24 فروری 2022 کی صبح 6 بجے کے قریب ر•وسی افواج نے یوکر•ین پر حملے کا آغاز کیا ۔
حملے کی شروعات پورے یوکر•ین میں 30 کے قریب مقامات کی جانب بیلسٹک و کروز میزائل داغنے سے کی گئی جن میں دارالحکومت کیئف سر فہرست ہے۔
۔
ر•سی افواج درج ذیل محاذوں سے یوکر•ین پر حملہ آور ہوئیں :
محاذ اول – ڈونیسک ، لوہانسک اور خارکیو۔
محاذ دوم – بحیرہ ازاو۔
محاذ سوم – کیئف براستہ بیلاروس۔
محاذ چہارم- خرسون براستہ کرائمیا۔
۔
حملے کی پہلی لہر کے ساتھ ہی ر•وسی فضائیہ کے طیاروں اور گنشپ ہیلی کاپٹروں نے یوکر•ینی اہداف پر بمباری کا آغاز کردیا ۔
صبح 7:40 پر ر•وس نے بحیرہ ازاو کے راستے میریوپول کے ساحلوں پر اپنی فوجیں اتاردیں اور دوپہر کے اوقات میں خارکیو کی فضاوں میں ر•وسی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے بڑی تعداد میں پیراٹروپرز کو اتارے جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔
۔
یوکر•ین کے صدر مملکت ولادی میر زلنسکی نے ملک میں مارشل لاء کا نفاذ کرتے ہوئے عوام کو نفیر عامہ کی ترغیب دی ہے۔۔۔۔زلنسکی نہ یہ بھی بتایا کہ یوکر•ینی افواج نے نہ صرف میریوپول کا اکثر علاقہ بازیاب کروالیا ہے بلکہ ڈونیسک، لوہانسک اور خارکیو میں زبردست جوابی کاروائی کرتے ہوئے جا•رح ر•وسی افواج کے قدم بھی روک لیے ہیں۔
۔
شام 4 بجے ر•وسی افواج نے یوکر•ین کے تاریخی شہر “چرنوبل” پر حملہ کردیا جہاں اب تک جھڑپیں جاری ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نقصانات:
بات کی جائے پہلے دن کے نقصانات کی ، یوں تو ہر دو ممالک مسلسل ایک دوسرے کو بھاری نقصان پہنچانے کے دعوے کررہے ہیں تاہم نیوٹرل ذرائع کے مطابق ۔
یوکرین :
متعدد عسکری تنصیبات اور ائیرپورٹس جزوی یا کلی طور پر تباہ ۔
100+ عسکری اموات۔
1000+ زخمی۔
50+ سویلین اموات۔
سینکڑوں زخمی۔
1 عسکری ٹرانسپورٹ طیارہ کریش۔
1 ہیلی کاپٹر تباہ۔
4 ڈرونز تباہ۔
14 سپاہی گرفتار۔
۔۔۔۔۔
روس :
100+ فوجی اموات۔
سینکڑوں زخمی۔
6 طیارے مار گرائے گئے۔
3 ہیلی کاپٹر تباہ۔
4 ٹینک تباہ۔
50 کے قریب جنگی گاڑیاں تباہ یا شدید ڈیمج۔
10 کے قریب فوجی گرفتار۔
لمحہ بہ لمحہ بدلتی صورتحال سے آگاہ رہنے کے لیے ہمارے ساتھ رہیں۔۔۔