آج نجی طور پر بہت سارے احباب نے کل کی پوسٹ پر پسندیدگی کا اظہار کیا۔ آج دن کا آغاز نصرت فتح علی خان کی اللہ ہو۔۔۔اللہ ہو۔۔۔۔ سے کیا۔پھر خورشید احمد کی آواز میں
“کوئی سلیقہ ہے آرزو کا نہ بندگی میری بندگی ہے۔
یہ سب تمہارا کرم ہے آقا کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے”
بعض لوگ دوسرے مصرع میں آقا کی جگہ مولا لکھتے ہیں ۔مجھے وہ بھی اچھا لگتا ہے۔ دونوں صورتوں میں اختلاف والی کوئی بات نہیں ۔دونوں کا اپنا اپنا مزہ ہے۔
گلوکار محمد رفیع صاحب میرے انتہائی پسندیدہ گلوکار ہیں ۔ مجھے ان کے اندر ایک ولی بھی محسوس ہوا ہے لیکن وہ ایک الگ قصہ ہے، کبھی توفیق ملی تو کچھ وضاحت کر دوں گا ۔فلمی دنیا میں لتا جی نے بعض بہت شاندار نعتیں گائی ہوئی ہیں ۔ رفیع صاحب نے ایک گانا رمضان کے حوالے سے اور ایک” پروردگارِ عالم تیرا ہی ہے سہارا” گا رکھا ہے۔لیکن اب جو حمدیہ، نعتیہ کی تلاش میں نکلا تو رفیع صاحب کا ایک نہایت خوبصورت سلام مل گیا۔YA NABI SALAM ALAYKA BY M. RAFI لکھ کر اس نایاب سلام تک پہنچ سکتے ہیں “یا نبیؐ! سلام علیک “.آج میں نے اس سلام کو بار بار سنا اور مزہ لیا۔۔۔۔۔سلام سے پھر اپنے بچپن میں بارہا سنا ہوا ایک سلام یاد آ گیا۔
سلام اس پر کہ جس نے بے کسوں کی دستگیری کی
سلام اس پر کہ جس نے بادشاہی میں فقیری کی
بہت سے لوگوں نے یہ سلام پڑھا لیکن مجھے اس طرز کی تلاش تھی جو میں بچپن میں سنتا رہا تھا۔آخرکار ایک دس بارہ سال کے بچے حسن افضال صدیقی کی آواز میں وہی طرز سننے کو مل گئی ۔سو جی بھر کے سنتا رہا۔۔۔سنتا کیا رہا اپنے بچپن کے رحیم یارخان والے گھر میں امی،ابو اور اپنے آپ سے ملتا رہا۔
کل قصیدہ بردہ شریف کا ذکر کیا تھا۔اس میں سارے ترجمہ گانے والوں نے اپنی اپنی آواز میں کلام سے انصاف کیا ہے۔اردو ترجمہ فریحہ پرویز نے گایا۔باقیوں کی طرح اچھا گایا لیکن یہ کچی کچی سی فریحہ پرویز تھی۔اس کی دھوم تو پتنگ بازوں میں مچی تھی اور ایسی دھوم مچی کہ پتنگ بازی پر ہی پابندی لگ گئی ۔اس کے بعد فریحہ کے فن کے مظاہر دیکھتے رہے۔اسے اوج پر تب دیکھا جب اس نے پی ٹی وی پر گایا”وے میں تیرے لڑ لگیاں وے رانجھنا”…..یہ سب کچھ اس لئے یاد آیا کہ آج سائیں خاور کے ساتھ فریحہ پرویز کا گایا ہوا صوفیانہ کلام سننے کا موقعہ ملا۔”میری ڈاچی دے گل وچ ٹلیاں۔۔۔۔۔نی میں پِیر مناون چلیاں”.اس میں پِیر کی جگہ یار ہوتا تو زیادہ اچھا تھا۔بہر حال پیر صاحب کی برکت سے رمضان شریف میں فریحہ پرویز کی زیارت کی توفیق مل گئی ۔ اس کے بعد میں نے صوفیانہ کلام سے کچھ احتیاط کی کہ اس کلام کے تو پنجاب میں ہی سات سمندر موجود ہیں ۔کے پی کے،سندھ اور بلوچستان کے صوفیائے کرام کے اپنے اپنے جہان ہیں ۔
رفیع صاحب اور بارہ سالہ حسن دونوں کے سلام سننے کے بعد پروفیسر عبدالرؤف روفی کی “میٹھا میٹھا ہے میرے محمد کا نام” سننے لگا اور سنتا رہا۔۔۔بار بار سنتا رہا۔۔۔۔ابھی تک سن رہا ہوں۔جیسے ہی نعت مکمل.ہوتی ہے اسی کو دوبارہ لگا لیتا ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن اب جو میں یہ تحریر لکھ رہا ہوں تو اس دوران اس نعت کے بعد عبدالرؤف روفی کا سلام شروع ہوگیاہے یا نبیؐ سلام علیک ۔۔۔۔یا رسولؐ سلام علیک۔۔۔۔۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...