(Last Updated On: )
سیرت رسول عربی و معجزات صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم
جناب حکیم پیر صوفی نذیراحمدخضری قادری
ہمارے آقا و مولا حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ہمارے لئے خدا کے بعد سب سے زیادہ مقدس و متبرک و معتبر ہستی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے محبت اور عشق ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا اسوہ حسنہ اور سیرتِ رسولِ عربی و معجزات صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ہمارے لئے راہِ نجات ہے۔ یہ ایک ایسا مو ضوع پر جس پر جتنا بھی لکھا جائے کم ہے۔ چودہ سو سال سے دنیا کی ہرزبان میں سیرت رسولِ عربی و معجزات صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم لکھی جا رہی ہے۔اور قیامت تک لکھی جاتی رہے گی ۔لیکن حقیقت یہی ہے :
زندگیاں ختم ہوئیں اور قلم ٹوٹ گئے
تیرے اوصاف کا اک باب بھی پورا نہ ہوا
جناب خلیفہ حکیم پیر صوفی نذیر احمد قادری آستانہ عالیہ غوثیہ قادریہ دیولیہ محلہ دیول شریف نگر،چک ۶۶ ج ب دھاندرہ جھنگ روڈ ائیر پورٹ فیصل آباد صاحبِ نظر ، اہلِ حال اور صاحبِ قال بزرگ ہیں ۔ اس سے پہلے بھی متعدد تصنیفات رقم کر چکے ہیں جن میں پنجابی شاعری میں کمالات دکھا چکے ہیں اور اب نثر میں لکھنے کا بیڑہ اٹھایا ہے نثر میں بھی انہوں نے سیرت رسول عربی و معجزات صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نگاری کا مقدس اور خوبصورت میدان چنا ہے ۔ سیرت نگاری میں انہوں نے معجزاتِ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو مدنظر رکھا ہے۔ حضور پر نور شافع یوم النشور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی ساری زندگی سراپا معجزہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی اس دنیا میں آمد معجزہ، جھولے میں چاند تاروں سے کھیلنا معجزہ ، آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا بچپن معجزہ ، اماں حلیمہ سعدیہ کے ہاں قیام معجزہ ، آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا لڑکپن معجزہ ،آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی جوانی معجزہ ، آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی تجارت معجزہ، آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا غارِحرا میں قیام معجزہ، آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی دعوتِ حق اور اعلانِ نبوت معجزہ، آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا سفرِ معراج معجزات کی بھی معراج ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی ہجرتِ مدینہ معجزہ ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا قیامِ غارِ ثور معجزہ ہے ، امِ معبد کی بکریوں کا دودھ دینا معجزہ ہے، آپ کا سراپا معجزہ، مدینہ شریف میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا ورود مسعود معجزہ۔مسجد قبا کا اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا قیام معجزات، تمام غزوات معجزے،آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی سفارت معجزہ، سلطنتِ اسلامی کی قیادت معجزہ ، بقول راجا رشید محمود ؔ ؒ:
مدینہ دارِ ہجرت تھا بنا دارالحکومت بھی
کہ بنیادِ ریاست پڑ گئی آقاؐکی ہجرت سے
جناب خلیفہ حکیم صوفی پیر نذیر احمد قادری نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی سراپا معجزہ زندگی کو اپنی سیرت نگاری کا موضوع بنا یا ہے ۔
