اپنا کوئی ایک ہاتھ ایک سپاٹ سطح پر رکھیں، جیسے ایک میز پر رکھیں۔ پھر جیسے تصویر میں ہےاپنی درمیانی انگلی (تیسری انگلی) کو موڑ دیں۔ آپ محسوس کریں گے کہ انگوٹھے سمیت آپ باقی تینوں انگلیاں تو حرکت میں لا سکتے ہیں، لیکن اپنی چوتھی انگلی، جسکو رنگ فنگر کہتے ہیں، وہ قطعی حرکت میں نہیں لاسکتے۔ آپ کو اپنی رنگ فنگر کو اٹھانا اس حالت میں جب درمیانی انگلی مڑی ہوئی ہو بالکل ناممکن ہے۔ آپ کی انگلیوں کی اعصابی نس جسکو tendons کہتے ہیں آپ کی درمیانی انگلی اور انگوٹھی کی انگلی کے علاوہ ایک دوسرے سے آزاد ہیں۔ یعنی آپ اپنی بقیہ انگیوں کو علیحدہ علیحدہ حرکت میں دے سکتے ہیں۔ لیکن انگوٹھی کی انگلی اور درمیانی انگلیوں میں یہ ٹینڈن آپس میں جڑے ہوئے ہیں، تاکہ جب آپ کی درمیانی انگلی نیچے کی جائے تو آپ اپنی رنگ فنگر کو حرکت نہیں دے سکتے۔
اسکی وجہ یہ ہے کہ بدقسمتی سے انگوٹھی والی انگلی اور درمیانی انگلیوں کے لیے، ان کے پاس اپنا کوئی آزاد لچکدار یا ایکسٹینسرز extensors (ایک خاص پٹھہ) نہیں ہیں۔ اس کے بجائے، وہ صرف تمام انگلیوں کے مشترکہ پٹھوں کے ساتھ حرکت کرتے ہیں۔ اسی لیے، مثال کے طور پر، جب آپ صرف اپنی انگوٹھی کی انگلی کو باہر نکالنے کی کوشش کرتے ہیں تو آپ کو اپنے درمیانی اور چھنگلی میں بھی کھنچاؤ محسوس ہوتا ہے۔
ہماری انگوٹھی کی انگلی اور درمیانی انگلی کے ٹنڈن ہمارے ہاتھ کے پچھلے حصے میں اوورلیپ ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سے لوگوں کو انگلی کی انگلی کو اکیلے اٹھانے میں اس وقت دقت ہوتی ہے جب باقی تمام انگلیاں ایک میز کی سطح پر رکھی ہوئی ہوتی ہیں ، یا پیانو بجاتے وقت انکو مشکل ہوتی ہے۔ انگوٹھی اور درمیانی انگلی کو ایک ساتھ اٹھانا آسان ہونا چاہیے۔ کچھ لوگوں کو لیکن ایسے ٹنڈن کو کنٹرول میں دوسروں کے مقابلے میں زیادہ آزادی ہوتی ہے، پر ایسے لوگوں کی تعداد بہت کم ہوتی ہے۔
ٹینڈن (اعصابی نس) ایک ریشہ دار ٹشو ہے جو پٹھوں کو آپ کی ہڈی سے جوڑتا ہے۔ آپ کی انگلیوں میں ٹینڈن آپ کی درمیانی انگلی اور انگوٹھی کی انگلی کے علاوہ ایک دوسرے سے آزاد ہیں۔ انگوٹھی اور درمیانی انگلیوں میں یہ ٹینڈن میں جڑے ہوئے ہیں، تاکہ جب آپ کی درمیانی انگلی کسی سطح سے جوڑدیا جائے تو آپ اپنی انگوٹھی کی انگلی کو حرکت نہیں دے سکتے۔
اس ٹینڈن کو آپ اسطرح اپنے ہاتھ میں دیکھ سکتے ہیں کہ ایک ligamentous بینڈ ہے جو انگوٹھی کی انگلی کی بنیاد کو نیچے سے باندھتا ہے۔ اسے نیٹیٹوری لیگامینٹ natatory ligamentکہا جاتا ہے اور یہ تمام انگلیوں کی درمیانی ویب اسپیس میں چلتا ہے۔ یہ درمیانی اور انگوٹھی کی انگلیوں کے درمیان سب سے موٹی ہوتی ہے۔ آپ اپنی درمیانی اور انگوٹھی کی انگلیوں کو الگ الگ کر کے اس بینڈ کو دیکھ سکتے ہیں، انکا لیگامینٹ واضح ہو جاتا ہے۔
چاروں انگلیاں (انگوٹھے کے علاوہ) بازو کے دو پٹھے جس کو “لمبے لچکدار long flexors ” کہتے ہیں اور ہاتھ میں پٹھوں کا ایک سیٹ جسے lumbricalsکہتے ہیں، موجود ہوتا ہے۔ لیکن آپ کی شہادت کی انگلی میں دوسری انگلیوں سے زیادہ بہترین حرکت کی وجہ یہ ہے کہ بازو کے پٹھوں میں سے ایک اس کے ساتھ علیحدہ ٹینڈن سے جڑی ہوئی ہوتی ہے۔
بنیادی طور پر، ایک ہی پٹھے تمام انگلیوں کو موڑتے ہیں، لیکن یہ ٹینڈن آپ کو اپنی انگشت شہادت کو موڑنے یا آزادانہ طور پر سیدھا کرنے دیتا ہے۔ اس کے علاوہ، اگرچہ یہ ایک اور بازو کے پٹھوں کو دوسری انگلیوں کے ساتھ بانٹتا ہے، لیکن اس میں ایک الگ ایکسٹینسر extensor ان پٹھوں بھی ہوتا ہے جو آپ کو آزادانہ طور پر انگشت شہادت سے کوئی اشارہ کرنے کی اجازت دیتا ہے یہاں تک کہ جب آپ اپنے باقی ہاتھ سے سخت مٹھی بناتے ہیں۔ مطلب یہ کہ انسانوں اور دیگر ایپس میں شہادت والی انگلی، ہی سب سے لچکدار اور حرکت کرنے والی ہوتی ہے، جبکہ رنگ فنگر کی حرکت کافی محدود ہوتی ہے، جو کہ زیادہ تر درمیانی انگلی کی حرکت پر منحصر ہوتی ہے۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...