صابئیت سب سے پرانا مذہب ہے جو سمیری اور اکاد قوموں میں موجود تھا
اسے ہم پہلا مذہب اس لیے کہہ رہے ہیں کیوں کہ سب سے پہلے لکھائی سمیریوں نے شروع کی تھی
انھوں نے اپنی دیو مالاؤں کو اس ابتدائی اشکال والی لکھائی (Cuniform) کی شکل میں ستونوں، پتھروں اور معبدوں کی دیواروں پر لکھ دیا
ماہرین آثار قدیمہ اس قدیم جنوبی اعراقی، بحرینی و کوویتی تہذیب کے کھنڈراٹ سے ملنے والی پانچ ہزار سال پرانی تحریروں کو پڑھ (Decipher) چکے ہیں
ان کی مذہبی کہانیاں رائج الوقت بڑے مذاہب کے ہاں کچھ ردو بدل کے ساتھ دستیاب ہیں
سمیریوں کے جانشین اکاد تھے جو سمیر کے شمال میں موجودہ کردستان کے خوش منظر پہاڑی علاقوں میں مکین تھے
انھوں نے سمیری کتھاؤں اور عقائد کو کچھ گڑ بڑ کر کے آگے بڑھایا
اکادیوں کے بعد بابلی، اسیری اور ںلا آخر کنعانی قبائل تک یہ مذہبی روایات پہنچیں
سمیر و اکادی دیومالاؤں کے اثرات مشرقی سمت آباد ایرانی آریاؤں کے ہاں داخل ہوئے
جن کے ابتدائی دیوتا ہندی أریاوں جیسے ہی تھے
مثلا متھرا دیوی اور اگنی دیوی
کچھ عرصے بعد فارسی قوم میں زرتشت پیغمبر کا ظہور ہوا
جنھوں نے پہلی دفعہ طاقتور خدائے یکتا کا نام لیا جو اکیلا ہر چیز کا خالق و مالک تھا
آگے چل کر زرتشتی مذہب میں سمیری عقائد کی آمیزش سے مزدا یسنا یا پارسی دھرم پیدا ہوا
چھٹی صدی قبل مسیح میں زرتشتی پیروکاروں نے آقائے منشی سلطنت کی بنیاد رکھی
یہ تاریخ عالم میں قائم ہونے والی پہلی عظیم سلطنت تھی
اس سلطنت کے تیسرے جانشین یعنی کوروش ثانی نے ایرانیوں کے دونوں بڑے قبائل پارس اور میدیا کو یکجا کیا
اسی کوروش بزرگ (Cyrus The Great) جسے عرب ذولقرنین کے نام سے جانتے ہیں
نے یہودیوں کو بابل کے حکمران بخت نصر کی قید سے آزاد کروایا
جس نے یروشلم میں موجود اسرائیلیوں کا پہلا ہیکل سلیمانی ڈھا دیا تھا
اور یہودیوں کو غلام بنا کر اپنے ساتھ بابل لے گیا تھا
یہودیوں نے کوروش (ذولقرنین) کو خدا کی طرف سے بھیجا نجات دہندہ سمجھا
بہت سے یہودی کوروش اعظم (بزرگ) کی سلطنت میں آباد ہو گئے
یہیں سے یہودیت میں زرتشتی نظریات کی آمیزش شروع ہوئی
حضرت ابراہیم کا یہ مذہب پہلے کنعانی قوم کے مذہب کا تسلسل تھا
اب زرتشت کے خیالات کے ملاپ سے موجودہ یہودیت کی بنیاد پڑی
بعد میں یہودیت سے ہی عیسائیت نکلی اور اسی سے اسلام ظہور پذیر ہوا
دراصل مذاہب بھی معاشرے، ثقافت اور سیاسی نظاموں کی مانند ارتقا کے مختلف مراحل سے گزر کر موجودہ شکل میں آئے ہیں
اور سینکڑوں ہزاروں سالوں پر محیط تبدیلی کا یہ قدرتی سلسلہ آج تک جاری ہے
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...