سینیٹ انتخابات میں کیا ہوا؟
پاکستان کے تمام نیوزچینلز پر گزشتہ تین دن سے سینیٹ انتخابات کے نتائج پر دلچسپ و عجیب تجزیئے چل رہے ہیں ،لگتا ہے کہ ان نیوزچینلز پر سینیٹ کے انتخابات کے نتائج پر تبصروں کے علاوہ اور کوئی خبر نہیں ہے ۔۔۔۔سینیٹ میں کیا ہوا ،اس حوالے سے ہر صحافی بھانت بھانت کی بولی بول رہا ہے ۔۔۔آیئے پہلے کچھ سیاسی رہنماوں کے بیانات کو دیکھتے ہیں ،تحریک انصاف کے لاڈلے لیڈر عمران خان صاحب فرماتے ہیںکہ سینیٹ کے الیکشن میں بے تحاشا پیسہ چلا ،افسوس اس بات ہے کہ خیبر پختونخواہ کے اسمبلی اراکین بھی اس کرپشن میں ملوث تھے ۔۔۔ان کا کہنا تھا کہ وہ بار بار کہتے رہے ہیں کہ سینیٹ الیکشن براہ راست ہونے چاہیئے ،ایسے ہی جیسے امریکہ میں ہوتے ہیں ۔۔عمران خان کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں فی ایم پی ائے کو چار چار کڑور میں خریدا گیا ۔۔۔سابق وزیر اعظم نوازشریف نے سینیٹ الیکشن پر تبصرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ سینیٹ الیکشن میں جو پیسے کا کھیل کھیلا گیا ،ایسے نہیں ہونا چاہیئے تھا۔۔۔ان کا کہنا تھا کہ پیسے کا کھیل ختم کرنا ہے تو نظام بدلنا چاہیئے ۔۔۔ایم کیو ایم المعروف متحدہ انتشار موومنٹ کے رہنما فاروق ستار نے فرمایا کہ ان کی تحقیقات کے مطابق متحدہ قومی مومنٹ کے پندرہ یا اس سے بھی زائد ایم پی ایز کو وفاداری تبدیل کرنے کے لئے مجبور کیا گیا ۔۔۔پاکستان پیپلزپارٹی کےرہنما بلاول بھٹو زرداری سینیٹ الیکشن کے نتائج پر بہت خوش دیکھائی دیئے ،،،موصوف نے فرمایا کہ سینیٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی نے بہترین پرفامنس کا مظاہرہ کیا ۔۔۔سندھ ،بلوچستان ،پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں پیپلز پارٹی کے سنیٹرز کامیاب ہوئے،جس پر وہ پیپلز پارٹی کے سنیٹرز کو مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔۔۔مسلم لیگ ن ،پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم سب کی سینیٹ انتخابات میں سیٹیں کم ہوئی ،لیکن پیپلز پارٹی کی سیٹوں میں اضافہ ہوا ،اسی وجہ سے آجکل آصف علی زرداری کو سیاست کا سب سے بڑا استاد کہا جارہا ہے ،یہ استادی کیا تھی ،اس کے بارے میں راز آہستہ آہستہ افشاں ہوگا ۔۔۔پیپلز پارٹی کے علاوہ تمام سیاستدانوں کے مطابق پیسہ چلا ہے اور دھاندلی ہوئی ہے۔۔۔لیکن ایم کیوایم کو اب بھی معلوم نہیں کہ ان کے ساتھ کیا ہوا؟لگتا ایسے ہے کہ مریخ سے چند طاقتیں زمین پر آئیں ،انہوں نے پیپلز پارٹی کو الیکشن میں کامیابی دلوائی اور پھر وہ طاقتیں وآپس مریخ پر چلی گئیں ۔۔۔عمران خان صاحب کا ایک بیان مجھے بزات خود اچھا لگا جس میں محترم نے فرمایا کہ پی ٹی آئی کے جن ایم پی ایز نے دوسری جماعتوں کو سینیٹ انتخابات میں ووٹ ڈالے ،انہیں پارٹی سے فارغ کردیا جائے گا ،اب دیکھتے ہیں عمران خان کب اس پر عمل کرتے ہیں ؟