رمضان المبارک احکام ومسائل کے سلسلہ وار قسطوں میں یہ پانچویں قسط ہدیہ ناظرین ہے، اس سے پہلے قسط میں سحری کے بنیادی مسائل کا بیان ہوا تھا اس قسط میں افطاری کے بنیادی مسائل پیش کئے جارہے ہیں،
★ رزق حلال کی اہمیت★
افطار کے وقت حلال رزق کی پاندی کی جاے اور حرام کے شبہ سے بھی گریز کیا جائے کیونکہ اس صورت میں روزہ کا کوئی معنی نہیں کہ تمام دن حلال کھانے سے رکا رہے اور جب افطار کھانے بیٹھے تو رزق حرام سے افطار کرے،
روزہ کا مقصد یہ ہے کہ حلال بھی کم کھایا جائے تاکہ مفید ہو، نسائی شریف۔ کی ایک روایت حضرت ابن مسعود سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ منقول ہیں"بہت سے روزہ دار ایسے ہیں جنکے روزہ کا حاصل بھوک اور پیاس کے علاوہ کچھ بھی نہیں،
اس حدیث کی مختلف تفسیر منقول ہے، بعض حضرات کہتے ہیں کہ اس سے مراد وہ شخص ہے جو حرام کھانے سے افطار کرے، بعض لوگوں کے نزدیک اس سے مراد وہ شخص ہے جو حلال رزق سے رکا رہے اور لوگوں کے گوشت یعنی غیبت سے روزہ افطار کرے بعض لوگوں کی رائے یہ ہے کہ وہ شخص مراد ہے جو اپنے اعضاء کو گناہوں سے نہ بچائے،
بہر حال مراد جو کچھ بھی ہمیں رزق حرام سے کلی طور پر گریز کرنا ہے اور اپنے روزوں کو قبولیت کے لائق بنانا ہے، ۔۔ اللہ ہمیں رزق حلال عطا کرے،،
★ روزہ افطار کرانے کا ثواب★
"مشکوۃ شریف میں افطار کرانے کے بارے میں احادیث آئی ہے،
جنکا مفہوم یہ ہے کہ"اگر کوئی شخص روزہ دار کو روزہ افطار کرائے تو اس کے صغیرہ گناہ بخش دے جاتے ہیں اور جہنم کی آگ سے نجات ملتی ہے اور اس کو روزہ دار کے برابر ثواب ملتا ہے، " اس پر مزید لطف اور خدا تعالیٰ کا احسان کہ روزہ دار کے ثواب میں کوئی کمی نہیں آتی، بلکہ حق تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے اپنی طرف سے روزہ افطار کرانے والے کو روزہ دار کے برابر ثواب مرحمت فرمائیں گے،
صحابہ کرام نے عرض کیا یا رسول اللہ اگر کسی میں روزہ افطار کرانے کی گنجائش نہ ہو تو وہ کیسے اس ثواب کو حاصل کریگا کیوں کہ ہم میں سے ہرایک اس لائق نہیں کہ کسی کو افطار کرائے"آپ نے فرمایا"یہ ثواب اللہ تعالیٰ ایک گھونٹ لسی پلانے یا ایک کھجور کھلانے سے یا ایک گھونٹ پانی پلانے پر بھی دے دیتے ہیں، اور جس نے پیٹ بھر کر کھانا کھلایا اس کو اللہ تعالیٰ میری حوض سے ایسا پانی پلائیں گے جس کی ادنیٰ تاثیر یہ ہوگی کہ جنت میں داخل ہونے تک پھر کبھی اس کو پیاس نہیں لگے گی،۔
بعض جاہل کسی کے یہاں روزہ افطار نہیں کراتے اور یہ سمجھتے ہیں کہ روزہ کا ثواب جاتا رہا اور اگر کسی کے یہاں دعوت قبول کرلیتے ہیں تو افطار کرنے کیلئے اپنے گھر سے کوئی چیز لے جاتے ہیں یہ بہت بڑی جہالت اور کم علمی کی بات ہے،
★افطار جلد کرنے کا حکم★
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے کہ"روزہ افطار کرنے میں جلدی کرنی چاہیے" اور افطار میں جلدی کرنے والے بندہ کو اللہ پسند کرتا ہے، "ایک حدیث میں ہے کہ"جب تک مسلمان افطار کرنے میں جلدی کرتے رہیں گے دین کا غلبہ رہے گا،
افطار جلدی کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ آفتاب غروب ہونے سے پہلے ہی روزہ کھول لیں بلکہ مطلب یہ ہے کہ جب سورج کا غروب ہونا متحقق و یقینی ہو جائے تو پھر افطار میں محض شبہ اور وہم کی بنا پر افطار میں دیر نہیں کرنی چاہیے، حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میرے بندوں میں زیادہ محبوب وہ ہے جو افطار میں جلدی کرے،