۳۰۰ صفحات سے زائد اس ضخیم سیرتِ رسول عربی و معجزات صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا آغاز اس تمہید ِ حدیث سے ہوا ہے جس میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم بتاتے ہیں میں تو آسمان کی آواز بھی سنتا ہوں ۔تم میں مجھ جیسا کون ہے ؟جنت کی خوشخبری کے باب میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی بشارتیں اور شفاعتیں بیان کی گئی ہیں۔حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی حیاتِ مبارکہ کے اہم ترین واقعات بیان کرتے ہوئے ایک ایک پل کے معجزات ِ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا ذکر خاس عقیدت و احترام سے کرتے ہیں۔ بادل کا سایہ کرنا، شق صدر کا واقعہ، قرآن پاک میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے نورانی اعضاء مبارکہ کا ذکرِ جمیل، حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا اسم مبارک محمد صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ذاتِ الٰہی کے نام محمود سے مشتق ہے۔حضور کا اسم مبارک احمد منفرد ہے،بہشت سے طعام کا آنا، حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی قوتِ بصارت، قوتِ سماعت، قوتِ گویائی، قوتِ شامہ غرض آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی تمام حسیاتِ مبارکہ کا احوال بھی بیان کیا گیا ہے ۔ یہ تمام معجزات اپنی کاملیت اور اکملیت کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو خدا کی ذات سے ودیعت ہوئے اور کسی اور کو نہیں ملے۔ جو تمام انبیاء کرام کو تھوڑا تھوڑا ملاوہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ہی سے لے کے ملا:
حسنِ یوسف ؑ ، دمِ عیسیٰ ؑ، یدِ بیضا داری
آنچہ خوباں ہمہ دارند تو تنہا داری
علامہ صائم چشتی ؒ لکھتے ہیں:
حسنِ یوسفؑ کی ہو یا مصر کے بازار کی بات
ہے حقیقت میں محمدؐ ہی کے انوار کی بات
آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی کاملیت و اکملیت اور جامعیت آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی ذات و صفات ، صورت و سیرت، اخلاق و اطوار،چال ڈھال ، معاملاتِ زندگی غرض ہر ہر سانس ہر ہر پہلو سے ظاہر ہو تی ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی ہر ہر ادا معجزہ ہے۔جو جو فضیلت آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو دی گئی وی کسی اور نبی یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو نہیں ملی۔پوری زمین کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے لئے سجدہ گاہ بنا دی گئی۔شجر و حجر کا آپ کو سلام کرنا، درختوں کا اگ جانا، چل کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے پاس آنا، انگلیوں سے چشموں کا جاری ہونا، آپ کا تاجدارِ ختمِ نبوت اور خاتم النبین ہونا،آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم پر بغیر کسی وعدہ سابق کے قرآن پاک کا نازل ہونا،اللہ تعالیٰ کا قرآن پاک میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے شہر کی قسم کھانا،قبر میں ہر مومن سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے بارے میں سوال کاپوچھا جانا،آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو حالتِ ایمان میں عشق سے دیکھنے والا صحابی ہے،آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے سامنے آوازیں پست رکھنے کا حکمِ ربی،بغیر امامت کے آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی نمازِ جنازہ کا پڑھا جانا،درود و سلام کا آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی بارگاہ میں پیش کیا جانا سب معجزات میں شامل ہے ۔
قیامت میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو شفاعتِ عظمیٰ عطا ہوگی،پل صراط سے سب سے پہلے گزرنا، جنت میں سب سے پہلے جانا، لوائے حمد عطا ہونا، مقامِ محمود کا ملنا،آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی امت کا سب سے زیادہ ہونا،جنت میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی کتاب کا پڑھا جانا آپ کی زبان کا بولا جانا، سب ایسے معجزات ہیں جو صرف اور صرف سرورِ کونین،مختارِ کائنات ، رحمت اللعالمین حضورپُر نور حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم احمدِ مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ہی کو ملے ہیں ۔
