پنجاب کی اٹھارہ پرائیویٹ یونیورسٹیوں کی غیر قانونی ڈگریاں
صوبہ پنجاب کی 24 پرائیویٹ یونیورسٹیزمیں سے 18 یونیورسٹیوں میں غیر قانونی و غیر منظور شدہ ڈگری پروگرامز کا انکشاف ہوا جن میں ہزاروں طلباء وطالبات زیر تعلیم ہیں۔ ان اٹھارہ میں سے 15 یونیورسٹیز صرف لاہور شہر میں موجود ہیں۔
ان یونیورسٹیز میں بی ایس، ایم ایس، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی غیر قانونی ڈگریاں کرائی جارہی ہیں جس پر محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب نے ہر یونیورسٹی کو الگ الگ وارننگ لیٹرز جاری کیے ہیں۔ ان یونیورسٹیز میں غیر قانونی و غیر منظور شدہ ڈگریوں کی تفصیلات یوں ہے؛
یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب لاہور
اس یونیورسٹی میں فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز میں بی ایس سائیکالوجی، ایم ایس سائیکالوجی اور پی ایچ ڈی سائیکالوجی کی ڈگری غیر منظور شدہ ہے۔ فیکلٹی آف سائنسز میں بی ایس زوالوجی، بی ایس باٹنی، بی ایس کیمسٹری، بی ایس ریاضی اور بی ایس فزکس، بی ایس شماریات کی ڈگریاں بھی غیر منظور شدہ اور غیر قانونی ہیں۔
یو سی پی کی فیکلٹی آف لائف سائنسز کا ڈیپارٹمنٹ آف بائیو کیمسٹری، مائیکروبائیولوجی اینڈ بائیو ٹیکنالوجی کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی لاہور
اس یونیورسٹی کے بی بی اے پروگرام کو غیر قانونی اور غیر منظور شدہ قرار دیا گیا ہے اور اس ڈگری میں داخلوں سے بھی روک دیا گیا ہے۔
لاہور گیریژن یونیورسٹی
اس ادارے کے بائیولوجی، زوالوجی، جغرافیہ اور شماریات کے شعبہ جات غیر قانونی ہیں۔ فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے ڈیپارٹمنٹ آف ماس کیمونیکیشن، اسلامک اسٹڈیز، پولیٹیکل سائنس، انٹرنیشنل ریلیشن، ایجوکیشن، ہوم اکنامکس، مینجمنٹ سائنسز، کامرس اینڈ اکنامکس کے ڈیپارٹمنٹس کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
ڈیپارٹمنٹ آف اُردو، کمپیوٹر سائنس، بی ایس اینوائرنمنٹل سائنسز، مائیکروبائیولوجی، باٹنی، زوالوجی، بائیو کیمسٹری اور بی ایس بائیو ٹیکنالوجی کی ڈگریاں غیر منظور شدہ اور غیر قانونی ہیں۔ لاہور گیریژن یونیورسٹی میں ایم فل مائیکروبائیولوجی اور زوالوجی کی ڈگریاں بھی ایچ ای سی سے منظور شدہ نہیں ہیں۔
یونیورسٹی آف ساؤتھ ایشیاء لاہور
اس یونیورسٹی میں بیچلرز آف سول انجینئرنگ، الیکڑیکل انجینئرنگ، ڈیپارٹمنٹ آف فزیوتھراپی، ڈیپارٹمنٹ آف فوڈ اینڈ نیوٹریشن سائنسز، ڈیپارٹمنٹ آف بائیو ٹیکنالوجی، مائیکروبائیولوجی، اینوائرنمنٹل سائنسز، مالیکیولر بائیولوجی، بائیو انفارمیٹکس، بائیو کیمسٹری اینڈ مائیکروبائیولوجی کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
یونیورسٹی آف ساؤتھ ایشیاء کے ڈیپارٹمنٹ آف ہیومن ریسورس، ڈیپارٹمنٹ آف میوزیکالوجی، لینگوئج، لینگوئج اینڈ لٹریچر، انگلش، اُردو اور ڈیپارٹمنٹ آف فیشن اینڈ ڈیزائن کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
ڈیپارٹمنٹ آف فارمیسی میں کیے جانے والے داخلوں کو بھی غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
سپیرئیر کالج لاہور
