اس وقت تقریبا تیار پھل کا گرنا بڑا نقصان ہے اسکی وجوہات ایک سے زیادہ ہیں, بڑی وجوہات اس موسم میں ڈنڈی کے آخری سرے پر ڈنڈی اور پھل کے درمیان فنگس کا حملہ یا پھل کی مکھی کا پھل کو ڈنگ مارنا ہے دونوں میں فرق یہ ہوتا ہے کہ فنگس کا حملہ شدہ گرا ہوا پھل ڈنڈی سے براؤن ہو گا جبکہ مکھی سے متاثرہ پھل عموما سائیڈ سے سوراخ یا براون داغ ہوتا ہے, پانی و غذا کی کمی بھی اس موسم میں پھل گرنے کی وجوہات ہیں, فنگس کے کنٹرول کے لئےجب پھول سے ستر فیصد پھل بن چکے تب نیٹو بورڈو مکسچر یا کسی اچھی فنگسائیڈ کا سپرے کرنا اور اگست کے بعد جیسے ہی درجہ حرارت تیس پینتیس پر پہنچے یہ عمل دہرانا معاون ہے, پودوں کے علاوہ زمین سے فنگس کا خاتمہ نہایت اہم ہے جس کے لئے پانچ کلو نیلا تھوتھا یا دو کلو ریڈومل گولڈ سال میں ایک دفعہ فلڈ کرنا چاہیے, زمین کا لیب ٹیسٹ نمکیات و پی ایچ لیول پر نظر رکھنا اہم ہے پھل کی مکھی کے خلاف محکمہ زراعت پنجاب ترشاوہ پھلوں امرود و آم کے علاقوں میں دوائی آدھی قیمت پر و تیکنیکی سہولیات مفت فراہم کر رہی ہے لیکن اصل چیز زمین کی صحت کا خیال رکھنا ہے, بیمار و کمزور اور لاغر ماں سے صحتمند اولاد کی توقع کافی مشکل عمل ہے, ہماری زمین ہزاروں سالوں سے ہے, اسکی عمر اور کیمیائی و زہریلی ادویات کے استعمال کی عمر دیکھیں پھر زیر زمین پانی اکثر جگہ اتنا خراب ہے کہ زمینوں کے لئے زہر قاتل ثابت ہو رہا, بیمار زمین میں وتر جلد ختم ہو جاتا ہے جسکا علاج ہمارے پاس یہی ہے کہ پھر پانی لگا دیں, زمینی صحت کمزور ہوئی تو کھاد بڑھا دیں ہم اکثریت اپنی کم علمی کی وجہ سے زمین کی صحت کو لے کر جس طرف جا رہے ہیں وہ دن دور نہیں کہ ہماری زمینیں تقریبا مردہ ہو جائیں گی نامیاتی مادہ زمینوں میں بڑھانا کامیابی کی کنجی ہے لیکن یہ مسلسل اور عرصہ دراز بلکہ ہمیشہ کیا جانے والا کام ہے,
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...