ریاض الرحمان ساغر 1941ء میں بھارتی پنجاب کے شہر بھٹنڈہ میں پیدا ہوئے تھے اور تقسیم ہند کے بعد پاکستان آ کر آباد ہو گئے تھے۔ کم عمری میں ہجرت کے غم اور پھر ایک نئے دیس میں آ بسنے کی مسرت کے ملے جلے احساسات نے ان کے ذہن پر گہرے اثرات مرتب کیے۔
فلموں کے ساتھ ساتھ کئی مشہور گلوکار بھی ایسے ہیں جن کو ساغر کے لکھے ہوئے گیتوں سے خوب شہرت ملی۔ ان کا لکھا ہوا گانا ’دوپٹہ میرا مل مل دا‘ اور ’یاد سجن دی آئی‘ حدیقہ کیانی کی پہچان بن گئے ۔ آشا بھوسلے اور عدنان سمیع کا مشہور زمانہ دوگانا ’کبھی تو نظر ملاؤ‘ بھی انہی کا لکھا ہوا تھا۔
ساغر کینسر کے عارضے میں مبتلا تھے اور کچھ عرصے سے ہسپتال میں زیر علاج تھے، جہاں یکم جون ہفتےکی شب ان کا انتقال ہوگیا۔ انہیں دو جون اتوار کے روز لاہور میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ ان کے پسماندگان میں ایک بیوہ اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ ریاض الرحمان ساغر آج اس دنیا میں نہیں لیکن ان کے سدا بہار گیت دنیا بھر میں ان کے بےشمار مداحوں کو ہمیشہ ان کی یاد دلاتے رہیں گے۔۔!!!!
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...