آج – ١٨؍جولائی ١٩٨٨
ممتاز صحافی اور معروف شاعر” قمرؔ اقبال صاحب “ کا یومِ وفات…
نام محمد اقبال خان، تخلص قمرؔ تھا ۔ وہ ٢ فروری ١٩٤٤ء کو اورنگ آباد میں پیدا ہوئے۔ وہ بنیادی طور پر ایک مصنف تھے ۔لیکن اس نے سلیسی، نظم اور ہزل بھی ان کی تخلیق تھی۔ انہوں نے روزانہ اخبار "اورنگ آباد ٹائمز" کے لئے ایڈیٹر کی صلاحیت میں بھی کام کیا. ان کے شائع کردہ کام "تتلیاں" (سولوسی- 1981 کے ایک مجموعہ) اور "موم کا شہر " (غزلوں کا مجموعہ) 1986۔ قمرؔ اقبال، ١٨؍جولائی ١٩٨٨ء کو اورنگ آباد میں انتقال کر گئے ۔ 2010 میں اس کی مکمل کام "کلیۃ اقبال" ان کی بیوی افسری بیگم کی طرف سے تحریر شائع کیا گیا ۔
پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ
معروف شاعر قمرؔ اقبال کے یومِ وفات پر منتخب اشعار بطورِ خراجِ عقیدت…
کس قدر اپنائیت اس اجنبی بستی میں تھی
گو کہ ہر چہرہ تھا بیگانہ مگر اپنا لگا
—
سب پگھل جائے تماشہ وہ ادھر کب ہوگا
موم کے شہر سے سورج کا گزر کب ہوگا
—
قید ہیں کون سے زنداں میں نہ جانے ہم لوگ
روز اونچی ہوئی جاتی ہیں قمرؔ دیواریں
—
بچھڑ گیا ہے کہاں کون کچھ پتہ ہی نہیں
سفر میں جیسے کوئی اپنے ساتھ تھا ہی نہیں
—
یاد موسم وہ پرانے آئے
زخم ہنسنے کے زمانے آئے
—
جینا ہے سب کے ساتھ کہ انسان میں بھی ہوں
چہرے بدل بدل کے پریشان میں بھی ہوں
—
لوگ جینے کے غرض مند بہت ہیں لیکن
میں مسیحا کو بچانے کے لیے زندہ ہوں
—
قمرؔ یہ لطف نہ جینے کا پھر ہمیں آتا
لہو میں زہر اگر خود نہ گھولتے ہم بھی
—
ایک آیت سی دست قدرت نے
تتلیوں کے پروں پہ لکھ دی ہے
—
یوں قید ہم ہوئے کہ ہوا کو ترس گئے
اپنے ہی کان اپنی صدا کو ترس گئے
قمرؔ اقبال
انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