قدرتی کھاد خود بنائیں۔.
1- درختوں و پودوں کی ٹہنیاں
2- پتوں کی تہہ
3- ھفتہ پرانے گوبر کی تہہ
4- ان سب پر کینچوے ڈالیں اور پھیلا دیں
5- اوپر استعمال شدہ چائے کی پتی ڈال دیں- یہ شوق سے کھاتے ہیں اور کھاد کی کوالٹی بھی اچھی ھوتی ھے-
6- بھوسہ چھاننے کے بعد جو پتلا حصہ پھینک دیتے ہیں، اسکی بھی تہہ لگا دیں۔
7-پھلوں کے چھلکوں کی ایک تہہ
8-تقریبا" دس فیصد چکنی یا سرخ مٹی بھی اس میں ڈالیں- کینچووں کی تقریبا" دس فیصد خوراک مٹی پر مشتمل ھوتی ھے- اور مٹی کی آمیزش سے کھاد بھی اچھی بنتی ھے۔
مرغیوں، پرندوں وغیرہ سے اپنے کینچووں کو دور رکھیں- یہ کینچووں کے دشمن ھوتے ہیں-
ھر تہہ پر تھوڑے تھوڑے پانی کا چھڑکاو کریں اور کچھ دنوں کے وقفے سے تھوڑا تھوڑا پانی اوپر ڈالتے رھا کریں۔
آدھا کلو کینچوے تین مہینوں میں 2 سے ڈھائی کلو ھو جائیں گے- یہ بہت جلد نسل بڑھاتے ہیں اور کھاد بنانے کا عمل تیز ھو جاتا ھے-
کینچووں کو ھمیشہ اندھیری جگہ یا چھاوں میں رکھیں- تاکہ کینچوے گرمی میں مر نہ جائیں-
تین مہینوں کے بعد آپکا سارا میٹریل چائے کی پتی کی طرح بن کر کھاد میں تبدیل ہو جائے گا- اسکی تہوں سے رسنے والے پانی میں بہت سے اچھے بیکٹیریا اور نیوٹرینٹس ھوتے ہیں – اس رسنے والے پانی کو پودوں یا فصلوں میں ڈالیں تو ان میں جان آ جائے گی-
اب اس سارے مواد کو دھوپ میں رکھیں تو کینچوے نیچے گھس جائیں گے اور اوپر اوپر سے آپ کھاد بوریوں میں ڈال لیں-
یہ کھاد دوسری تمام کھادوں کے مقابلے میں زیادہ فائدہ مند ھوتی ہے- مفت میں بنتی ھے اور یہ زیادہ عرصے تک زمین کی زرخیزی بحال رکھتی ھے- یہ بڑی حد تک فصلوں پر حملہ کرنے والے نقصان دہ بیکٹیریا و وائرس اور فنگس سےتحفظ بھی دیتی ھے۔
“