سبز ہلالی پرچم ہماری جان ہے، ہماری شان ہے اور ہماری پہچان ہے
اللہ کی نعمتوں کا شکر ادا نہ کرنے والے تو سونے اور چاندی کے گھروں میں بھی خوش نہیں رہتے۔ اور اللہ کا شکر ادا کرنے والے مٹی کے کچے مکان میں بھی خوش رہتے ہیں۔
کبھی اس پرندے کو دیکھیں جس کا گھونسلہ تیز ہواؤں کی نظر ہو گیا ہو! کبھی اس بے گھر کی طرف دیکھیں جس کا گھر سیلاب میں بہہ گیا ہو۔ ماں باپ بھی محفوظ پناہ گاہ کا کام کرتے ہیں کبھی انہیں دیکھیں جن کے ماں باپ ان سے بچھڑ گئے ہوں۔ اور پھر یہ دیکھیں کہ وہ کتنے غیر محفوظ نظر آتے ہیں۔
کبھی ان لوگوں کو دیکھیں جو کئی نسلوں سے آزادی کی جنگ لڑ رہے ہوں، کبھی ان کو دیکھیں جن کی عزتیں ان کے سامنے تار تار ہو جاتی ہوں۔ کبھی ان کو دیکھیں جن کے گھروں میں روز صف ماتم بچھتا ہو۔ کبھی ان کو دیکھیں جنہوں نے زندگی کوئی شام محفوظ نہ دیکھی ہو۔ کبھی ان لوگوں کو دیکھیں جو رات میں سوتے بھی خوف سے ہوں اور دن میں چلتے پھرتے بھی خوف سے ہوں۔ کبھی ان لوگوں کو دیکھیں جنہوں نے آزاد زندگی کا صرف خواب دیکھا ہو اور جس کی تعبیر سے پہلے وہ اپنی سانسوں کے بندھن سے آزاد ہو جاتے ہوں۔
جب سے ہم نے ہوش سنبھالا ہے ہم دنیا میں بہت سے لوگوں کو آزادی کی جنگ لڑتے ہوئے دیکھتے چلے آ رہے ہیں۔ جن پر ظالموں کے ظلم کی شدت اتنی زیادہ ہے کہ ان کی تکلیف سے زمین بھی کانپتی ہے اور آسمان بھی لرزتے ہیں۔ مگر ظالموں کے دل پتھر کر دئیے گئے ہیں کہ وہ نہ تو سن سکتے ہیں اور نہ ہی دیکھ سکتے ہیں!
بہت سے آزاد ملکوں کی آزادی ہمارے دیکھتے ہی دیکھتے ان کے ہاتھوں سے چھن گئی، ان میں کچھ نے تو شاید اپنی آزادی کی قدر جیسی کرنی چاہیے تھی نہیں کی اور کچھ کو ویسے ہی آزمائشوں نے آ لیا اور وہ ایک نہ ختم ہونے والے امتحان کی دلدل میں جا پڑے اور دیکھتے ہی دیکھے لاکھوں ہنستے بستے گھر برباد ہو گئے! اور وہاں کے باسیوں سےان کی شناخت بھی کھو گئی! ذرا ان سے پوچھیں جو اپنی شناخت واپس پانے کےلیے اپنی جانوں کو ہاتھوں میں لیے پھرتے ہیں مگر انہیں ان کی شناخت واپس نہیں مل رہی!
