کٹھل (بنگلہ: ، ہندی: ) شہتوت کے خاندان کا ایک درخت ہے جس کا اصل وطن جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا ہے۔ یہ بنگلہ دیش کا قومی پھل ہے۔ اس علاقے کے علاوہ یہ مشرقی افریقہ کے ممالک یوگنڈا اور ماریشس اور برازیل میں بھی پیدا ہوتا ہے۔ یہ کسی درخت پر لگنے والا دنیا کا سب سے بڑا پھل ہے۔ عمومی طور پر ایک پھل 36 کلوگرام تک وزنی ہوتا ہے جس کی لمبائی 36 انچ اور قطر 20 انچ تک ہوتا ہے۔
کراچی میں بھی ہوتا ہے۔ اکثر کراچی کے مضافاتی علاقوں میں لوگ اس کو گھر میں لگا لیتے ہیں۔۔ملیر، کورنگی، لانڈھی، وغیرہ میں کافی گھروں میں لگا ہوا دیکھا ہے۔۔ درخت اس کا بالکل سیدھا اور بہت
اونچا ہوتا ہے۔۔ ناریل کے درخت سے بھی زیادہ اونچا۔
کراچی کی ایمپریس مارکیٹ میں مل جاتا ہے۔ یہ یہ کریم آباد کی مچھلی مارکیٹ میں بھی مل جاتا ھے ایک کٹھل 400 500 سے کم کا نہیں ملتا – علم نہیں کہ لوگ کٹھل کی بو کی شکایت کیوں کررہے ہیں ، بہت مسحور کن خوشبو ہوتی ہے اس کی ۔۔۔۔۔۔۔ بفرزون کراچی کے بنگالی پاڑہ میں سیزن میں باکثرت دستیاب ہوتا ہے ۔ طاہر ولا نزد عائشہ منزل کراچی میں گذاپ اور تھل کا دیسی کٹھل دستیاب ہوتا ہے ۔۔۔ بہت ذائقہ دار پھل ہے ۔۔۔
۔ آپ اگر کراچی میں ہیں تو اس کو اپنے لان یا صحن میں بھی اگا سکتے ہیں۔۔ زیادہ جگہ نہیں گھیرتا بلکہ سیدھا سیدھا اوپر کی طرف جاتا ہے۔
اس کے اندر چھوٹے چھوٹے بہت سارے پھل ہوتے ہیں۔ اس پھل کو بھی کھاتے ہیں اور اس کے اندر کے بڑے بڑے بیج کو بھی بھون کر کھاتے ہیں۔ غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے۔کہتے ہیں کہ کٹھل کھانے کے بعد پان بالکل نہین کھانا چاہئے کہ پان سے یہ پھل دو تین گنا پھول جاتا ہے، اگر پیٹ کے اندر پھول جائے تو موت تک ہوجاتی ہے، اگر کھانے مین صرف کٹھل پیٹ بھر کے کھائے ہوں تو۔ بنگال مین سستا ہونے کے سبب اکثر مزدور طبقہ ”لنچ“ میں اسی سے گذارا کرتا ہے۔ ثابت کٹھل، کٹے ہوئے کٹھل اور اندر سے نکلے ہوئے پھل کی تصاویر آپ دیکھ سکتے ہیں۔ جنوبی بھارت یعنی دکن کے علاقے کے اردو طبقے میں اِسے پَھنَس کے نام سے جانا جاتا ہے۔
کچا (unripe) کٹھل سبزی کے طور پر پکایا جاتا ہے۔ بھارت ، بنگلہ دیش ، نیپال ، سری لنکا ، انڈونیشیا ، کمبوڈیا اور ویتنام کے کھانوں میں کچا کٹھل کافی استعمال ہوتا ہے۔
جنگلات میں بندر بھی اس کو بہت شوق سے کھاتے ہیں۔پکے (ripe) ہوئے کٹھل میں سے میٹھے پیلے رنگ کے کوئے نکلتے ہیں جنھیں دوسرے پھلوں کی طرح کھایا جاتا ہے۔ اسے ڈبوں میں محفوظ کرکے برآمد بھی کیا جاتا ہے۔