اس کالج کی فیکلٹی آف الائیڈ ہیلتھ سائنسز میں ڈاکٹر آف فزیو تھراپی، میڈیکل لیبارٹری سائنسز، میڈیکل امیجنگ ٹیکنالوجی، بی ایس بائیو کیمسٹری، بائیو ٹیکنالوجی، مائیکروبائیولوجی، مالیکیولر بائیولوجی، فیکلٹی آف فارمیسی، ایم اے ماس کیمونیکیشن مینجمنٹ اور بی ایس ماس کیمونیکیشن مینجمنٹ کی ڈگریاں بھی غیر قانونی قرار دی گئی ہیں۔
سپیرئیر کالج میں بی ایس سی کمپیوٹر انجینئرنگ، بی ایس ایویونکس انجینئرنگ، بی ایس الیکڑیکل سسٹم، ایم ایس الیکٹریکل انجینئرنگ اور پی ایچ ڈی الیکٹریکل انجینئرنگ کی ڈگریاں غیر منظور شدہ ہیں۔
بی ایس کمپیوٹیشنل فزکس، بی ایس میڈیکل فزکس، بی ایس انجینئرنگ فزکس، بی ایس الیکٹرونکس اینڈ انفارمیشن سسٹم کی ڈگریاں غیر منظور شدہ ہیں۔
یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور
اس یونیورسٹی میں بی ایس آرکیٹیکچر، بی ایس سٹی اینڈ ریجنل پلاننگ، ڈاکٹر آف فزیو تھراپی، ڈاکٹر آف نیوٹریشن سائنسز، بی ایس میڈیکل لیبارٹری سائنسز، بی ایس میڈیکل امیجنگ۔ بی ایس فوڈ ٹیکنالوجی، بی ایس ڈیری ٹیکنالوجی، بی ایس ایگریکلچر مینجمنٹ، بی ایس اسلامک بنکنگ اینڈ فنانس کی ڈگریاں بھی غیر منظور شدہ ہیں۔
نور انٹرنیشنل یونیورسٹی لاہور
اس یونیورسٹی میں بی ایس اپلائیڈ سائیکالوجی، بی ایس اینیمل سائنسز، بی ایس سپیچ اینڈ لینگوئج تھراپی، بی ایس میڈیکل لیب ٹیکنالوجی، ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی، بی ایس بائیو ٹیکنالوجی اور بی ایس اکنامکس کی ڈگریاں غیر قانونی اور غیر منظور شدہ ہیں۔
منہاج یونیورسٹی لاہور
اس یونیورسٹی میں ڈیپارٹمنٹ آف کیمیکل انجینئرنگ، فیکلٹی آف لاء، ڈیپارٹمنٹ آف سافٹ ویئر انجینئرنگ، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک اکنامکس، بنکنگ اینڈ فنانس، ڈیپارٹمنٹ آف باٹنی ، زوالوجی، میڈیکل لیبارٹری ٹیکنالوجی، فوڈ اینڈ نیوٹریشن، انٹرنیشنل ریلیشن، ماس کیمونیکیشن، ایجوکیشن، لائبریری اینڈ کریمنل جسٹس سسٹم، بیہوریل سائنسز، پیس اینڈ کاؤنٹر ٹیررازم ، ریلیجن اینڈ فلاسفی، سوشیالوجی اینڈ اپلائیڈ سائیکالوجی کے شعبہ جات کو غیر قانونی اور غیر منظور شدہ قرار دیا گیا ہے۔
لاہور لیڈز یونیورسٹی
اس ادارے میں میں بی ایس سافٹ ویئر انجینئرنگ، بی ایس اسلامک فنانس، بی ایس ریاضی، ایم ایس سی ریاضی، ایم فل ریاضی، بی ایس سپورٹس سائنسز اینڈ فزیکل ایجوکیشن، ایم اے سپورٹس اینڈ فزیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ آف لاء، فارم ڈی اور تمام ٹیکنالوجیز سے متعلقہ ڈگریوں کو غیر قانونی و غیر مںظور شدہ قرار دیا گیا ہے۔
یونیورسٹی آف لاہور
اس یونیورسٹی میں ڈیپارٹمنٹ آف سول انجینئرنگ، میکنیکل انجینئرنگ، کمپیوٹر انجینئرنگ، لاء کالج، ڈیپارٹمںٹ آف پروفیشنل ٹیکنالوجیز، سپورٹس سائنسز، نرسنگ، ریڈیولوجیکل سائنسز اینڈ میڈیکل امجنگ ٹیکنالوجی، یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ آف فزیکل تھراپی، انسٹیٹیوٹ آف بپلک ہیلتھ، ڈائیٹ اینڈ نیوٹریشنل سائنسز، ڈاکٹر آف میڈیکل لیبارٹری سائنسز، ایم بی بی ایس، ڈیپارٹمنٹ آف آرکیٹیکچر اینڈ سکول آف کریٹو آرٹس کی ڈگریاں غیر قانونی و غیر منظور شدہ ہیں۔
لاہور یونیورسٹی کے الحاق شدہ کالجز لاہور سکول آف مینجمںٹ، لاہور سکول آف ایوی ایشن، لاہور سکول آف اکاؤنٹنگ اینڈ فنانس کو بھی غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
انسٹیٹیوٹ آف سدرن پنجاب ملتان