جناب حکیم پیر صوفی نذیر احمد قادری نے نہایت عشق و عقیدت اور محبت و احترام سے معجزاتِ نبی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے انبار لگا دئے ہیں جن کا ایک کتاب میں ملنا ناممکن نہیں تو مشکل ضرورتھا۔
ان کی یہ کتاب گلہائے رنگا رنگ کا گلدستہ ہے خوبصورت پھول جو انہوں نے جمع کئے ہیں ان میں بے شمار اوراد و وظائف، فضائل قرآن پاک، فضائل حافظِ قرآن، فضائلِ محرم، فضائل رمضان المبارک،فضائل ربیع الاول، تسبیحات، مجموعہ درود ،سجدہ کے اسرار،اعمال انبیاء، صفاتِ اولیائے کرام ، فضائل پنج تن پاک، فضائل خلفائے راشدین، فضائل صحابہ کرام ، اعمالِ صالحہ،حسنِ معاشرت، امام و موذن کے درجات،واقعاتِ اولیائے کرام، طہارت اور وضو کی فضیلت، نماز کے مسائل و فضائل،اوامر و نواہی ،اخلاقی و سماجی برائیوں سے بچنے کی ہدایت۔ کتاب کے آخر پر اسلامی معلومات کے عنوان سے سوالاََ جواباََ کوئز کا ذخیرہ بھی دیا گیا ہے اور آخر پر ان ہستیوں کے اسمائے گرامی دیے گئے ہیں جن کے ایصالِ ثواب کے لئے یہ کتاب شائع کی گئی ہے۔ یہ کتاب یقینا عامتہ الناس اور عامتہ المومنین کے لیے انتہائی رہنمائی کی کتاب ہے ۔ یہ کتابِ ہدایت ہے آسان کتابِ سیرت بھی ہے کتاب فقہ بھی ہے اور کتابِ معجزاتِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم بھی ہے ۔
انہوں نے انتہائی سادہ ، سلیس ، عام فہم دلچسپ زبان استعمال کی ہے اور اپنی تحریر کو عوام الناس کی سمجھ بوجھ اور فہم کے عین قریب رکھا ہے ۔ انہوں نے اپنی تحریر کو کسی بھی مقام پر بوجھل ، گنجھلک ، مشکل یا دقیق نہیں ہونے دیا۔ حدیثِ مبارکہ اور قرآنی آیات کا حوالہ دیا ہے تو ساتھ عام فہم ترجمہ بھی دے دیا ہے ۔ایک اور بہت زبردست خوبی اس سیرت نگاری میں ہے جو دوسری کتبِ سیرت میں کم ہی ملتی ہے۔ وہ ہے ہر معجزہ کا سرخی کے ساتھ لکھنا۔ جناب پیر صاحب نے ہر معجزہ کو الگ الگ سرخی اور الگ الگ عنوان کے ساتھ لکھا ہے۔ جس سے ان کی تحریر میں مزید دلچسپی پیدا ہو گئی ہے۔ دعا ہے کہ اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ان کی یہ
پروفیسر ریاض احمد قادری
شعبہ انگریزی، گورنمنٹ گریجو ایٹ کالج ،سمن آباد،
فیصل آباد
سیرت رسولِ عربی و معجزات صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم
سیرت رسول عربی و معجزات صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ایک پاکیزہ ، معطر ، مطہر اور مقدس موضوع ہے جس پر روزِ ازل سے لکھا جا رہا ہے اور روزِ ابد تک لکھا جاتا رہے گا۔ دُنیا کی ہر ہر زبان میں لکھا گیا ہے ۔ ہر صنفِ سخن میں لکھ اگیا۔ ہر مقدس آسمانی کتب میں حضور نبی آخرالزماں صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی آمد کے بارے میں پیشین گوئیاں کی گئیں، انبیاء نے بشارتیں دیں، راہوں نے گواہی دی ، پادریوں نے خوشخبریاں دیں، مقدس مذہبی رہنماؤں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی تعریفیں بیان کیں۔ شجر و حجر نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی راہوںمیں اپنی آنکھیں فرشِ راہ کی۔ جانوروں ، درندوں ، پرندوںنے آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی بعثت کے زمانے کی آرزو میں اپنی زندگیاں گزار دیں اور تو اور خود خالقِ کائنات نے حضور ِ پُر نُورصلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم رحمت اللعالمین کی شان بیان کی اور قرآن پاک کو سراپا سیرتِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم بنا دیا۔ قرآن کو صاحبِ قرآن کی تعریف اور مدح بنا دیا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو خوب صورت سے خوب صورت القاب و خطابات سے نوازا۔ اس حوالے سے توصیفِ مصطفیٰ اور سیرتِ مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم بیان کرنا انسان کے بس میں کہاں۔ مرزا غالب سچ ہی تو کہتے ہیں:
غالب ثنائے خواجہؐ بہ یزداں گزاشتیم
