سفرِ عشق کے نام سے جناب طارق محمود مرز صاحب نے روئدادِ سفرِ حج قلم بند کی ہے۔ مرزا صاحب آسٹریلیا میں مقیم ہیں اور جاپان میں میرے دوست ناصر ناکا گاوا کے عزیز دوست ہیں۔ مرزا صاحب نے کتاب کیا لکھی ہے کہ عشق الٰہی اور عشق رسولؐ میں کلیجہ نکال کر رکھ دیا ہے۔ آپ نے سفر کی ابتدا آسٹریلیا سے کی اور نہ صرف راستے کے سفر کی تفصیلات قلم بند کی ہیں بلکہ مکہ شریف ومدینہ شریف میں دلی تاثرات پلیٹ میں رکھ کر آپ کو پیش کردیے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ طارق محمود مرزا صاحب جس طرح ہمیں اپنے ساتھ لے کر چلے ہیں تو بالکل یہی احساس ہوتا ہے کہ ہم خود بھی حج کررہے ہیں اور تمام مراحل سے گزر رہے ہیں۔ یہ کتاب دلی جذبات، عشق رسولؐ وعشق الٰہی کی نہایت اعلیٰ عکاسی ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ خانہ کعبہ اور مسجدنبویؐ اور ارکانِ حج کی تفصیل وہی شخص لکھ سکتا ہے جو دِل وجان سے اس فریضہ کو ادا کررہا ہو۔ جب تک انسان اس عشق میں مدہوش نہ ہو جائے وہ یہ چیز کاغذ پر نہیں لاسکتا۔ میرا مشورہ ہے کہ وہ تمام لوگ جو حج کا فریضہ ادا کرنا چاہتے ہیں مرزا صاحب کی اس کتاب کا پہلے ضرور مطالعہ کریں اور پھر حج پر جائیں۔ اس سے ان کو فرائض حج ادا کرنے میں بہت سہولت رہے گی۔
اللہ پاک جناب طارق محمود مرزا صاحب کو اس نیک کام کا اجرِ عظیم عطا فرمائے۔ آمین!
احقر
ڈاکٹر عبدالقدیرخان