(Last Updated On: )
راحت اندوری پہ ہے یہ خوبصورت پیشکش
ہے جو فاروق ارگلی کا کارنامہ یادگار
ان کی ہر تصنف اور تالیف ہے بیحد حسیں
جس کو حاصل ہے جہان فکرو فن میں اعتبار
پیش کرتا ہوں انھیں اس کے لٸے میں تہنیت
ہیں جو بحر شاعری کی ایک در شاہوار
ان کی تحرروں کے ہیں مداح ارباب نظر
ان کی خدمات ادب ہیں باعث صد افتخار
اردو کی ترویج اور تشہیر میں سرگرم ہیں
دے جزاٸے خیر انھیں اس کے لٸے پروردگار
ان کے ادبی کارناموں کا نہیں کوٸی جواب
اپنی ادبی کاشوں سے ہیں وہ فخر روزگار
قدداں ہے کاوشوں کا ان کی برقی اعظمی
راحت اندوری ہہ ہے یہ کام ان کا شاندار
یاد رفتگاں :بیاد شہرہار ملک سخن راحت اندوری
احمد علی برقی اعظمی
راحت اندوری تھے ایسے شاعر جادو بیاں
مٹ نہیں سکتے کبھی جن کے نقوش جاوداں
آج جن کے غم میں ہے دنیاٸے اردو سوگوار
ہرطرف بکھرے ہوٸے ہیں ان کی عظمت کے نشاں
جنت الفردوس میں درجات ہوں ان کے بلند
شبنم افشانی کرے ان کی لحد پر آسماں
رونق بزم سخن تھے جرات اظہار سے
ان کی اردو شاعری ہے بے زبانوں کی زباں
عہد حاضر کے تھے وہ اک شاعر ہردلعزیز
اپنی تھے زندہ دلی سے وہ دلوں پر حکمراں
گلشن اردو میں ان کی ذات تھی مثل بہار
ان کے جانے سے یکایک آگٸی فصل خزاں
ان کی غزلوں سے عیاں ہے زندگی کا سوز وساز
صفحہ تاریخ پر جس سے رہیں گے ضوفشاں
عہد حاضر کے تھے وہ اک شاعر روشن ضمیر
جس سے ان کی شخصیت تھی مرجع دانشوراں
ان کے سینے میں دھڑکتا تھا دل درد آشنا
غمزدہ ہیں ان کی رحلت سے سبھی پیروجواں
تھا جو کل تک رزمگاہ زیست میں سینہ سپر
اس کی کورونا واٸرس نے لے لی برقی آج جاں