اپنے خیالات اور جذبات کے اظہار کا موقع فراہم کیا جا سکے مگر کچھ مشاعرے محض اس مقصد کے تحت منعقد کیئے جاتے ہیں کہ اس کے ذریعے عزت، دولت اور شہرت حاصل کی جائے اور یہ وہ مشاعرے ہوتے ہیں جو سرکاری اداروں یا غیر سرکاری تنظیموں کے زیراہتمام منعقد کیئے جاتے ہیں جن کے پاس اس مد میں مخصوص بجٹ یا رقم ہوتی ہے جس کو اپنی ذات کو ناجائز فائدہ پہنچانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے اور کچھ ایسے لوگ ہوتے ہیں کہ مشاعروں کے بہانے فنڈز اور بجٹ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن کچھ ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جن کا مقصد عزت، دولت اور شہرت ہرگز نہیں ہوتا بلکہ وہ صرف اور صرف ادب کا فروغ چاہتے ہیں اور شعراء اور شاعرات کو عزت و احترام ، شہرت اور جائز مقام اور فائدہ دلانا چاہتے ہیں لیکن ایسے لوگ بہت کم تعداد میں پائے جاتے ہیں ۔