جب سے پاکستان آزاد ہوا ہے دشمنوں کی میلی نظریں ہمیشہ ہمارے تعاقب میں رہیں ہیں کہ کب ہم غلطی کریں اور کب ہمیں نقصان پہنچایا جائے۔ ہماری آزادی ایک دودھ کا پیالہ ہے اور ہمارا دشمن بد حواس اور بھوکا بھی ہے اور بلی کی طرح نظریں گاڑھ کر بیٹھا ہے کب ہم ذرا سی کوتاہی کریں اور وہ آزادی کا سارا دودھ چٹ کرجائے۔ اللہ کا ہم پر کرم ہے اور پاک فوج کو سلام ہے جو 24 گھنٹے ہمارے ملک کی حفاظ کر رہے ہیں اور دشمن قوتوں کے عزائم کو ناکام بناتے چلے آ رہے ہیں۔
14 اگست ہماری آزادی کا دن ہے ۔ یہ دن ہمارے لیے جس قدر خوشی لے کر آتے ہے اسی قدر یہ ہمارے دشمنوں کا دل بھی جلاتا ہے جنہوں نے ہمیں کبھی آزاد مملکت تسلیم نہیں کیا۔ ہمیں اس دن کی قدر ویسے ہی کرنی چاہیے جیسی کہ کرنے کا حق ہے۔
پاکستان نے ہمیں بہت کچھ دیا ہے، ہماری قرابتوں کے رشتے بھی اسی لیے محفوظ ہیں کیوں کہ ہم ایک آزاد فضا میں رہتے ہیں۔ والدین ہماری بہتر پرورش بھی اس لیے کر پاتے ہیں کہ انہیں ایک آزاد ماحول ملتا ہے۔ پھر ہم سکول اور کالج یہاں تک کہ یونیورسٹی بھی اسی لیے جا پاتے ہیں کہ ہم ہر جگہ آزاد ہیں اور جو چاہتے ہیں بننے کی کوشش کرتے ہیں اور بن کر دیکھاتے ہیں۔ پھر ہماری پروفیشنل لائف چاہے جاب ہو یا پھر اپنا ذاتی کاروبار وہ بھی اسی وجہ سے پروان چڑھتا ہے کیوں کہ ہم مغلوب نہیں۔ پھر ہم اپنے خاندان اور اپنی نسل کو بڑھاتے ہیں اس یقین کے ساتھ کہ ہمارا مستقبل غیر محفوظ نہیں۔
ہمیں یہ سب کچھ اللہ طرف سے پاکستان کی صورت میں عطا ہوا جس کی جتنی قدر کی جائے اتنی ہی کم ہے۔سبز ہلالی پرچم ہماری جان ہے، ہماری شان ہے اور ہماری پہچان ہے اور ہم اپنی پہچان کے بغیر کچھ بھی نہیں ہیں۔ اللہ ہم پر آزادی کی چھت قائم رکھے اور ہماری آنے والی نسلوں کا مستقبل بھی روشن ہو ، آمین
دعا گو !
میاں وقارالاسلام
ماہ آزادی کے نام ایک نظم:
اپنا حصہ ڈالیں
اپنا حصہ ڈالیں
عجب ہو کا عالم ہے
بدحالی ہی بدحالی ہے
وقت ظلمت کا پروانہ ہے
کوئی آس کی بات کریں
اپنا حصہ ڈالیں
رنج و الم کا موسم ہے
ہر شخص ہی دکھی ہے
اپنے حصے کا غم بانٹیں
اپنے حصے کی خوشی تقسیم کریں
اپنا حصہ ڈالیں
زمینیں بنجر ہو گئی ہیں
بلا کی خوشک سالی ہے
اپنے حصے کا پانی ڈالیں
اپنے حصے کی فصل بوئیں
اپنا حصہ ڈالیں
اندھیرا ہی اندھیرا ہے
کوئی امید کی کرن نہیں
اپنے حصے کا دیا جلائیں
اپنے حصے کی روشنی کریں
اپنا حصہ ڈالیں
اگست آزادی کا مہینہ ہے
ہم خود سے بھی آزاد نہیں
اپنے حصے کے قفل توڑیں
ہم خود کو تو آزاد کریں
اپنا حصہ ڈالیں
ہمیں شکوے ہزاروں ہیں
ہمیں ہزاروں گلے ہیں
یہ آزادی ہمارا حصہ ہے
کیوں ہم شکر گزار نہیں
شاعر: میاں وقارالاسلام
میاں وقارالاسلام
WWW.MIANWAQAR.COM
ڈائیرکٹر آپریشنز
نیازی گروپ آف کمپنیز پرائیویٹ لمیٹڈ
WWW.NIAZIGROUP.COM
پرنسپل کنسلٹینٹ ، مارول سسٹم
پریزیڈینٹ، مارول سسٹم انوسٹمنٹ فیڈریشن
MARVELSYSTEM.COM