روح کا انسانی صحت سے تعلق ۔
میں پچھلے دو سال سے امریکہ میں رہ رہا ہوں اور زیادہ وقت مطالعہ میں گزرتا ہے ۔ امریکہ کی ایک بہت خوبصورت بات یہ ہے کہ جو شخص جو کوئ مشغلہ بھی امریکہ میں اپنانا چاہتا ہے، اسے آخیر کا میٹیریل اور ساز و سامان مل جاتا ہے ۔ میرے دلچسپ موضوعات ، موسیقی، فلسفہ، روحانیت اور مشہور لوگوں کی سوانح عمریوں پر مجھے یہاں بہت زبردست کتابیں پڑھنے کا موقع ملا ۔ روحانیت کہ موضوع پر چند امریکہ کہ MD ڈاکٹروں کی کتابیں پڑھنے کا بھی موقع ملا اور خاص طور پر بغیر میڈیکل ڈگری کہ علاج کرنے والے Edgar Cayce ۔ ایڈگر کیسی ، کی سوانح عمری اس کہ قریبی جرنلسٹ دوست Thomas Sugrue نے
There is a River کے نام سے لکھی ہے ۔ پڑھنے سے تعلق رکھتی ہے ۔Cayce کا دور انیسویں صدی کا تھا جب کہ یہ سلسلہ آٹھارویں صدی کے Mesmer نے شروع کیا تھا ۔ میسمر، ویانا میں رہتا تھا اور اس نے تھیوری Animal Magnetism
دی اور Maxwell نے مزید اسے آگے بڑھایا ، اس کا کہنا تھا کہ
“There is no disease which is not curable by a spirit of life without help of a physician “
Cayce امریکی ریاست Kentucky سے تھا ۔ یہ سارے لوگ گو کہ بہت شدید تنقید کا نشانہ بنے ، خاص طور پر میسمر ، لیکن وہ دوائ کہ متبادل علاج کا طریقہ بتا گئے ۔ کیسی، کو تو ہر وقت ڈاکٹر امتحان میں ڈالی رکھتے تھے اور وہ ہمیشہ کامیاب ہوتا ۔ ایک مریض کو جب کیسی نے بچایا تو ایک ڈاکٹر نے کچھ یوں کہا ۔
“You saved the boy, with this trance business of yours , it still sounds like foolishness , but it’s pretty accurate foolishness”
اس کہ بعد یہ تحریک زور پکڑ گئ اور بہت سارے ماہر اس میدان میں کُود پڑے ۔
دیکھا جائے تو یہ بہت پرانا طریقہ علاج رہا ہے ۔ قدیم مصر میں اسے ‘کا’ کہتے تھے ، ہندو تہزیب میں ‘پرانا’ اور چینی میں ‘ٹی چی ‘ ۔ یہ سارے طریقے انرجی ، نیچر ، مقناطیسی قوت، کشش ثقل اور روح کہ ساتھ باقی منسلک چیزوں سے علاج کہ طریقے ہیں ۔ انسان کے جسم میں جو fluid ہے اس کو بیرونی دنیا سے کیسے بیلنس کیا جائے ۔ ایکوپنکچر کے انرجی پوائنٹ ، یا ایکوا پریشر اور چکرا بیلنس کرنا بھی اسی طرح کا معاملہ ہے ۔ یہی معاملات
Altered consciousness
میں جا کر بھی حل کیے جاتے ہیں ، جس میں ایڈگر کیسی بہت ماہر تھا۔ اسے صرف مریض کا نام اور پتہ بتایا جاتا تھا وہ نیند یا trance میں چلا جاتا تھا اور بتا دیتا تھا کہ اسے کون سی مرض ہے اور کیا علاج کرنا چاہیے ۔ یہاں تک کہ وہ اس رہائش یا کمرے کا سارا نقشہ بھی کھینچ دیتا تھا ، کہ پردے کس رنگ کہ ہیں ، فرنیچر کیسا ہے ۔ ہزاروں اس طرح کہ علاج اس نے کیے ۔ مثلاً Tennessee میں ایک عورت کا پوچھا گیا جو معدہ کہ مرض میں مبتلا تھی ۔ کیسی نے کہا کہ ایک لیموں لو ، اس کو دو حصوں میں کاٹو ۔ آدھا حصہ صبح کھاؤ اور جہاں تک پیدل چل سکتی ہو چلو جب تھک جاؤ واپس لُوٹو اور بقیہ حصہ واپسی پر نمک چھڑک کر کھاؤ اور اوپر سے دو گلاس پانی پی لینا ۔ ڈاکٹروں نے کیسی کا مزاق بنایا لیکن وہ عورت ٹھیک دو ہفتہ بعد تندرست ہو گئ ۔ Tennessee سے مجھے یاد آیا کہ ، میرے روحانی استاد ، پروفیسر ڈاکٹر معصوم عابدی بھی امریکی ریاست Tennessee میں ہی رہتے ہیں اور کوئ تین سال پہلے انہوں نے بھی ایک دعاؤں کی کتاب مرتب کی ۔ اس میں قرآن پاک کی مخصوص آیات پاک ہیں، جو مختلف مسائل کے حل کے بے حد مفید ہیں ۔ اسی کتاب میں مختلف بیماریوں کہ علاج کے لیے آیات بھی درج ہیں ۔ موقع ملے تو ضرور پڑھیں ۔
