ریاست پاکستان نے “تصوف” کو تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کا ارادہ فرمایا ہے ۔ جاننا چاہئیے کہ تصوف Coke Studio کا ٹی وی شو نہیں ہے اور نہ ہی دھمال/مزار پرستی ہے اور ۹۱۱ کے بعد سے جو لبرل اور سیکولر اشرافیہ کو بیانیہ بدلنے کے لیئے کثرت سے تصوف ہورہا ہے انکو اسکے الف کی خبر نہیں۔
پاکستانی رزیل اشرافیہ وہ کالے ناگ ہیں جو ہر چیز پر چڑھ بیٹھتے ہیں اور اپنے اوپر سے توجہ ہٹنے نہیں دیتے اور یہی انہوں نے ۹۱۱ کے بعد کیا کہ تصوف کو فیشن سمجھ کر اپنا لیا کہ بس توجہ کا مرکز رہیں ۔ انکو اصطلاحات تصوف کو اچھی طرح سے مطالعہ کرنا چاہیئے کہ تصوف سواۓ فنا ہونے کے کچھ نہیں
جو پاکستان کا پرتشدد بیانیہ بدلنا چاہتے ہیں اور وہ بھی تصوف کے زریعے وہ سخت غلطی پر ہیں ۔ ریاست کو وسائل کی مناسب تقسیم کرنا ہوگی اور سماجی و معاشی اصلاحات لانی ہونگی ورنہ یاد رہے کہ جھوک شریف سندھ کا صوفی شاہ عنایت باغی ہوکر مغلوں کے ظلم کیخلاف کھڑا ہوگیا تھا اور شہید ہوا
دارالعلوم و مسلک دیوبند کے خلیل احمد سہارنپوری صاحب نے “المھند علی المفند” میں دیوبندی مکتبہ فکر کے عقائد کے بارے میں بتایا کہ دیوبندی تصوف کے سلسلوں میں بیعت ہیں تو پھر عمران خان کس تصوف کو پاکستان میں لانا چاہ رہے ہیں ، زرا وضاحت کریں ؟
مطالعہ فرمائیں
غنیۃ الطالبین ایک بہت بڑے صوفی بزرگ شیخ عبدالقادر جیلانی الحنبلی کی شہرہ آفاق تصنیف ہے ۔ اب جب عمران خان صاحب نے تصوف کو پاکستان میں متعارف کرنے کی ٹھان ہی لی ہے تو پڑھیئے یہ تصنیف ۔ اکثر صوفی “اہلحدیث و سلفی” تھے ۔ غور سے انکے ذکر اذکار و نماز ملاحظہ ہوں
کیمیائے سعادت بھی بہت اہم تصنیف ہے تذکیہ نفس (اصل تصوف ہے ہی نفس و باطن کی صفائ) کے لیئے اور اسکو امام غزالی نے لکھا اور وہ بھی اہلحدیث ہی تھے “شافعی” مکتبہ فکر بھی اہلحدیث ہے ۔ عمران صاحب اس کتاب کو پوری تحریک کو پڑھوائیں اور پھر نافذ کریں پاکستان پر
حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی (رحمہ اللہ) برصغیر کے تمام مکاتب فکر کے لیئے قابل احترام ہیں اور انکی تصنیف “انفاس العارفین” تصوف پر معرکتہ الآرا تصنیف ہے اور شاھ صاحب فقیہ و محدث کیساتھ صوفی بھی تھے ، پڑھیئے اور پھر نافذ کر دیجیئے پاکستان پر
——
علامہ ابن جوزی الحنبلی کی تصنیف “تلبیس ابلیس” بھی تذکیہ نفس پر ایک بہترین کتاب ہے ۔آپ شیخ عبدالقادر جیلانی کے شاگرد تھے اور ابن جوزی بھی ذاہد و عابد صوفی تھے ۔ان کی یہ تصنیف پاکستان کے لیئے امرت دھارا ہے عمران صاحب اس کتاب کو تصوف کے نصاب میں شامل کرلیں
"سر دلبراں"
مصنف : حضرت شاہ سید محمد ذوقی
جس میں اصطلاحات تصوف پر تشریحی بحث کی گئ ہے ۔
ڈاؤنلوڈ کیجیئے اور مطالعہ کیجیئے
——-
کتاب اللمع فی التصوف (تصوف کے موضوع پرپہلی کتاب
مؤلف : ابونصر سراج الطوسی (ترجمہ : پروفیسراسراربخاری ۔ تخریج وتصحیح : عطا المصطفی مظہری)
#تصوف #صوفی #عشق #وحدت_الوجود #وحدت_الشہود #ہمہ_اوست
روح تصوف اردو ترجمہ الرسالۃ القشیریۃ (الترجمة الأردية لكتاب الرسالة القشيرية)
تالیف: امام ابو القاسم عبد الکریم بن ھوازن القشیری
اردو ترجمہ: مولانا محمد عرفان بیگ نوری
مطبوعہ ۔ علی گڑھ ۔ بھارت
فیوض الحرمین، اردو ترجمہ
روحانی مشاہدات و معارف حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی (متوفی ۱۱۷۶ھ)
ترجمہ پروفیسر محمد سرور
مبد ؤ معاد (مجدد الف ثانی کے مشاہدات بسلسلہ معرفت و سلوک و تصوف)
از امام ربانی مجدد الف ثانی شیخ احمد سرہندی قدس
صراط مستقیم
تصوف و سلوک پر سید احمد بریلوی کی تحریر جس کو ان کے مرید جہاد تحریک کے شاہ اسماعیل دہلوی نے ترتیب دیا
“عبقات”
ہندوستان میں سکھوں کے خلاف جہاد تحریک شروع کرنے والے صوفی شاہ اسماعیل دہلوی کی تصوف و سلوک پر معرکتہ الآرا تصنیف جسکا ترجمہ مولانا مناظر احسن گیلانی صاحب نے فرمایا
فیہ ما فیہ
(ملفوظات)
مولانا جلال الدین محمد رومی
مترجم : مولانا شمس بریلوی