:::{ کچھ تاریخی حقائق اور یادین} :::
بھارتی ریاست راجستھان شاہی محلوں، قلعوں اور رنگارنگ ثقافت کے باعث دنیا بھر میں مشہور ہے۔یہاں کے گلابی، نیلے اور سنہری شہر اپنی مثال آپ ہیں۔ راجستھان کا دارالحکومت جے پورہے جو اپنے گلابی رنگ کے درودیوار کے باعث ’’گلابی شہر‘‘ کہلاتا ہے۔1727میں بسنے والا یہ شہر ابتدا میں مکمل طور پر گلابی رنگت کی عمارتوں پر مشتمل نہیں تھا تاہم 1863میں برطانوی ولی عہد پرنس ایڈورڈ جو بعدازاں بادشاہ بنے اور ’’کنگ ایڈورڈ ہفتم‘‘ کہلائے ان کی آمد کی خوشی میں استقبال کے موقع پر پورے شہر کو گلابی رنگ دے دیا گیا، جو آج تک قائم ہے۔ اس شہر کا قیام مہاراجہ جيسه دوم نے کی تھی۔ جے پور اپنی خوشحال تعمیرات روایت، سرس – ثقافت اور تاریخی اہمیت کے لیے مشہور ہے۔
شہر میں گلابی رنگ کے پتھروں سے تخلیق کی گئی مشہور عمارتوں میں ہوا محل، قلعہ جے گڑھ، جنتر منتر رصدگاہ، جل محل، شاہی محل، مبارک محل، چندرہ محل وغیرہ اہمیت کے حامل ہیں۔ شہر کی تعمیر نہ صرف گلابی رنگت کے باعث سیاحوں کے لیے کشش کا باعث ہے،بلکہ شہر کا تعمیری انداز بھی نہایت زبردست کشش رکھتا ہے۔
جے پور جسے 'گلابی شہر' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، بھارت میں راجستھان ریاست کے دار الحکومت ہے۔ عامر کے طور پر یہ جے پور کے نام سے مشہور قدیم رجواڑے کی بھی دارالحکومت رہا ہے۔ اس شہر کے قیام 1728 میں ابےر کی مہاراجہ جيسه دوم نے کی تھی۔ جے پور اپنی خوشحال تعمیرات روایت، سرس – ثقافت اور تاریخی اہمیت کے لیے مشہور ہے۔
مہاراجا سوائی جے سنگھ ریاست جے پور کا ایک راجپوت حکمران تھا۔ وہ امبیر میں پیدا ہوا۔ گیارہ سال کی عمرمیں 1699ء میں اورنگزیب عالمگیر نے اسے سوائی کا خطاب دیا۔ 2 جون، 1723ء کو مغل شہنشاہ محمد شاہ نے اسے سرمد راجا ہند کے خطاب سے نوازا۔
راجا جے سنگھ نے آنبیر سے چار کوس کے فاصلے پر قیک عظیم الشان شہر آباد کیا۔اس میں قصر ہائے عالی سنگین اور چوڑے چوپڑ کے بازار ،ہوا دار بالا خانے ان میں جا بجا کھڑکیاں،نیچے مدرسے ،کارخانے ،جابجا مندر،شرفا ،غربا سب کے واسطے ایک سے مکان ،ایک رنگ،ایک ہی طرز پر بنوائے۔
آبادی کے چاروں طرف دوہری فصیلیں تعمیر کراکر باہر خوش نما باغ لگائے۔اس شہر کو اپنے خطاب گرامی جے پور سے موسوم کرکے دارلحکومت مقرر کیا۔
جے پور کا شمار اب بھی خوش نمائی خصوصاً سڑکوں کی چوڑائی اور اپنے مشہور عجائب خانہ کے وجہ سے ہندوستان میں ایک بے نظیر حیثیت رکھتا ہے۔ جے پور کے آخری مہاراجہ بھوانی سنگھ تھے۔ ان کا انتقال 29 مارچ 2011 کوہوا۔ ہاراجہ سنگھ بھارتی فوج میں بریگیڈیئر کے عہدے پر بھی فائز رہے ہیں اور ریاست میں انہیں ایک ہیرو کا درجہ حاصل تھا۔ انہوں نے برطانیہ میں بھی تعلیم حاصل کی اور وہ پولو کے ایک مشہور کھلاڑی بھی رہے ہیں۔
عمارات میں راج محل،ہوا محل، قلعہ جے گڑھ، جنتر منتر، جل محل، البرٹ ہال میوزیم، گووند دیو جی مندر،لکشمی نرائن مندر، باغ رام نواس وغیرہ شامل ہیں۔ جے پور سیاحوں کے لیے بے پناہ کشش رکھتا ہے 2008 میں اسے ایشیا کا ساتواں بڑا سیاحتی مرکز قرار دیا گیا تھا۔ جے پور کے " جڑوان شہر " کیلگری، کینیڈا، فری ماونٹ، کیلے فورنیا، امریکہ، پورٹ لویس، لاوس اور ددوڈما ہیں۔
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...