ریاست اور سیاست کی جنگ ۔۔۔۔
پاکستان میں ریاست اور سیاست کے درمیان تصادم کا آغاز ہو چکا ہے۔سیاسی حالات جس طرف اور جس طرح آگے بڑھ رہے ہیں ،اس سے جمہوری سسٹم گر سکتا ہے ،سیاستدانوں کو چاہیئے کہ وہ ہوش کے ناخن لیں ،ریاست اور ریاستی ادارے اگر سیاست اور جمہوریت کی وجہ سے کمزور ہو گئے تو اس کا خوفناک نقصان ہو سکتا ہے ،اور اگر ریاست اور سیاست کے درمیان تصادم کے نتیجے میں سیاسی جمہوریت کا خاتمہ ہو گیا تو پھر بھی ایک خوفناک صورتحال جنم لے سکتی ہے ۔نواز شریف صاحب سے میری اپیل ہے کہ میاں صاحب آپ نااہل ہو گئے ہیں ،غلط ہوئے ہیں یادرست ،اب آپ نیب کے ریفرنسز کا مقابلہ کریں ،آپ کی جگہ پر نیا وزیر اعظم آگیا ہے ،جو آپ کی ہی پارٹی کا ہے ،اپنی حکومت کو احتیاط اور تدبر سے چلائیں ،یہی بہترین راستہ ہے۔اگر میاں صاحب نے سڑکوں پر تصادم کا راستہ اختیار کیا تو اس سے وہ پنجاب سے بھی محروم ہو جائیں گے اور ان کی سیاست کا بھی ہمیشہ ہمیشہ کے لئے خاتمہ ہو جائے گا ۔سیاست کو ضرور مضبوط کیا جائے ،لیکن اس کے لئے ریاست اور ریاستی اداروں کو کمزور نہ کیا جائے ،اچھا دلچسپ بات یہ ہے کہ سب کھلاڑی بند گلی میں پھنس چکے ہیں ،تمام پارٹیاں سازشی اور غیر سازشی کھیل میں کود پڑی ہیں ،صف بندیاں مکمل ہیں ۔اب نواز شریف صاحب براستہ جی ٹی روڈ لاہور کے لئے روانہ ہوں گے ،خدا نخواستہ تصادم ہو گیا ،دھماکہ یا کسی قسم کا سانحہ ہوگیا ،تو کیا ہوگا ،اس بارے میں کوئی نہیں سوچ رہا ،جو افسوس ناک بات ہے ۔لڑائی کا راستہ اچھا راستہ نہیں ہے ،سٹریٹ پاور ضرور دیکھائیں ،جلسے ضرور کریں ،کڑوروں انسان آپ کو لیڈر مانتے ہیں ،یہ ایک حقیقت ہے ،لیکن یہ وقت مناسب نہیں ،یہ وقت خطرناک ہے ،اس لئے صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں ۔اب صورتحال دیکھیں ،میڈیا ہاوسز بھی تقسیم ہیں ،اینکرز بھی تقسیم ہیں ،عوام بھی تقسیم ہیں ،اعتماد کا رشتہ نہیں ،سیاست اور ریاست میں دشمنی جیسی کیفیت ہے ،تو پھر اگر بدھ کے روز جی ٹی روڈ پر خطرناک تصادم ہو گیا ،تو پھر کیا ہو گا ؟یہ وہ سوال ہے جس پر نواز شریف سوچیں ،وہ اس ملک کے تین بار وزیر اعظم رہ چکے ہیں ،انہیں حقائق کا علم ہے ۔زیادہ سے زیادہ کیا ہو گا ،آپ اور آپ کی فیملی کے کچھ افراد گرفتار ہو جائیں گے ،جیل چلے جائیں گے ،مقدمات کا سامنا کریں گے ،اسی عمل کے دوران تو حالات آپ کے لئے اچھے ہو سکتے ہیں ۔اب کئی سازشی تھیوریز گردش کررہی ہیں ،کوئی کہہ رہا صدارتی نظام کے بارے میں سوچا جارہا ہے ،کوئی کہہ رہا ہے مارشل لاٗ آرہا ہے ،کوئی کہہ رہا قومی حکومت کا ںطریہ زیر بحث ہے ،ان تمام سازشی نظریات کو نواز شریف صاحب آپ شکست دے سکتے ہیں ،صرف تحمل کا مظاہرہ کریں ۔