پنجاب میں آباد دوسری قوموں کے افراد کو اپنے اصل وطن اور قوم سے دور ھونے کی وجہ سے پنجاب میں رہ کر پنجابی بننا پڑتا ھے۔ وہ پنجاب کی زمین کو اپنی دھرتی سمجھتے ھیں اور پنجابی قوم کے دکھ سکھ کو اپنا دکھ سکھ سمجھتے ھیں۔ اس لیے وہ پنجابی زبان ' تہذیب ' ثقافت اختیار کرکے پنجابی قوم میں رچ بس جاتے ھیں۔ پنجابی بن جانے کی وجہ سے ان کو پنجاب کے ساتھ اور پنجابیوں کے ساتھ محبت اور ھمدردی ھوجاتی ھے۔ اس لیے دنیا بھر میں وہ جہاں بھی جائیں انہیں پنجابی ھی سمجھا جاتا ھے اور تسلیم بھی کیا جاتا ھے۔
پاکستان میں زیادہ تر پٹھان خیبر پختونخوا ' بلوچ بلوچستان اور دیہی سندھ ' سندھی دیہی سندھ اور مھاجر کراچی میں رھتے ھیں۔ اس لیے پنجاب میں رھنے والے پٹھان ' بلوچ ' سندھی اور مھاجر کو پنجابی تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔
پنجاب میں رھنے والے پٹھان ' بلوچ ' سندھی اور مھاجر کا مسئلہ یہ ھے کہ؛ وہ پنجاب میں رہ کر بھی پنجابی نہیں بنتے اور نہ ھی ان کو پنجاب سے یا پنجابیوں کے ساتھ ھمدردی ھوتی ھے۔ پنجاب میں رہ کر بھی ان کو اپنے اصل وطن کے پنجاب کے پڑوس میں ھونے کی وجہ سے اپنے صوبے کے ساتھ اور اپنی قوم کے لوگوں کے ساتھ ھی دلچسپی ھوتی ھے۔
پنجاب میں رھنے والے پٹھان ' بلوچ ' سندھی اور مھاجر کو اگر پنجابی تسلیم کرلیا جائے تو پھر؛ کیا خیبر پختونخوا میں رھنے والے پنجابی کو پٹھان ' بلوچستان میں رھنے والے پنجابی کو بلوچ ' دیہی سندھ میں رھنے والے پنجابی کو سندھی اور کراچی میں رھنے والے پنجابی کو مھاجر تسلیم کیا جائے گا؟
پاکستان میں زیادہ تر پنجابی پنجاب میں رھتے ھیں۔ اس لیے خیبر پختونخوا میں رھنے والے پنجابی کو پٹھان ' بلوچستان میں رھنے والے پنجابی کو بلوچ ' دیہی سندھ میں رھنے والے پنجابی کو سندھی اور کراچی میں رھنے والے پنجابی کو مھاجر تسلیم نہیں کیا جاتا۔
خیبر پختونخوا ' بلوچستان ' دیہی سندھ اور کراچی میں رھنے والے پنجابی کا مسئلہ بھی یہ ھے کہ؛ وہ خیبر پختونخوا میں رہ کر بھی پٹھان نہیں بنتے ' بلوچستان میں رہ کر بھی بلوچ نہیں بنتے ' دیہی سندھ میں رہ کر بھی سندھی نہیں بنتے اور کراچی میں رہ کر بھی مھاجر نہیں بنتے اور نہ ھی ان کو خیبر پختونخوا ' بلوچستان ' دیہی سندھ اور کراچی سے یا پٹھانوں ' بلوچوں ' سندھیوں ' مھاجروں کے ساتھ ھمدردی ھوتی ھے۔ خیبر پختونخوا ' بلوچستان ' دیہی سندھ اور کراچی میں رہ کر بھی ان کو اپنے اصل وطن کے خیبر پختونخوا ' بلوچستان ' دیہی سندھ اور کراچی کے پڑوس میں ھونے کی وجہ سے اپنے صوبے کے ساتھ اور اپنی قوم کے لوگوں کے ساتھ ھی دلچسپی ھوتی ھے۔
قوم کا فرد ھونا اور کسی صوبے کا رھائشی ھونا دو الگ الگ موضوع ھیں۔ چونکہ پاکستان کے سارے صوبوں میں ھی قومیں اب رل مل کر رہ رھی ھیں۔ اس لیے پاکستان کا کوئی بھی صوبہ اب کسی ایک قوم کا صوبہ نہیں ھے۔ پنجاب اب پنجاب میں رھنے والے پٹھان ' بلوچ ' سندھی اور مھاجر کا بھی صوبہ ھے اور خیبر پختونخوا ' بلوچستان ' سندھ اور کراچی اب پنجابیوں کے بھی صوبے ھیں۔
پاکستان کی 60% آبادی پنجابی قوم کی ھے۔ (کشمیری ' ھندکو ' ڈیرہ والی کا شمار پنجابی قوم میں ھوتا ھے)۔ جبکہ 40% آبادی سماٹ ' براھوئی ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' گجراتی ' راجستھانی ' پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر قوم کی ھے۔ پاکستان کی تمام 12 قومیں پاکستان بھر میں ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر رھتی ھیں۔ اس لیے پاکستان میں کسی علاقے کو بھی کسی خاص قوم کا راجواڑہ قرار نہیں دیا جاسکتا اور پاکستان کی صوبوں ' ڈویژنوں ' ضلعوں ' تحصیلوں ' یونین کونسلوں میں تقسیم قوموں کی بنیاد پر نہیں بلکہ انتظامی معاملات کے لیے ھے۔