15 مارچ 1979ء میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے مشتاق محمد کی قیادت میں آسٹریلیا کا دورہ کیا۔
اس سیریز میں دو ٹیسٹ میچ کھیلے گئے۔ یہ دونوں ٹیسٹ سرفراز نواز کے دو مختلف کارناموں کی وجہ سے تاریخی اہمیت اختیار کرگئے۔
پہلا ٹیسٹ میچ میلبرن کے میدان میں کھیلا گیا۔
یہ پاکستان کا سوواں ٹیسٹ میچ تھا۔ پاکستان نے پہلی اننگز میں 28 رنز کی برتری حاصل کی اور دوسری اننگز میں نو وکٹوں کے نقصان پر 353 رنز بناکر اننگز ختم کرنے کا اعلان کردیا،
اب آسٹریلیا کو میچ جیتنے کے لئے تقریباً 540 منٹ میں 380 رنز بنانے تھے۔ ایلن بورڈر اور کم ہیوز کی چوتھے وکٹ کی 177 رنز کی شراکت آسٹریلیا کی فتح کو بالکل قریب لے آئی۔
اس وقت آسٹریلیا کو میچ جیتنے کے لئے صرف 75 رنز درکار تھے اور اس کے سات کھلاڑی ابھی باقی تھے۔
مگر اس کے بعد جو کچھ ہوا وہ کرکٹ کی تاریخ کا حیرت انگیز ترین واقعہ کہا جاسکتا ہے۔
سرفراز نواز نے صرف ایک رن کے عوض، آسٹریلیا کے سات کھلاڑیوں کو آئوٹ کرکے میچ کا پانسہ پلٹ دیا اور پاکستان نے جو ایک موقع پر شکست کے خطرے سے دوچار تھا، یہ میچ 71 رنز سے جیت لیا۔
اس اننگز میں سرفراز نواز نے مجموعی طور پر 35.4 اوورز پھینکے، جن میں سے سات میڈن رہے، انہوں نے 86 رنز کے عوض آسٹریلیا کے نو کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔
(دلچسپ بات یہ تھی کہ دسواں کھلاڑی، یالپ بھی سرفراز نواز ہی ایک اوور کے دوران رن آئوٹ ہوا تھا )۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا ٹیسٹ پرتھ کے میدان میں کھیلا گیا۔
اس میچ کی دوسری اننگز میں سرفراز نواز کی اپیل پر ہلڈرچ کو Handling the ball پر آئوٹ قرار دے دیا گیا۔
یہ کرکٹ کی تاریخ کا دوسرا موقع تھا جب کسی بیٹسمین کو اس طرح آئوٹ دیا گیا۔ یہ تاریخی واقعہ 15 مارچ 1979ء کو پیش آیا تھا ۔