سانپ اور انسان کا رشتہ عہدبہ عہد کا ھے۔
کبھی یہ ابدیت وتمکنت کا نشان بن جاتا ھے اور کبھی نحوست و بربادی کا۔
مشرق میں سانپ کی پرستش آریاءوں کی یلغار سے بہت پہلے شروع ھوچکی تھی۔
ہندودھرم میں یہ دیوتاھےجیسے پرتھوی راج نے ناگ کواپنےسرپراٹھارکھاھے۔
○آریاءوں نےجب ایران وہندوستان میں قدم جمائےتوجن دیوتاءوں کواپنایاان میں سانپ بھی تھا۔
○ویدوں میں ھےکہ ایک ہزارسروں والےدیوتا'شیش ناگ'سےآریوں کی جنگیں ھوئیں۔
○سانپ مصری فرعونوں کاشاہی نشان رھا۔
○بمطابق انجیل شیطان حواکےپاس سانپ کی شکل میں ہی آیااورشجرممنوعہ سےپھل کھانےپراکسایا
○فرعون سیتی اول کےمندرمیں بادشاہ اورملکہ ازیس عشتار کےتاج میں سانپ فکس کرنالازم تھا۔
○فرعون رامیسس کوڈرانےکیلیےموسی ع نےسانپ کےہی کرشمےدکھائے۔
○حضرت موسی ع کاعصاسانپ بن گیا
الف لیلی،حاتم طائی کےقصوں میں ناگ بہ کثرت بیان ھواھے
○گل گامش کی داستاں میں سانپ زندگی چرانےکی علامت ھے
○عراق میں ڈھائی ہزارسال پرانادھاتی پیالہ جس میں سانپ اپنی دم کومنہ میں لیئےھےدریافت ھواھے۔
○کیمیاکی ایک پرانی جرمن کتاب میں پر والاسانپ بناھواھےجودم دانتوں میں دبائےھے۔
*گل گامش(Gill Gamiesh)اٹھائیسویں صدی ق م میں عراق کی ریاست اریک کامہم جو،حوصلہ مند،جابراورعیش پسندبادشاہ تھا۔
گلگامش کی داستاں انجیل سے1ہزارسال قبل لکھی گئی*
○یہودیت میں بھی سانپ شروبرائی کی علامت ھے
○پانچویں صدی میں جب آئرلینڈ عیسائی ھواتوسینٹ پیٹرک نےملک کوشیطنت سے پاک کیااسلیےآئرلینڈمیں ڈھونڈنےسےبھی سانپ نہیں ملتا
○تین ہزارسال ق م ایرانی بادشاہ ضحاک جن2سانپوں کوکندھےپرسجائےپھرتاتھا
وہ مغزکھاتےتھے۔جس کیلیے روزدوانسانوں کوقتل کیاجاتاتھا۔
○برصغیر میں چونکہ جہالت کا طویل راج رھا اسلئے سانپ جوگی، سپیروں کےزریعہ معاش سے جڑاھواھے۔
○جنات بھی سانپ کی شکل میں ہی ظاہر ھونا پسند کرتے ھیں۔