ریز بیڈ پر مکئی کی کاشت
کاشت کاری میں بنیادی اور اہم ترین کردار پانی کا ہے، پودے کے لیے پانی اسی طرح ہے جس طرح ہمارے جسم میں خون گردش کرتا ہے اور ہمارے جسم کے ہر مسام اور سیل کو طاقت دیتا ہے اور انرجائز ہو کر پورے جسم میں گردش کرتا ہے، اسی طرح پانی ہے۔
پودا پانی کو اپنی غذائیت کے حصول کے لیے استعمال کرتا ہے، جب ہم پانی لگاتے ہیں تو کھیت کے اندر جو غذائیت ہے اس کے ذریعے پودے کو ملتی ہے پانی اُڑ جاتا ہے لیکن غذائیت پودے کے اندر رہتی ہے اور اس سے پودے کی بڑھوتری ہوتی ہے، جو باریک جڑیں ہوتی ہیں وہ پانی جذب کرتی ہیں، اس میں موجود نمکیات سطح زمین پر رہ جاتے ہیں، اس کی وجہ سے ہی ہمارے کھیتوں کی پی ایچ بڑھتی اور پانی جذب کرنے کی صلاحیت کم ہوتی جا رہی ہے،
اب صورت حال یہ ہے کہ زمین 10 سے 15 دن بعد پانی مانگتی ہے کیوں کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ پانی جذب کرنے کی صلاحیت کم ہو گئی ہے پانی ہوا میں اُڑ رہا ہے اس لیے میرے نزدیک واٹر مینجمنٹ سب سے اہم ترین چیز ہے، پانی زیادہ ہو تو پودے کی طبیعت خراب ہو جاتی ہے جس طرح انسانی جسم میں بلڈ پریشر کی وجہ سے جسم خرابی کا شکار ہو جاتا ہے پودے اس طرح ہی متاثر ہوتے ہیں اور پودے اس لیے نہیں ہیں کہ ان میں پانی اس میں کھڑا کیا جائے ان کا یہ سٹرکچر اس سے الگ ہے، اس میں تو بنیاد یہ ہے کہ پانی کھڑا نہ ہو اور جتنا ضرورت ہو وہ جذب ہو جائے۔
نامیاتی مادہ کو بڑھا کر ہم پانی کی فراہمی اور زمین میں جذب کرنے کی صلاحیت کو بہتر کر سکتے ہیں ہمیں ان مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے، جتنی اُس کی ضرورت ہے تو اس کے بعد زمین کی صلاحیت بہتر کریں گے بذریعہ نامیاتی مادہ اور زمین افادیت اور رسائی زرخیزی کی طرف جائے گی تاکہ ہمارے غذائی اجزا کی موثر اور بہتر ہو۔ انشاءاللہ اس پر تفصیلی بات کریں گے۔
“