افطار جلدی کرنے کو غلط نہ سمجھا جائے اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عام فہم قاعدہ یہ بتایا" جب رات آجائے اور دن چلا جائے اور سورج غروب ہوجائے تو افطار کا وقت ہو گیا" ے/ ترمذی شریف/
★ افطار میں گھڑی و جنتری کا استعمال★
سوال۔۔ نماز مغرب و افطار کا حکم ایسے وقت دینا جبکہ چند اشخاص کو غروب آفتاب میں کلام ہو کیسا ہے؟
جواب۔۔ یہ امر تجربہ اور مشاہدہ پر موقوف ہے، اور اس کے جاننے والے ہر وقت میں موجود رہتے ہیں، اور صحیح گھڑی سے اور جنتری طلوع و غروب سے بھی اس میں مدد ملتی ہے، پس جو جنتری طلوع و غروب کی صحیح ہو، اور اس کا تجربہ ہو چکا ہو صحیح گھڑی سے اس کے مطابق افطار اور مغرب کی نماز کا حکم کیا جائے گا، اور اکثر زمانوں میں مشاہدہ اور علامات سے بھی معلوم ہوجاتاہے، / فتاویٰ دارالعلوم ج ٦ص٤٩٨/
★مسجد میں افطار و سحر کرنا★
سوال۔۔ مسجد میں روزہ افطار کرنا، ایسے ہی سحری کھانا کیسا ہے؟ اگر مکان پر افطار کیا جائے تو نماز فوت ہو جاتی ہے، لہذا کیا کرے؟
جوا۔۔ بہتر یہ ہے کہ ایسی صورت میں اعتکاف کی نیت کرے مسجد میں افطار کرنا یا سحری کھانا درست ہے لیکن جہاں تک ممکن ہو مسجد کو خراب نہ کیا جائے، / فتاویٰ محمودیہ ج١ص٥٠٨/
★ زکوٰۃ کے پیسے سے مسجد میں افطار کرانا★
سوال۔۔ کیا زکوٰۃ کے پیسے کو مسجد یا سحری یا افطاری یا شبینہ میں خرچ کرسکتے ہیں؟
جواب۔۔ رمضان کی افطاری کا یا شبینہ میں زکوٰۃ کا دینا اس طرح جائز ہے کہ افطار کھانے والے یا شبینہ کا کھانے والے مسکین ہوں اور تملیکا ( مالک بنا دیا جائے) ان کو افطار یا کھانا تقسیم کردیا جائے ، اگر غنی و مالدار ہوں گے تو جائز نہیں ہوگا، ( کفایت المفتی ج٤ص٢٥٨)
★ مشترکہ افطاری کا ثواب کس کو ملیگا★
سوال۔۔ چار اشخاص افطاری کیلئے چار روٹی لائے اور ایک جگہ رکھدی ، پانچ سات افراد موجود تھے اوپر کی روٹی سے افطار کرلیا باقی تینوں کو بھی افطاری کا ثواب ملیگا یا نہیں؟
جواب۔۔ ان تینوں کو ثواب ملیگا، ( فتاویٰ دارالعلوم ج٦ص٤٩٥)
★ غیر مسلم کی چیز سے افطار کرنا★
سوال۔۔ ایک ہندو مشرک ہر ماہ رمضان میں دودھ اور برف خرید کر مسلمانوں کے حوالے کرتا ہے اس سے روزہ افطار کرنے میں کچھ حرج تو نہیں؟
جواب۔۔۔ اس میں کچھ حرج نہیں ہے، ( فتاویٰ دارالعلوم ج ٦ ص٤٩٤)
کفایت المفتی ج ٤ص٢٣٤/ پر یہ درج ہے کہ
غیر مسلم کی بھیجی ہوئی اشیاء قبول کرنا اور ان چیزوں کو افطار کے وقت استعمال کرنا جائز ہے،
★ دوا سے روزہ افطار کرنا★
سوا۔۔ جو شخص مریض ہو وہ دوا سے روزہ افطار کر سکتا ہے یا نہیں؟
جواب۔۔ وہ شخص دوا سے روزہ افطار کرے اس میں کچھ حرج نہیں، ( فتاویٰ دارالعلوم ج٦ ص ٤٩٥)
★ مؤذن پہلے افطار کرے یا آذان دے★
سوال۔۔ رمضان میں افطار کے بعد کتنی دیر سے آذان دیجائے؟
جواب۔۔ غروب آفتاب کے بعد افطار کرکے آذان پڑھے افطار کی وجہ سے جماعت میں پانچ سات منٹ تاخیر کی گنجائش ہے، ( فتاویٰ رحیمیہ ج٢ ص ٣٨)
★ افطار کی دعا★
حدیث شریف میں ہے کہ جب تم میں سے کسی کے سامنے کھانا قریب کیا جائے اس حال میں کہ روزہ دار ہو ( روزہ افطار کرنے کیلئے کوئی چیز اس کے پاس رکھی جائے تو افطار سے پہلے یہ دعا پڑھے،،
بسم االلہ والحمدللہ اللہم لک صمت وعلی رزقک افطرت وعلیک توکلت سبحانک وبحمدک تقبل منی انک أنت السمیع العلیم, ( بہشتی زیور حصہ سوم ص ٧٣, بحوالہ دار قطنی)
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...