پنجاب میں مسلم لیگ ن کے زبیر گل ناکام ہو گئے ،اور چوہدری سرور جیت گئے ،چوہدری صاحب کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے ،مسلم لیگ ن اسی وجہ سے ھیران و پریشان ہے ،میڈیا رپورٹس کےمطابق شہباز شریف نے حمزہ شہباز کو طلب کر لیا ہے اور ان سے پوچھا ہے کہ کیسے چوہدری سرور جیت گیا؟ایم کیو ایم کے 34 ایم پی ایز تھے ،لیکن ان کا صرف ایک سنیٹر منتخب ہوا ،جبکہ فنکشنل لیگ کی کل سیٹیں 9 ہیں ،ان کا بھی ایک سنیٹر منتخب ہو گیا ۔۔۔یہ وہ سوالات ہیں جن کی تحقیقات ہونی چاہیئے ۔۔۔اب نیوز چینلز پر ایک اور بحث شروع ہو چکی ہے کہ سینیٹ انتخابات سے ثابت ہو گیا کہ پاکستان کا جمہوری سسٹم کرپٹ ہے ؟اگر پاکستان کا جمہوری سسٹم کرپٹ ہے تو اسے ٹھیک کیا جائے ،ریفارمز لائے جائیں ،براہ راست سینیٹ کے انتخابات کرائے جائیں ،میڈیا اس پر بات نہیں کررہا اور نہ ہی سیاستدان اصلاحات کی بات کررہے ہیں ،صرف ایک ہی پروپگنڈہ زوروں پر ہے کہ ثابت ہو گیا کہ پاکستان کا جمہوری نظام کرپٹ ہے ؟ٹھیک ہے میڈیا کی زمہ داری ہے کہ اس کرپٹ نظام پر تنقید کریں ،اس کا مزاق بھی اڑائیں ،لیکن ساتھ ساتھ کوئی حل اور تجاویز بھی دیں کہ کیسے سینیٹ انتخابات کوشفاف بنایا جائے ؟حل یہ تو نہیں کہ جمہوری نظام کا ہی خاتمہ کردیا جائے اور مارشل لا نافذ کردیا جائے ۔۔۔اس کے لئے ضروری ہے کہ مختلف نیوز چینلز پر تمام سینئیرسیاستدانوں اور سنیٹرز کو بلایا جائے اور یہ ڈیبیٹ کرائی جائے کہ کیسے سینیٹ انتخابات میں اصلاحات کی جائیں؟اصلاھات کی بات اس لئے نہیں کی جاتی ،کیونکہ یہ اصلاھات کسی کے مفاد میں نہیں ہیں ۔۔۔میڈیا پر سوال اٹھایا جائے کہ کیا سینیٹ کا موجودہ انتخابی نظام درست ہے یا نہیں ؟کیا سینیٹ انتخابات براہ راست کرانے چاہیئے ؟کسی نیوز چینل نے سنیٹر رضاربانی اور اعتزاز احسن سے اس حوالے سے بپر نہیں لیا ۔۔۔یہ بات درست ہوسکتی ہے کہ سینیٹ انتخابات میں پیسہ چلا ہو،لوگوں کو خریدا گیا ہو ،لیکن یہ تو ہمیشہ سے ہوتا رہا ہے ،اس سے پہلے بھی جب سینیٹ انتخابات ہوئے ہیں ،یہی کہا گیا کہ پیسوں سے ضمیر خریدے گئے ۔۔۔لیکن حل کیا ہے ؟جمہوری نظام کو خوبصورت اور کرپشن سے پاک کرنا ہے تو اس کے لئے ضروری ہے کہ وقت کے ساتھ ریفارمز لائی جائیں ،جب پاکستان کے امیر ترین لوگ الیکشن لڑیں گے تو پیسہ تو چلے گا ؟سینیٹ کے انتخابات کو لیکر پورے جمہوری نظام کو گالیاں دینا کہاں کا انصاف ہے ؟امید ہے ہمارا میڈیا ،دانشور ،سیاستدان اور سینئیر سنیٹرز سب اسٹیک ہولڈرز ملکر سینیٹ انتخابات کے نظام کی بہتری کے لئے پالیسی مرتب کریں گے ۔۔۔۔۔۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