جنوبی کیلیفورنیا میں سالٹن سِنک کا علاقہ زمین کی تاریخ میں کئی روپ بدلتا رہا ہے۔ سطحِ سمندر سے تین سو فٹ تک نیچے یہ بڑا علاقہ کبھی سمندر رہا، کبھی جھیل اور کبھی خشک میدان۔ زمین کی اپنی لمبی داستان کے انسانی چیپٹر میں یہ صحرا رہا اور پرانے امریکہ میں 'قدیم جھیل کی وادی' کے نام سے مشہور اس علاقے میں نمک نکالا جاتا تھا جو قدیم سمندر نے یہاں ذخیرہ کر دیا تھا۔
پھر 1905 میں زراعت کے لئے دریائے کولوریڈو سے نکالی جانے والی نہر میں ایک حادثہ ہوا۔ نہر میں بہت بڑا شگاف ہو گیا۔ دریا نے یہاں پانی بھرنا شروع کر دیا اور یوں جدید دور کی یہ جھیل وجود میں آئی۔ یہ اس وقت کیلیفورنیا کی سب سے بڑی جھیل ہے جس کا رقبہ ایک ہزار سکوائر کلومیٹر اور سب سے زیادہ گہرائی کا مقام پچاس فٹ کے قریب ہے۔
اس پانی سے زندگی کا ایکوسسٹم بنا۔ مچھلیاں، پرندے اور پھر انسانی آبادیاں۔ اس وقت چار سو انواع کے پرندوں کا یہ گھر ہے جو تنوع کے حساب سے امریکہ کا دوسرا سے متنوع ایکوسسٹم ہے۔ پچاس اور ساٹھ کی دہائی یہاں کی سیاحت کا عروج تھا۔ 'صحرا کا معجزہ' یہاں پر مارکٹنگ کے لئے ہیڈلائن تھی۔ نوبیاہتا جوڑوں کے ہنی مون، پانی کی کھیلیں، اپنے پیاروں کے ساتھ پکنک اور زندگی کی خوبصورتی دیکھنے والوں کے لئے تفریحی مقامات اور ریزورٹ ایریا بنے۔
پھر یہ تبدیل ہو گیا۔ بڑھتی آبادی کی وجہ سے دریائے کولوریڈو کا پانی فصلوں کو سیراب کرنے میں استعمال ہونے لگا۔ ان فصلوں سے کچھ ڈرپ ہوتا پانی ہی سالٹن سمندر تک پہنچتا جو ساتھ نمکیات لے کر آتا۔ بڑے علاقے پر پھیلے اس پانی میں ہونے والی تبخیر کے باعث اس کا لیول کم ہونے لگا۔ تیزی سے نمکیات کی سطح بڑھنے کی وجہ سے آبی زندگی ختم ہونا شروع ہوئی۔ اب یہاں پر مری ہوئی مچھلیوں کی اور کم ہوتے پانی کی تہہ کے زہریلے مادے کی بدبو ہے۔ تفریحی مقامات بند ہو چکے۔ آس پاس بننے والی آبادیاں مشکلات کا شکار ہیں۔
اب کیا کیا جائے؟ اس پر دو آراء ہیں۔ ایک رائے یہ کہ اس کو بچانے کے کچھ عملی پراجیکٹ ہیں جس سے اس علاقے کو سمندر سے ملا کر یہ مسئلہ اگلے کچھ سال میں ٹھیک ہو سکتا ہے۔ دوسری رائے یہ کہ جو ہو رہا ہے، اسے ہونے دیا جائے۔ اسے اپنے حال پر چھوڑ دینا چاہیے اور اس ایکوسسٹم کی تبدیلی سے ختم والی زندگی ایک افسوسناک سائیڈ ایفیکٹ ہے۔
سالٹن سمندر اب سیاست کا مسئلہ ہے لیکن اس کہانی سے کچھ چیزیں پتہ لگتی ہیں۔ ایک یہ کہ ہم کس قدر جلد زمین میں وہ تبدیلیاں لے کر آ رہے ہیں جو کئی ملین سال کے چکر تھے۔ دوسرا یہ کہ ہم اگر پرواہ کریں تو ہم نہ صرف زمین کو اپنے لئے بہتر بنا سکتے ہیں بلکہ ان کے لئے بھی جو اپنے آپ کو خود بچانے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔
ساتھ لگی تصاویر میں سے پہلی اس سمندر کی، دوسری اس کے بمبئی ساحل کی ساٹھ کی دہائی کی اور تیسری اسی ساحل کی کچھ ماہ قبل کی ہے۔
اس کے بارے میں وکی پیڈیا پر
https://en.wikipedia.org/wiki/Salton_Sea
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