::: " ساختیات کا محیط ارضّ تناظر" ::
{ایک تجرید، نظریاتی اور فکری خود کلامیہ}
ساختیات کے محیط ارّض کا نظریہ ہمیشہ تشیک اور نزاع کا سبب رہا۔ شاید اس کی وجہ یہ ہو کہ یہ " کبیریت " {MQCROISM} کی صورت میں تشکیل پایا۔ معاصر ساختیاتی تنقیدی نظرئیے میں اس کو توجیح کے بغیر اسے تنقیدی، لسانی اور ثقافتی مباحث سے دور رکھا۔ گیا۔ اس کے وجود پر " فکری مظہر" کے گہرے عکس ہوتے ہوئے بھی اس سے نظریں چرائی گئی۔ اور اسے تقریبا کسی حد تک اسے نئے تنقیدی افق سے خارج ہی کردیا گیا۔ اس حقیقت کو سمجھنا چاہیے کی ساختیات کی منسلکہ ساختیاتی بحث میں محیط ارّض فکریات کے بدیعیاتی تجزئیے، پیمانوں ، ہیت، نقد، تھیم، اور تخلیقی عمل پوشیدہ ہوتے ہیں۔ اسے تخلیقی اور فکری درجہ بندی کے بعد دریافت کیا جاتا ہے۔مسئلہ یہ ہے کہ محیط ارّض ایک غالب نظریہ ہوتے ہوئے بھی اس میں " استحکام پرستی" کا التباس حاوی ہوتی ہے۔ یہ محیط ارّض کچھ فیصلہ کن منطق کی وضاحت بھی کرتا ہے ۔ جس میں اقتصادیات اور تکنیکی نوعیت کا جبر حاوی ہوتا ہے۔ جیسے سمیوئل ہینٹنگن کے تہذیبی ٹکراو کے نظرئیے میں۔ اقدرار اور تحریمات سے منسلک ثقافتی افراد پر ایک " چلن" {فیشن} کے طور پر سطحی نظر ڈالی ہے۔ جس میں کوئی " فکری جوہر" نظر نہیں اتا۔ اور وہ اس موٹی سی بات کو نہیں سمجھ پائے کہ ساختیاتی فیصلہ کاری اور اس کی لازمیت کو اپنے ادراک میں نہیں لاسکے اور نہ ہی اپنی تحریروں میں اسے فکری مکالمے کا حصہ بنا سکے۔ ساختیات کے محیط ارّض تناظر " کے چار/4 عناصر ہوتے ہیں:
1۔ تکینا لوجی کا جبر
2۔ ارتقا
3۔ وظائفیت
4۔ عالمگیریت
*** ساختیات کا محیط ارض تناظر میں چند فکری اور نظریاتی نکات: ***
ساختیاتی شناخت کے معیار کیا ہیں، اور ان کے لئے مناسب شرطیں کیا ہیں؟ کیا ہم کسی قسم کی پیشگوئی کی ضروریات اور / یا غیر متنوع کی شناخت کے کے لیے عملیاتی اور فکری اطلاقیات کچھ عملدرآمد کروا سکتے ہیں؟
انفرادیت کیا ہے؟ کیا ہمیں ایک گلیہ یا دستاویز بندی کی ضرورت ہے جوکہ انفرادی اشیاء کس طرح ہو؟
کیا انحصار کے مختلف معقول تصورات کا تجزیہ کیا جاسکتا ہے؟ اس تجزیہ میں انفرادیت اور شناخت/ پہچان اور اس کا معیار کا کیا کردار ہوگا؟اس کا ظہار اور ابلاغ کیسے ہوگا؟؟
ادارے، اعتراض، فرد اور مادہ کے تصور کے درمیان کیا تعلقات ہیں؟ اور ان نظریات کے لئے ساختیات کے کونسے انسلاکات کے اثرات کی کیا نوعیت ہوگی؟
*تشخیص اور عمل درآمد *
کیا ساختیات کے پاس اپنے سا دفاع کے لیے کون سا موثر پیمانہ موجود ہے اور وہ نوعیت کی ساختیات کی حمایت کرتے ہیں؟
خلاصہ اور کنکریٹ/ ٹھوس ڈھانچے کے درمیان کیا فطری تفاوت ہے؟ کیا پرانے رویوّں کی انفرادی طور پر انفرادیت کی ضرورت ہوتی ہے، حالانکہ انفرادی طور پر باہمی تعلقات میں اضافہ ہوتا ہے؟
کیا ساختیاتی تنازعات موضوعی نظریہ حیات { آئیڈیالوجی} سے متعلق ہوتا ہےکیا اس کا فکری اور نظریاتی مقولہ کی حقیقت کسی بنیادی سطح نہیں کھٹری ہے؟
کیا وجودی نامیات ساختیاتی سراپے کا دوسرا نام ہے؟
ساختیات کا محیط ارّض تناظر میں دیگر فکری مظاہر اور ان کی معروضی موثریت سے تشکیل پاتا ہے اور ساتھ ہی ممکنہ پیشن گویاں بھی کرتا ہے۔ پھر عموما یہ ہوتا ہے کہ ایک نظام کی پیروی کرتے ہوئے ساختیاتی نظریاتی "چلن" اور نقطہ نظر سے اس کی تمام توجہ مظاہر کو تسخیر کرنے کی کوشش ہوتی ہے۔ مگر یہ بات عیان ہے کہ یہ " نظام" {SYSTEM} کا ایک ایسا نظریہ ہوتا ہے جس پر چل کر حقائق کو بڑی بے دردری سے مسترد کردیا جاتا ہے۔ استبداد کا یہ نظریہ غیر انسانی طور پر اس نظرئیے میں نفوز کرتا ہے اور اس کا حصہ بن جاتا ہے۔ جو کہیں قابل تعریف ہوتا ہے اور کہیں قابل مذمّت بن جاتا ہے۔ یوں ایک اعلی نظام کمتر نظام پر حاوی ہوکر اس کی زبان، ثقافت، ادب وفکر کو اپنے تناظر میں پیش کرتا ہے۔ اصل میں یہ " کلیت "{ totalitarian} کا جبری نظام ہوتا ہے۔ جو انتشار اور نراجیت کا باعث بنتا ہے۔ اور جبریت اس فکرمیں ابھر کر ساختیاتی سقم بن جاتا ہے۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