ہزار خان کھوسہ 2 مرتبہ بلوچستان کے نگران گورنر ہے۔
وفاقی شرعی عدالت اور بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس رہے۔
سپریم کے وکیل اور زکوات کونسل کے چیئرمین رہے۔
91 سال کی عمر میں دوسری شادی کی۔
جعفر آباد کی تحصیل صحبت پور کو ضلع کا درجہ دیا۔
میر ظفراللہ خان جمالی کے بعد بلوچستان سے وزیر اعظم پاکستان کے منصب پر فائز ہونے والے دوسری شخصیت تھے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
26 جون 2021 کو 92سال کی عمر میں کراچی میں انتقال کرنے والے پاکستان کے سابق نگران وزیر اعظم جسٹس رٹائر میر ہزار خان کھوسہ 30 ستمبر 1929 کو برطانوی ہندوستان (موجودہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع سبی موجودہ ضلع صحبت پور) کے گوٹھ میر اعظم خان کھوسہ میں پیدا ہوئے تھے ۔ ان کی مادری زبان سندھی تھی ۔ سابق وزیراعظم میر ظفراللہ خان جمالی کے بعد بلوچستان سے وزیر اعظم پاکستان کے منصب پر فائز ہونے والی دوسری شخصیت تھے ۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم کے حصول کے بعد اعلی تعلیم کراچی یونیورسٹی سے حاصل کی ۔ 1957 میں کراچی میں بحیثیت وکیل اپنے کیریئر کا آغاز کیا بعد ازاں سپریم کورٹ کے وکیل بنے ۔ 1977 میں بلوچستان ہائیکورٹ کے جج مقرر ہوئے ۔ 1989 میں بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بنے ۔ رٹائر منٹ کے بعد 1991 میں وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس مقرر کیے گئے۔
میر ہزار خان کھوسہ 2 مرتبہ بلوچستان کے نگران گورنر مقرر ہوئے پہلی بار 25 جون 1990 اور دوسری بار 13 مارچ 1991 میں گورنر بنائے گئے۔ وہ زکوات کونسل کے چیئرمین کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ 24 مارچ 2013 کو چیف الیکشن کمشنر پاکستان فخر الدین جی ابراہیم نے ان کو پاکستان کا نگران وزیر اعظم بنائے جانے کا اعلان کیا 25 مارچ 2013 کو صدر مملکت آصف علی زرداری نے ایوان صدر اسلام آباد میں ان سے نگران وزیر اعظم کا حلف لیا۔ اس دوران انہوں نے اپنے آبائی تحصیل صحبت پور کو ضلع جعفر آباد سے الگ کر کے صحبت پور کو ضلع کا درجہ دے کر شرقی جعفر آباد کے عوام کا دیرینہ مطالبہ پورا کر دیا۔ میر ہزار خان کھوسہ نے گزشتہ سال ستمبر 2020 کو 91 سال کی عمر میں دوسری شادی کر کے لوگوں کو حیران کر دیا ۔ ذرائع کے مطابق یہ شادی انہوں نے اپنے وکیل فرزند میر امجد حسین کھوسہ کے مشورے سے ضلع صحبت پور کے گوٹھ کشمیر کوٹ کے ایک مقامی زمیندار کی بیوہ سے کی ۔ پیرانہ سالی میں اس شادی کا مقصد رٹائر وزیر اعظم کی پینشن و دیگر مراعات حاصل کرنا تھا ۔ میر ہزار خان کھوسہ کے پسماندگان میں 3 بیٹے شفقت حسین کھوسہ، برکت حسین کھوسہ اور ایڈووکیٹ امجد حسین کھوسہ ہیں ۔