(Last Updated On: )
پوچھا جو ایک سوال آپ رنجیدہ ہو گئے
ہوا ایسا کیا وبال آپ رنجیدہ ہو گئے
آپ کو تو شوقِ جدائی تھا بہت
ابھی گزرا نہیں سال آپ رنجیدہ ہو گئے
کیوں ایک دم آپ کا چہرہ اتر گیا
کیوں لگتے ہو نڈھال آپ رنجیدہ ہو گئے
کیوں ایک دم چشم پُر آب ہو گئی
آیا کس کا ہے خیال آپ رنجیدہ ہو گئے
اب کہتے ہو چین و قرار چِھن گیا مرا
کوئی دکھ ہے یا ملال آپ رنجیدہ ہو گئے
“