کاں ذات پاک مرتبہ دانِ محمدؐ است
اتنا کچھ کہنے کے باوجود بھی دعویِ تکمیل کسی نے نہیں کیا:
تیری توصیف کا اِک باب بھی پورا نہ ہو سکا
زندگیاں ختم ہوئیں اور قلم ٹوٹ گئے
اِ س عہد کے نامور شاعر ، ادیب، طبیب ، خطیب ، عالمِ دین ، سیرت نگار اور پیرِ طریقت حکیم پیر صوفی نذیر احمد قادری خضری نے اپنے مرشد پاک کی محبتوںسے لبریز منظوم گلدستۂ عقیدت’’نغمے تاجدارِدیول شریف ‘‘ کے پذیرائی ، عوامی مقبولیت اور مرشد کامل کے فیضانِ نظر سے بہ توفیق ایزدی بطور سیرت نگار وادیِ عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم میں قدم رکھ لیا ہے۔ اِن کی عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے معطر، مطہر گلدستۂ سیرت رسولِ عربی و معجزات صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم آپ کے ہاتھوں میں ہے۔ جو مدح و سیرت و عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا ایک معطر و منبر گلدستہ ہے۔ ہر پھول اپنی جگہ پر تازہ، پُر بہار ، خوشبودار اور معطر و مطہر ہے کہ اس کے دم قدم سے صحرائے فکر و خیال بھی بھینی بھینی خوشبو سے مہک مہک کر گلستانِ تخیل کا روپ دھا گیا ہے۔ حضرت حکیم پیرصوفی نذیر احمد قادری نے بہت زیادہ عشق و محبت، عقیدت ، ارادت اور مؤدت سے سیرتِ رسولِ عربی و معجزات صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے پھول پیش کیے ہیں۔ سیرت رسولِ عربی و معجزات صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے اِن پھولوں کو سونگھنے والے ، پڑھنے والے بھی اپنے دلوں میں محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم اور عشقِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا جذبہ موجزن پاتے ہیں۔ ان کا اندازِ بیان انتہائی سادہ، سلیس ، آسان ، عام فہم اور اسلوب انتہائی دل نشین ، دل کش اور من کو موہ لینے والا ہے۔ ان کی تحریر میں شائستگی ، شیفتگی ، شستگی اور وارفتگی پائی جاتی ہے۔ انھوں نے خوب صورت الفاظ و تراکیب ، استعاروں ، تشبیہات، مترادفات اور فصاحت و بلاغت سے بھرپور زبان استعمال کر کے اندازِ بیان کو انتہائی زور دار ، مؤثر اور پرتاثیر بنا دیاہے۔ انھوں نے عصرِ حاضر کے مسائل کے حوالے سے بھی ان کا حال سیرت رسولِ عربی و معجزات صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم میں ڈھونڈنے کی ضرورت کے حوالے سے قلم اُٹھایا ہے۔ ان کے مضامین میں تنوع ،جدت اور عصرِ حاضر سے مطابقت اور مسائل کا حل بھی پایا جاتا ہے۔
انھوں نے عقیدت اور محبت سے ڈھلی ہوئی بڑی پاکیزہ زبان استعمال کی ہے جس میں سوز بھی ہے اور گداز بھی ۔ قربان جاؤں آفتابِ نبوت ،ماہتابِ رسالت ، پیکرِ تسلیم و رضا ، محرم اسرارِ حرا، شاہِ دین، حضور سید المرسلین ، خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے جو زہد و قناعت ، رشد و ہدایت ، رافت و رحمت ، صدق و دیانت ، سخاوت و شجاعت ، صبر و استقامت ، شفقت ومحبت ، مہمان نوازی و خدمت ، ایثار و مروت، تقویٰ و طہارت ، خوش خلقی و اخوت اور شرافت و صداقت کے پیکر تھے۔ مصنف حکیم پیر صوفی نذیر احمد قادری خضری نے با وضو ہو کر عجز و انکسار اور نہایت عقیدت و الفت سے سیرتِ رسولِ عربی و معجزات صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم تحریر کی ہے ۔حکیم پیر صوفی نذیر احمد قادری خضری نے بہت عرق ریزی سے کام لیتے ہوئے ایسے موضوعات قلم بند کیے ہیں جس میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی حیات ِ مطہرہ کے تمام گوشے روشن نظر آتے ہیں۔
