25، دسمبر 1876،کو کراچی میں پیدا ہونے والی شخصیت جن کا نام قائد اعظم محمّد علی جناح تھا۔قائد اعظم نے اپنی تعلیم مکمل کرنے کے ساتھ انڈین نیشنل میں شمولیت کی اور سات سال بعد کافی محنت اور کوششیوں کے بعد انہوں نے آل انڈیا مسّلم لیگ میں شمولیت اختیار کر لی قائد اعظم نے اس قوم اور وطن کے لیے دن رات جدوجہد اور سخت محنت کر کے مسلمانوں کو انگریزوں ںسے آزادی دلائی۔۔ اور مسلمانوں کے لیے الگ وطن بنایا جس کا نام پاکستان رکھا ۔۔۔قائد اعظم نے دوسری قوموں کی مخالفت کرتے ہوۓ اپنے وطن کو الگ اس لیے بنایا تاکہ مسلمان خود مختاری اور اپنی مرضی سے زندگی گزار سکیں ۔۔پاکستان قائد اعظم کی محنت کا صلہ ہے قائد اعظم پاکستان کے پہلے گورنر جرنل تھے۔۔جن کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ کا جھنڈا اسلام کا جھنڈا ہے ۔۔کیوں کہ کچھ قومیں جو سمجھتی تھیں کہ ہم مذہب کو سیاست میں داخل کر رہے ہیں ۔۔تو اس حقیقت پر قائد اعظم کو فخر تھا کیوں کہ اسلام ہمیں ایک مکمل ضابطہ عطا کرتا ہے ۔۔یہ صرف مذہب ہی نہیں بلکہ اس میں فلسفہ ،قوانین، اور سیاست بھی شامل ہیں ۔۔قائد کا کہنا تھا کہ ہمہارے اسلامی اخلاق ضابطہ کی بنیاد یہ ہے کہ ہم آزادی مساوات اور برادری کے لیے کھڑے ہیں ۔۔
22،مارچ کو آل انڈیا مسّلم لیگ کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوۓ قائد اعظم محمّد علی جناح نے فرمایا :کہ کسی بھی قوم کی خوشحالی کا انحصار اس کے دانشواروں پر ہوتا ہے ۔۔قائد اعظم نے مشکل حالاتوں کا سامنا کرتے ہوۓ ۔۔اپنی محنت اور لگن کی وجہ سے یہ وطن قائم کیا ۔۔اور پاکستان کو کو ہر طرح کی غلامی سے رہائی کروا دی تاکہ ہماری آنے والی نسلیں سکون کے ساتھ زندگی بسر کر سکیں۔۔۔قائد اعظم کا احسان ہے کہ ہمیں یہ وطن ملا ورنہ آج ہم نے غلاموں کی طرح بغیر کسی پہچان کے جینا تھا ۔۔۔
پاکستان ارض وجود میں آنے کے بعد قائد اعظم محمّد علی جناح بیماری میں مبتلا ہو کر 11، ستمبر 1948،میں انتقال کر گۓ ۔۔اور پاکستان ہمیشہ کے لیے عظیم لیڈر سے محروم ہو گیا ۔۔مگر جاتے ہوۓ قائد اعظم پاکستان بنا گۓ اور اس کی ذمہ داری پوری قوم کو سونپ گۓ ۔۔۔۔۔
مگر آج اسی پاکستان میں اسلام کے نام پر فرقے بن گۓ ہیں اور سیاسی جماعتیں آپس میں لڑ رہی ہیں ۔۔نو جوان بری لت کا شکار ہو گۓ ہیں ۔۔۔ہر طرف لڑائی اور دہشت پھیل گئی ہے ۔۔۔قائد نے تو مساوات اور بھائی چارے کا اسلام کے مطابق سبق دیا تھا پھر یہ کون سا پاکستان ہے؟؟؟ جہاں سب اپنا فائدہ سوچ رہے ہیں نہ وطن کی فکر نہ اسلام کی۔۔اس وطن میں اچھی سوچ اور خیالات کی ضرورت ہے اس وطن کو قائد جیسے لیڈر کی ضرورت ہے ۔۔اور اس قوم کے دانشواروں کی ضرورت ہے ۔۔۔اس لیے نو جوان نسل اور دیگر لوگوں اور سیاسی جماعتوں کو مل کر قائد کا دیا ہوا تحفہ ان کی بتائی ہوئیں باتوں کے مطابق چلنا ہو گا اور اپنے وطن کو قائد کا پاکستان بنانا ہو گا ۔۔۔پھر ہی خوشحال پاکستان بن سکے گا ۔۔اللّه پاک نے بھی قرآن میں فرمایا ہے:" "اس قوم کی حالت کبھی نہیں بدل سکتی جب تک وہ اپنی مدد سے خود اپنی حالت نہ بدلے ۔۔۔
ہم سب کو اپنا فرض نبھانا ہو گا نہ کہ کسی اچھے لیڈر کے آنے کا انتظار ۔۔۔جب تک ہماری قوم بیدار نہیں ہوتی تب تک قائد کا پاکستان نہیں بن سکے گا ۔۔۔
پاکستان زندہ باد ۔۔۔
جزاک اللّه ۔۔۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...