اکادمی ادبیات پاکستان
پریس ریلیز
کوئٹہ میں اکادمی ادبیات پاکستان کی اپنی عمارت کا سنگِ بنیاد ہماری اہم کامیابی ہے۔ ڈاکٹر محمد قاسم بگھیو
اکادمی ادبیات پاکستان کے صوبائی دفتر، کوئٹہ کی نئی بلڈنگ کی تقریب سنگِ بنیاد
اسلام آباد (پ۔ ر) اکادمی ادبیات پاکستان کا ہمیشہ سے یہ مطمع نظر رہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی سطح پر پاکستانی زبانوں میں تخلیقی ادب کی ترویج کے ساتھ ساتھ شاعروں اور ادیبوں کو زیادہ سے زیادہ مراعات اور سہولتیں مہیا کی جائیں تاکہ وہ یکسوئی کے ساتھ ادب کی خدمت کر سکیں اور تعمیری معاشرے کا قیام ممکن ہو سکے۔ ان خیالات کا اظہار اکادمی ادبیات پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر محمد قاسم بگھیو نے اکادمی کے صوبائی دفتر، کوئٹہ کی نئی تعمیر کردہ عمارت کے سنگِ بنیاد کی تقریب اور اکادمی ادبیات کے علاقائی دفتر کے توسیعی منصوبے کا افتتاح کرنے کے موقع پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ادیب، دانشور اور شعراء ملک کے شعوری سفر کے محرک ہوتے ہیں جن معاشروں میں انہیں سازگار ماحول فراہم کیا جاتا ہے وہاں وہ اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کرتے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ پاکستان میں ادباء اور دانشوروں کو ایسا ماحول فراہم کیا جائے تاکہ وہ معاشرے میں مثبت اقدار کو اُجاگر کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن، عرفان صدیقی نے اس افتتاحی تقریب میں شرکت کرنی تھی جو دیگر قومی مصروفیات کی وجہ سے تشریف نہ لا سکے لیکن انہوں نے اپنے ایک پیغام میں یہ عندیہ دیا ہے کہ حکومت ادب اور ثقافتی ورثہ کے فروغ کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی اس سلسلے میں ادیبوں، دانشوروں اور شعراء کی پذیرائی اور حوصلہ افزائی کے ساتھ انہیں ہر ممکن سہولتیں بہم پہنچائی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اکادمی ادبیات پاکستان کی جانب سے اندرون بلوچستان دفاتر کے قیام کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جس سے دور دراز علاقوں میں ادب سے منسلک لوگوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے مواقع پیدا ہو سکیں گے۔ دفاتر کے علاوہ آڈیٹوریم، رہائشی کمرے بھی تعمیر کیے جائیں گے جس کے لیے حکومت پاکستان نے 10 کروڑ روپے محتص کیے ہیں۔ اس سے قبل ممتاز دانشور ایوب بلوچ، منیراحمد بادینی، آغا گل، نور خان محمد حسنی، وحید زہیز، جہاں آراء تبسم، ڈاکٹر رؤف رفیقی، قیوم بیدار، ڈاکٹر شاہ محمد مری، پناہ بلوچ، عمر گل عسکر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اکادمی ادبیات کوئٹہ برانچ کے دفاتر کی تعمیر اور دیگر سہولتوں کی فراہمی سے یہاں کے ادیبوں اور دانشوروں کو اپنی تخلیقات کو دوسروں تک پہنچانے میں مدد ملے گی اور اس پلیٹ فارم کو ہم قومی یک جہتی اور بھائی چارے کے فروغ کا ذریعہ بنا سکتے ہیں۔ قومی و ادبی ورثہ ڈویژن کے جوائنٹ سیکرٹری مجید خان نیازی، پی ڈبلیو ڈی کے چیف انجنیئر سریش دورانی، ای ایکس این طارق اور دوسروں افسروں کے علاوہ اکادمی ادبیات پاکستان کوئٹہ کے ریذیڑنٹ ڈائریکٹر افضل مراد بھی اس موقع پر موجود تھے۔ بلوچستان کے ادبیوں کی طرف سے اکادمی کو اپنی عمارت کے سنگِ بنیاد پر مبارکباد دی ہے۔
(علی یاسر)
انچارج شعبہ تعلقات عامہ