ان کے عنوانات میں میرے لج پال نبی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ، خُدا چاہتا ہے رضا محمد، اختیار مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ، فضیلت قرآنِ پاک، یومِ عاشورہ کی فضیلت اور وجہِ تسمیہ، شوال کے روزوں کی فضیلت ، فضائل ِ مدینہ، فضائل حضرت علی المرتضیٰ ؓ، فرمان مبارک حضرت علیؓ، انبیاء کرام اپنی قبروں میں زندہ ہیں ، ذکرِ خدا وندی کی برکتیں، قبروں سے نکلنے کا سبق آموز منظر، ہمسایوں کے حقوق کی دُعا، مجھے شفاعت کا حق دیا گیا ہے، عالم کا چہرہ ، علماء ستارے ہیں ، فضائل سورہ رحمٰن ، دو فرشتوں کی نِدا، چہرہ نور کا ، حق و باطل میں فرق کرنے والا، اس طرح کے دیگر مضامین سے معطر و مطہر ہے۔ یہ صرف گلدستہ سیرت رسولِ عربی ومعجزات صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ہی نہیں بلکہ اس کے اندرمعمولات زندگی کے مسائل اور ان کا حل بھی بتایا گیا ہے۔ کئی مسائل کے ساتھ اصل فقہی عبارت بھی مرکوز ہے۔ اس طرح یہ کتاب حضرات علماء کرام اور مفتیان عظام کے لیے اصل ماخذ سے مراجعت میں سہولت کا ذریعہ بھی بنے گی۔ دورِ حاضر کے اہم پیش آمدہ مسائل، دینی واقعات اور جامع جوابات پر مشتمل یہ قیمتی مجموعہ ہر گھر اور ہر شخص کی ضرورت اور قدم قدم پر رہنمائی کا ذریعہ ہے۔
غرض اِ س مجموعہ میں زندگی کو سنوارنے کے لیے قیمتی اور انمول نگینے دلوں کی ویران کھیتیوں کو مہکار رہے ہیں۔ سیرتِ رسولِ عربی ومعجزات صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم جناب حکیم پیر صوفی حکیم نذیر احمد قادری خضری کا خاص موضوع اور عشق ہے ۔ وہ ہر موضوع کو بیان کرتے ہوئے بات کو عشقِ رسول عربی و معجزات صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم تک لا کر ختم کر تے ہیں جس سے ایمان و ایقان اور اُلفت و عقیدت کی پختگی بڑھتی چلی جاتی ہے۔
جناب حکیم پیر صوفی نذیر احمد قادری خضری نے سیرت برائے سیرت قلم بند نہیں کی بلکہ اسے ایک مکمل ضابطۂ حیات اور راہِ عمل کے طور پر پیش کیا ہے۔ یہ ایک مکمل منشورِ حیات ہے جس کی ایک ایک سطر پر عمل ہمیں اصلاح و فلاح اور نجات و ثواب کی طرف لے جاتا ہے۔ جناب حکیم پیر صوفی نذیر احمد قادری خضری نے ایسے ایسے گوہر پائے تابعدار اور لولوئے آب دار اس تصنیف میں اس طرح پیش کیے ہیں کہ پڑھنے والے کا دل عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم اور محبت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے سرشار و آباد ہو جاتا ہے۔
اس گلدستہ سیرتِ رسولِ عربی و معجزات صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو پڑھ کر رحمت و برکت اور ایمان و ایقان کے وہ گلشن کھِلتے ہیں کہ ان کی مہک سے اہلِ ایمان کے مشام قلب و جاں کو معطر رکھتے ہیں۔ ایمان کی کھیتیوں میں بہار آ جاتی ہے۔ پھر اس مہکتے ہوئے گلستان میں ایمان کے بلبل چہچہانے لگ جاتے ہیں ۔ وہ کائناتِ عالم کے حسین ترین پھول، اللہ کے محبوب رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی مدحت و ستائش کے نغمے الاپنا شروع کر دیتے ہیں۔ ایسا کیوں نہ ہو، یہی تو وہ ہستی ہے جس کے صدقے سب گلشن مہک اُٹھے جس کے تصدق میں نیستی کو ہستی نصیب ہوئی اور خزاں دیدہ کائنات عالم کا چمن لہلہا اُٹھا۔
وہ جو نہ تھے تو کچھ نہ تھا ، وہ جو نہ ہوں تو کچھ نہ ہو
جان ہیں وہ جہاں کی ، جان ہے تو جہان ہے
حکیم پیر صوفی نذیر احمد قادری خضری کی اس تصنیف مبارک کو اسی نام مبارک کے تصدق سے چار چاند لگ گئے ہیں۔ حکیم صاحب خوش قسمت ہیں کہ ان کے قلم سے سیرتِ رسولِ عربی و معجزات صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے سدا بہار پھول کھلے ہیں ۔ یقیناً انھوں نے اپنی آخرت کے لیے زادِ راہ تیار کر لیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ ان کے قلم کو اور تقویت بخشے تا کہ وہ زیادہ سے زیادہ شانِ احمد صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی مدحت سرائی کرتے رہیں اور اللہ تعالیٰ آخرت میں اجرِ عظیم سے نوازے۔(آمین)
حُسن یوسف ، دمِ عیسیٰ ، یدِ بیضا داری
آنچہ خوباں ہمہ دارند ، تُو تنہا داری
اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ۔۔۔۔۔
اُمیدوار شفائے حبیبِ کبریا صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم
ناچیز
ڈاکٹر اظہار احمد گلزار
فیصل آباد
30نومبر2021