پکنے کے بعد اس کا چھلکا باہر سے سبز یا سبزی مائل زرد ہوجاتا ہے۔ اس کی سطح پر موٹے دانے سے ہوتے ہیں جیسے شریفے یا دُریاں کی سطح پر پائے جاتے ہیں ۔ کٹہل کے اندر گانٹھوں کی شکل میں گودا پایا جاتا ہے جو مزید پھل پکنے کے ساتھ ساتھ نسبتاً لیس دار ہوتا جاتا ہے اور اسی لیس کی وجہ سے اس کی مٹھاس بڑھتی چلی جاتی ہے۔ یہ لیس اتنا زیادہ ہوتا ہے کہ کٹھل آسانی سے نہیں کاٹا جاتا بلکہ چھری پر تیل لگا کر کاٹا جاتا ہے۔۔ اس کا سخت کانٹوں دار چھلکا چھیلنا بھی کوئ آسان کام نہیں۔۔نسبتاً تیار شدہ کٹہل کے گودے کا رنگ زردی مائل ہوجاتا ہے اور مکمل پک جانے کے بعد اس کے گودے کا رنگ سُرخی مائل ہوجاتا ہے۔گودے کے درمیان کچھ بیضوی اور ہلکے بھورے رنگ کے بیج بھی پائے جاتے ہیں ۔ایک کٹہل میں تقریباً 100 سے 500 تک بیج ہوتے ہیں۔ دخت پر پکے ہوئے کٹہل کی جڑ پیاز کی جڑ کی طرح گدری اور پرت دار ہوتی ہے ۔ جب کٹہل کو کاٹا جاتا ہے تو کٹتے ہی اس پھل کی اپنی خاص خوشبو آس پاس کے ماحول میں رچ بس جاتی ہے، اکثر پکے ہوئے کٹہل کی خوشبو اننّاس (پائن ایپل) اور پکے ہوئے کیلوں کی خوشبو سے متشابہ ہوتی ہے۔ لیکن اکثر لوگ اس کی بو کی وجہ سے اس کو پسند نہیں کرتے۔۔۔ کٹھل انتہائ مقوی پھل ہے اور خاص طور پر مردانہ طاقت کے لئے بہت مفید تصور کیا جاتا ہے۔۔ اس کا مربہ بھی ڈالا جاتا ہے۔۔کچا کٹہل ترکاری کے طور پر پکایا
بھی جاتا ہے اور یہ ترکاری پُوری اور پراٹھوں کے ساتھ نہایت مزا دیتی ہے۔بھارت میں اس کو بہت شوق سے کھایا جاتا ہے اور اسے سبزی خوروں کا مٹن کہا جاتا ہے۔۔
آپ کی دلچسپی کے لئے کٹھل دو پیازہ کی ترکیب پیش کی جا رہی ہے۔۔
اجزا:
کٹھل: آدھا کلو
پیاز: آدھا کلو
ثابت لال مرچ': تین عدد
ثابت کالی مرچ: ۵ گرام
سفید زیرہ': ۵ گرام
کتری ہوئ ادرک: ایک ٹیبل اسپون
باریل کترا ہوا لہسن: ۱ ٹیبل اسپون
ادرک لہسن کا پیسٹ: ۱ ٹیبل اسپون
ثابت گرم مصالحہ::۱ ٹیبل اسپون
تیج پات: دو پتے
ہلدی پائوڈر: آدھا ٹیبل اسپون
کوکنگ آئل: 6 ٹیبل اسپون
نمک:۱ کھانے کا چمچ
پانی:آدھا کپ
ترکیب:
چھلے ہوئے کٹھل کے ایک ایک انچ کے کیوب کاٹ کر پریشر کوکر میں دس منٹ پکا کر آدھا گلا لیں۔ آدھی یعنی ایک پائو پیاز کو کاٹ کر گولڈن برائون کر کے ایک طرف رکھ دیں۔
کڑاھی میں دو ٹیبل اسپون تیل گرم کریں اور کٹھل کو گولڈن برائون ہونے تک فرائ کریں۔اور الگ رکھ دیں۔
اب کڑاھی میں بقایا تیل گرم کر کے اس میں تیج پتہ،ثابت مرچ، کترا ہوا لہسن ادرک، گرم مصالحہ، ہلدی، ، زیرہ اور کای مرچ ڈال کر ہلکا سا بھون لیجئے۔
اب اس میں بقایا کتری ہوئ پیاز ڈال کر بھونیں۔جب پیاز گولڈن برائون ہوجائے تو لہسن ادرک کا پیسٹ شامل کر کے مزید بھونیں۔
اب کٹھل، تلی ہوئ پیاز، نمک اور آدھا کپ پانی شامل کر کےپریشر کوکر میں دس منٹ پکائیں۔کٹھل کا دوپیازہ تیار ہے۔ پراٹھے یا پوری اور رائتے کے ساتھ پیش کیجئے۔۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...