وہ بھی بند گلی میں ہیں ،آپ بھی بند گلی میں ہیں ،عمران خان بھی بند گلی میں ہے ،عائشہ گلہ لئی کے بعد اب عائشہ احد آگئی ہیں ،آگے بھی بہت کچھ ہونا ہے ،یہ گندی سیاست ختم کریں ،کچھ لوگ یہی چاہتے ہیں کہ سیاست گندی ہوتی رہے،سب سمجھداری کا مظاہرہ کریں ۔ریاستی اداروں سے محاز آرائی کا فائدہ نہیں ،نقصان ہوگا ۔گرد و غبار بڑھ رہا ہے ،لیکن سیاسی میدان سے کوئی ایسی آواز نہیں آرہی جس سے بہتری کی کوئی امید دیکھائی دے ۔آپ مری سے اسلام آباد گئے ،ہزاروں لوگوں نے آپ کا احتجاج کی ،لیکن ان ہزاروں انسانوں نے جذبات میں آکر جن کو گالیاں دی ،وہ بھی ریاست کا اہم ستون ہیں ،عدالت کمزور ہو گئی تو ریاست کا امن برباد ہو جائے گا ،فوج کمزور ہو گئی تو عالمی منظر نامہ آپ کے سامنے ہے ،افغانستان اور بھارت کا محاز گرم ہے ،امریکہ یہ سب کچھ دیکھ رہا ہے ،اس لئے خدا را ملک پر رحم کیا جائے ۔اب آج ایک جاہل اینکر یہ پیشن گوئی فرما رہے تھے کہ گندی سیاست کے حوالے سے مزید گھٹیا ویڈیوز آنے والی ہیں ،جن کا تعلق سیاستدانوں سے ہے ،یہ ویڈیوز نواز شریف ،شہباز شریف اور عمران خان کی ہیں ،اب اس سے کس کو نقصان ہو گا ،صرف آپ لوگوں کی زات کو نہیں ،اس کا نقصان سیاست اور جمہوریت کو ہوگا ۔میرا خیال تو یہی ہے کہ یہ وقت سڑکوں پر آنے کا نہیں ہے ۔جو نواز شریف کو سڑکوں پر آنے کا مشورہ دے رہے ہیں وہ سیاست ،جمہوریت اور خود نواز فیملی کے دشمن ہیں ۔تماشا کرنے سے کچھ نہیں ہوگا ۔جو یہ کہہ رہے ہیں کہ روک سکتے ہو تو روک لو،اس کا کیا مطلب ہے ؟تصادم ہو گیا ،لوگ مر گئے ،تو کیا ہوگا ؟کیا مریم بی بی اینڈ کمپنی نے یہ سوچا ہے؟آپ بدھ کو جی ٹی روڈ پر لاکھوں کا مجمع لیکر جارہے ہیں ،8اگست کو طاہر القادری آرہا ہے ،جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ دھرنے کا اعلان کرے گا اور لاہور پنجاب بند کرنے کی کوشش کرے گا ۔ادھر سے آپ کا قافلہ روانہ ہوگا ۔کیا اس سے معاملات سلجھ جائیں گے ؟عاصمہ جہانگیر ایک جمہوریت پسند وکیل ہیں ،وہ ہمارے ملک کی لبرل دانشور ہیں ،جن کی میں عزت کرتا ہوں ،لیکن وہ بھی جذبات میں آکر نواز شریف کو کہہ رہی ہیں ،نکلو سڑکوں پر ۔عدالت کو گالیاں سڑکوں پر پڑیں گی ،اسٹیبلشمنٹ کو گالیاں پڑیں گی ،تصادم ہو گا ۔سب کچھ برباد ہو جائے گا ۔خدارا نواز شریف صاحب پاڑٹی پر توجہ دیں ،حکومت کو چلتے رہنے دیں اور آنے والے انتخابات کی تیاری کریں ،پھر آتے ہیں باسٹھ ترسٹھ نکال دیں ،جمہوریت اور جمہوری اداروں کو مظبوط کریں ،ابھی کچھ نہیں گیا ۔یہ عائشہ گلہ لئی جیسے گندے کھیل کا خاتمہ کریں ۔آج کے لئے اتنا ہی
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