اس ادارے میں ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک سٹڈیز اینڈ اُردو، ڈیپارٹمنٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، کمپیوٹر سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی، سول انجینئرنگ، الیکڑیکل انجینئرنگ اور میکنیکل انجینئرنگ کی ڈگریاں غیر قانونی و غیر منظور شدہ ہیں۔ انٹرنینشل ریلیشن کی ڈگری کو بھی غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
نیشنل کالج آف بزنس ایڈمنسٹریشن اینڈ اکنامکس لاہور
اس ادارے میں سائیکالوجی، سوشیالوجی، اسلامک سٹٰڈیز، تاریخ، پولیٹیکل سائنس، ماس کیمونیکیشن، جغرافیہ، لاء، انگریزی، ٹیکنالوجی اینڈ ایجوکیشن اور ایم ایس سی اینوائرنمنٹل مینجمنٹ کی ڈگریاں غیر قانونی ہیں۔
ہائی ٹیک یونیورسٹی ٹیکسلا
اس ادارے میں بی ایس سی میڈیکل الٹرا ساؤنڈ ٹیکنالوجی، بی ایس وائرولوجی، بی ایس مالیکیولر پتھالوجی، پوسٹ پروفیشنل ڈاکٹر آف آپٹومیٹری، بیچلر آف آرکیٹیکچر، بیچلر آف فائن آرٹس، بیچلر آف فیشن ڈیزائن، بیلچر آف ٹیکسٹائل ڈیزائن، بیلچر آف انٹریئر ڈیزائن، بیچلر آف پراڈکٹ ڈیزائن اور بی ایس انگلش کی ڈگریاں غیر قانونی ہیں۔
اکنامکس، اکاؤنٹنگ اینڈ فنانس، انگلش، اُردو، اسلامک سٹڈیز، پاکستان سٹڈیز، لاء، ایوی ایشن مینجمنٹ، ٹیکنالوجی پروگرامز، میڈیا سٹڈیز اینڈ بائیولوجیکل سائنسز پروگرامز کی ڈگریاں غیر قانونی و غیر منظور شدہ ہیں۔
ہجویری یونیورسٹی لاہور
اس یونیورسٹی میں ایم ایس سی میڈیا سٹڈیز، بی ایس انجینئرنگ، الیکڑونکس اینڈ ٹیلی کام، بی ایس ٹیکنالوجی، فارمیسی کی ڈگریاں غیر منظور شدہ ہیں۔
یونیورسٹی آف واہ کینٹ
اس ادارے میں سول، کیمیکل، ایم ایس انجینئرنگ پروگرامز، اکاؤنٹنگ اینڈ فنانس اور ٹیکنالوجیز کی تمام ڈگریاں غیر مںظور شدہ ہیں۔
یونیورسٹی آف فیصل آباد
اس ادارے میں بی ایس انٹریئر ڈیزائن، بی ایس انجیںئرنگ ٹیکنالوجی، ڈیپارٹمنٹ آف فارمیسی، فیکلٹی آف میڈیسن اینڈ الائیڈ ہیلتھ سائنسز، ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی، ڈاکٹر آف ہیلتھ اینڈ سپورٹس مینجمنٹ، ڈاکٹر آف فرانزک سائنسز، نرسنگ، ریڈیالوجی، پتھالوجی، کیمونٹی میڈیسن اور ڈینٹل سائنسز کی ڈگریاں غیر قانونی و غیر منظور شدہ ہیں۔
گلوبل انسٹیٹیوٹ لاہور
اس ادارے میں ڈیپارٹمنٹ آف ٹیکنالوجی مینجمنٹ، بیچلر ان سول ٹیکنالوجی مینجمنٹ، الیکڑیکل ٹیکنالوجی مینجمنٹ، میکینیکل ٹیکنالوجی مینجمنٹ الیکڑونکس ٹیکنالوجی مینجمنٹ، بی ٹیک، بی ایس آئی ٹی، کمپیوٹر سائنس، ایم آئی ٹی کی ڈگریاں غیر قانونی و غیر منظور شدہ ہیں۔
مذکورہ یونیورسٹیز نے اپنے ڈگری پروگرامز شروع کرنے سے پہلے ہائر ایجوکیشن کمیشن، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل، پاکستان انجینئرنگ کونسل اور چانسلر سے منظوری ہی نہیں لے رکھی۔
محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب نے ہدایات جاری کی ہیں کہ مذکورہ یونیورسٹیز 26 ستمبر تک اپنے غیر منظور شدہ ڈگری پروگرامز سے متعلق پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن سے رابطہ کریں اور پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے جن خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے اُنہیں بھی یونیورسٹیز دور کریں۔
طلباء کو ہدایات جاری کی گی ہیں کہ وہ مذکورہ ڈگریوں میں داخلے لینے سے گریز کریں۔
رپورٹ: آمنہ مسعود
تعلیمی زاویہ
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“