سالن یا Curry کی موجودہ قسم کی ایجاد تقریباً 2500 قبل مسیح میں موجودہ پاکستان یعنی سابقہ متحدہ ہندوستان میں ایجاد ہوئی ۔۔۔۔
اب سوال یہ ہے کہ سالن کیسے ایجاد ہوا ؟ انہیں کیسے پتا کہ کس کس چیز کو مکس کرنا تھا ؟
تو سالن روزِ اول سے ایسا نہیں تھا کہ جیسا آج ہم کھاتے ہیں ، سالن میں بھی ، تیل، مرچ مصالحہ ، لہسن ، پیاز اور ادرک وغیرہ کو صحیح مقدار میں شامل کیے جانے کا عمل وقت کے ساتھ ساتھ ارتقاء پذیر ہوا ۔۔۔
مثلاً شروع میں ہوسکتا ہے کسی نے سوچا ہو کہ آج گوشت کو آگ پر بھوننے کے بجائے اسی برتن کو آگ پے رکھتے ہیں کہ جس میں گوشت رکھا گیا ، چنانچہ جب برتن کو آگ پر رکھا گیا تو آگ کی تپش سے گوشت میں موجود چربی پگھل گئی اور اس چربی میں پک کر گوشت گل کر خوب لذیز پکا ہو تو یہ طریقہ رواج پاگیا ہو ۔۔۔۔ پھر کسی نے گوشت میں نمک مرچ شامل کر دیا تو وہ مزید لذیذ پک گیا اور اس طرح مختلف مصالحہ اور دیگر اجزاء شامل ہوتے چلے گئے۔۔۔۔۔۔۔ اور پھر گوشت کے علاؤہ سبزی ، دال، مچھلی ، انڈے اور دیگر اشیاء خوردنی کو بھی اسی طرز پر پکانے کا رواج بنتا چلا گیا۔
اس عمل میں 4 ہزار سال لگ گئے اور آج ہمارے پاس سالن کی لاکھوں اقسام موجود ہیں ۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...