شاہین باغ احتجاج کو لے کر بہت ساری باتیں سامنے آ رہی ہیں۔ حکمران پارٹی ٹی وی ڈیبیٹ اور اپنی سبھاؤں میں ایک ہی سوال پوچھتی ہے ..کیا آپ شاہین باغ کے ساتھ ہیں . ؟ کانگریس اور عام آدمی پارٹی سے بھی یہی سوال کیا جا رہا ہے ..کیا آپ شاہین باغ کے ساتھ ہیں؟
یوگی آدتیہ ناتھ نے آج گولی مارو کا فرمان جاری کیا . یہ بھی کہا کہ کیجریوال شاہین باغ میں بریانی کھا رہے ہیں ..
کیا شاہین باغ کا احتجاج اب مسلمانوں سے اور پاکستان سے وابستہ کر دیا گیا ہے ؟ جیسا کہ کپل مشرا بار بار دلی انتخاب کے لئے پاکستان کا نام لیتے ہیں اور اب یہ نام بی جے پی کے لئے ایک بار پھر جیت کا سبب بن سکتا ہے ہے ؟
سوچنا یہ بھی ہے کہ کیا شاہین باغ احتجاج کرنے والوں کا راستہ بند کرنا بھی بی جے پی کے کام آ رہا ہے ؟ آج تک اور کیی چینل بار بار عوام کی پریشانیوں کو دکھا کربی جے پی کا ووٹ بینک مضبوط کر رہے ہیں . کچھ دنوں میں مختلف چینل کے ذریعہ شاہین باغ کے نام پر خوفناک نفرت کی فضاء پیدا کی گیی . اس لئے فائر کرنے والا بھی چینل پر ہمدردی لے گیا . جس نے ہندو راشٹر کے قصیدے پڑھے ، اسے بھی ایک بڑے طبقہ نے ہاتھوں ہاتھ لیا . ہندو مہا سبھا کے جو لوگ شاہین باغ اہے ، ان کے حصّے میں بھی ہمردی آیی کہ اکثریت کا ایک بڑا حصّہ اس اجتجاج سے ناراض ہے .
کیی سوالوں میں ایک سوال یہ بھی ہے کہ کیا بی جے پی اور آر ایس ایس نے اس تاریخی احتجاج کو ہائی جیک کر لیا ہے ؟ ہائی جیک نہیں کیا تو کیا انھیں اس احتجاج سے براہ راست فائدہ پھچ رہا ہے ؟ دلی کا انتخاب اب شاہین باغ بنام بی جے پی بن چکا ہے ؟ اس کا مطلب شاہین باغ کا احتجاج کیی مورچوں پر ناکام ثابت ہوا ہے ؟ کیا اس احتجاج سے بی جے پی کو دلی انتخاب جیتنے میں مدد ملے گی ؟ روشنی کے باہر دھند ہے .اس لئے ان امور پر سوچنا تو ہوگا . ابھی خوش فہمیوں سے باہر نکلنا ہے اور یہ غور کرنا ہے کہ احتجاج کس ارادے سے ہوا اور احتجاج کو کیا شکل دینے کی کوشش کی جا رہی ہے ؟
اب ایک دوسرے پہلو پر توجہ دیجئے . مجھے ایک فون کے ذریعہ بتایا گیا کہ ہندو مہا سبھا ، آر ایس ایس نے احتجاج کرنے والی ٹیم کو باضابطہ پیسے دے کر روک رکھا ہے . گیارہ فروری کے بعد احتجاج کچل دیا جائے گا . احتجاج سے بی جے پی اور آر ایس ایس کو انتخاب جیتنے میں اس لئے مدد مل رہی ہے کہ کیجریوال نے کام کیا ہے اور بی جے پی کے پاس کویی ایشو نہیں ہے .
اب جو میں کہتا ہوں ، اس کو بھی سن لیجئے . شاہین باغ احتجاج اس وقت صرف دلی میں نہیں ، پورے ملک میں ہو رہا ہے .انتخاب صرف دلی میں . ہماری عورتوں نے مورچہ لیا . بے خوف ہو کر . اس لئے اپنی ماؤں بیٹیوں پر ہم کویی الزام نہیں رکھ سکتے . اگر شاہین باغ نہ ہوتا تو اب تک فسطائی طاقتیں اپنے مہرے چل چکی ہوتیں . دوسری بات ، شاہین باغ نے ہندو مسلم اشو کو ملک اور آیین سے وابستہ کیا . ہر مذھب و ملت اور مختلف فکر کے دانشور بھی مظاہرے میں شامل ہوئے . اگر یہ احتجاج غلط ہوتا تو کیا سوامی اگنی ویش ، ابھیسار ، رویش کمار ، کاٹجو ، یوگندر یادو ، پرشانت بھوشن اور ایسے ہزاروں دانشوروں کی حمایت شاہین باغ کو حاصل ہوتی ؟ کبھی نہیں . آج پورا ہندوستان ، اور ہندوستان کے تمام بڑے دانشور اس تاریخی مہم کا حصّہ بن رہے ہیں . پھر سوچنا ہوگا ، غلطی کہاں ہوئی ؟
بی جے پی کی شاطرانہ سیاست میں سے ایک ہے ، ہزار جھوٹ بول کر سچ کو پلٹ دینا . بی جے پی اور آر ایس ایس نے سوچا بھی نہیں کہ شاہین باغ انکی سیاست کو ناکام بنا دیگا . مودی امیت شاہ سوچتے تھے کہ مسلمان چند روز ہنگامہ مچاہیں گے پھر وہ شہری ترمیمی قانون کو عمل میں لے آییں گے .لیکن ہوا اس کا الٹا . احتجاج میں پورا ہندستا ن شامل ہو گیا تو انکی امیدوں کے چراغ بجھ گئے . ہندوستانی سیاست کے چانکیہ نے دوسرا مہرہ چلا اور شاہین باغ احتجاج کو بدنام کرنے میں کسی طرح کی کوتاہی سے کام نہیں لیا . احتجاج کو دلی انتخاب سے جوڑا . کابینہ کی پوری فوج کیجریوال اور شاہین باغ کو بدنام کرنے کے لئے اتار دی .ایک طرف جے پی ندڈا اور یوگی کو لگا دیا .خود امیت شاہ پمفلیٹ سڑکوں پر تقسیم کرتے نظر اے . کیجریوال شاہین باغ کا حامی اور پاکستانی قرار دیا گیا . اب یہ نیی بساط ہے اور دلی انتخاب ..سوچنا تو ہوگا ..روشنی کے باہر دھند ہے ..
سوچنا ہوگا کہ اب شاہین باغ سے کیا اور کیسا کام لینا ہے کہ شاہ کی گنتی الٹی ثابت ہو اور شطرنج کے کھیل میں انکی شکست کو یقینی بنایا جائے . کیا شاہین باغ والوں کو آنے جانے کا راستہ دے کر دشمنی کے ایک باب کو ختم کرنا ہوگا ؟ نفرت بھی سر چڑھ کر بولتی ہے .اور اس وقت نفرت سر چڑھ کر بول رہی ہے . انتخاب سے پہلے کے یہ چھ دن آزمائش سے بھرے ہیں . شاہین باغ والوں کو ، اس کھیل کو بے نقاب کرنا ہوگا . یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ وہ کون سے لوگ ہیں جو افواہیں پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں . شاہین باغ احتجاج کی گونج عالمی سطح پر ہوئی ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ شاطر سیاست دانوں نے کھیل بدل دیا ہے .
ایک پریس کونفرنس ضروری ہے جس میں حقیقت سامنے لایی جائے .