۱۹۷۰ میں یہاں امریکہ میں ہی موریسن نامی ایک شخص پر آسمانی بجلی گری ۔ موریسن ٹرک ڈرائیور تھا اور ۵۲ سال کی عمر میں اس کا حادثہ ہوا جس سے وہ نابینا ہو گیا اور بہرہ بھی ۔ اس بجلی گرنے والے دن وہ اپنی ایلیمونیم کی چھڑی پکڑے پاپولر کے درخت نیچے کھڑا تھا ۔ درخت راکھ ہو گیا ، یہاں تک کہ اس کا hearing aid جل گیا ، لیکن اس کی بینائ واپس آ گئ ، سننا بحال ہوگیا اور یہاں تک کہ وہ گنجا تھا ، بال دوبارہ اگنے شروع ہو گئے ۔ Mind کی kinetic energy بھی بہت ساری بیماریوں کا علاج ہے ۔ اگر آپ مائینڈ پاور سے گلاس توڑ سکتے ہیں تو پھر آپ اپنی باڈی کا بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن بھی کنٹرول کر سکتے ہیں ۔ میں جب اپنا بلڈ پریشر چیک کرواتا ہوں تو فکر میں بڑھ جاتا ہے ، لیکن اگر میں اپنے آپ کو relaxed state میں لے جاتا ہوں تو باآسانی کنٹرول کر لیتا ہوں ۔ بلکہ low ہو جاتا ہے ۔ پلس ریٹ اور باڈی کا ٹیمپریچر بھی میں کافی حد تک کنٹرول کر لیتا ہوں ۔ ہم نے صرف اپنے جسم کی تربیت کرنی ہے ، بہت ہی آسان ہے ۔ اس کو ڈھالنا ہے اس کے مطابق ۔
میڈیکل سائینس کہ میں ہر گز خلاف نہیں ۔ اس کی بہت خدمات ہیں ۔ لیکن وہ holistic نہیں ۔ جیسے کل میں اپنے اسی مضمون کے لیے acidity پر ایک کتاب پڑھ رہا تھا جو gastro ontologist کی بجائے ایک ENT ڈاکٹر نے لکھی ہوئ تھی اور اس کا کہنا تھا کہ معدہ میں تیزاب کی زیادتی دراصل گلے کو خراب کرتی ہے reflux ایکشن کی وجہ سے ۔ انسانی جسم بہت پیچیدہ ہے ۔ ہر ایک انسان کا metabolism بہت فرق ۔ ہمارے حکمت والے تو تبخیر معدہ کو علاج کی بنیاد بناتے ہیں ۔ وہ تو نبض سے تشخیص کرتے ہیں ۔ لاہور ، پاکستان میں ایک ڈاکٹر افتخار نامی ہومیو ہیتھ ہیں جو نبض سے پورا انسان کا ایکسرے بتا دیتے تھے ۔ وہ اس انرجی پوائنٹ سے منسلک ہو جاتے تھے جو سب کچھ بتا دیتا تھا ۔
دیکھا جائے تو ورزش کو کیوں ہر بیماری کا علاج گردانا جاتا ہے ، کیونکہ وہ پورے جسم کو بیلینس میں لاتی ہے ۔ جیسے Cayce نے اس خاتون کو کہا کہ جب تک وہ تھک نہ جائے چلتی رہے۔ میں یہاں موسم اچھا ہونے اور ماحول صاف کی وجہ سے بہت پیدل چلتا ہوں ، ہر دفعہ ایسے محسوس ہوتا ہے جیسے میں چارج ہو گیا ہوں ۔ جسم کہ اندر ڈوپامین جو نیورو ٹرانسمیٹر ہے اس کا لیول بڑھ جاتا ہے ۔
روح در اصل ہے ہی انرجی ۔ روح منور ہوگی تو پورا جسم تندرست ۔ روح کی روشنی کے لیے خوش رہنا اور پیار محبت کرنا بہت ضروری ہے ۔
یہ سارا سلسلہ انسان کا خدا کہ ساتھ رشتہ کا ہے ۔ یہ چوتھی dimension کا معاملہ ہے ۔ جسے ایڈگر کیسی کا ایک اور دوست مورٹن کچھ یوں بیان کرتا
“The dematerialised subconscious state of the creator’s mind”
یہی حقیقت ہے خدا اور انسان کی جیسے کہ سمندر میں سے ایک گلاس پانی کا لیا جائے ۔ سمندر خدا ہے اور وہ پانی جو گلاس میں انسان، جسےتھامس کہتا ہے
“Each person is a corpuscle in the body of that force called God. Each person is the manifestation of the Creative Forces in action in the earth. Each person finds himself with a body that seeks expression of itself, and a mind capable of becoming aware of what the body presents, what other men present, and what influences are acting upon the body and upon the mind itself”
اس کو میں نے اپنے پچھلے ہفتے کہ بلاگ عنوان “ہم نے اپنے ہونے کو تسلیم ہی نہیں کیا” سے تحریر کیا تھا ۔ جو لوگ مندرجہ بالا انگریزی کے جملے نہیں پڑھ سکتے وہ بلاگ پر دوبارہ جائیں ۔ اسی سارے ماجرے کو علامہ اقبال نے کچھ یوں فرمایا
اُٹھا دو پردہ اب اس راز سے “
“لڑا دو ممولے کو شہباز سے
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