پوسٹ کالونیل جمہوری ڈھانچہ اور اسمبلی میں 50 خاندانوں کا قبضہ
گزشتہ روز 50 ایسے ایم این ایز نے حلف اٹھایا جو آپس میں رشتے دار ہیں۔ ان میں بہن بھائی، سالہ بہنوئی، باپ بیٹا، ماں بیٹی، پھوپھا بھتیجا، میاں بیوی، ماموں بھانجا، بھائی بھائی چچا بھتیجا شامل ہیں۔ انگریز سامراج نے جاگیروں اور وفا داریوں کے عوض غداروں کو اہم سیاسی عہدوں سے نوازا تھا پوسٹ کالونیل دور میں پاکستانی جمہوریت پر ان میں سے بعض خاندان حکمران بنا دیے گئے اور جو نئے افراد سیاست میں داخل ہوئے وہ اپنے ساتھ اپنے خاندان کو بھی لیکر آگئے۔ گویا رفتہ رفتہ گھر کا ہر فرد براہ راست اقتدار میں آگیا۔ مسلم لیگ کی سیاست نے جاگیرداروں، نوابوں اور کاروباری افراد کو سیاسی کاروبار زندگی میں حصہ دیا اور پاکستان بننے کے بعد اسی مسلم لیگی قیادت نے انگریزوں کے گماشتوں کو ساتھ ملا کر ملکی سیاست پر قبضہ کر لیا اس قبضے کو مضبوط کرنے کیلئے انگریز کی تربیت یافتہ فوج اور بیوروکریسی نے تکنیکی معاونت فراہم کی۔ وہ کھوٹے سکے نہیں تھے بلکہ کھرے سکے تھے جو پاکستان میں خوب چلے حتیٰ کہ سکہ رائج الوقت بن گئے اور ہمیں یہی پڑھایا گیا سمجھایا گیا کہ کھوٹ کی وجہ سے لیگی قیادت کے ساتھ دھوکہ ہو گیا۔ یہ جمہوریت کے نام پر جمہور کی رائے کا قتل ہے، یہ وہ قتل ہے جس میں قاتلوں کو ہار پہنائے جاتے ہیں اور مقتول تالیاں بجاتے ہیں۔ کس سے ماتم کریں؟ کس سے منصفی چاہیں؟ ذرا ملاحظہ کریں جمہوریت کے نام پر پچاس خاندانوں کو قومی اسمبلی پر قابض کیا گیا اور کسی کو کوئی ملال نہیں۔
رحیم یار خان سے پیپلز پارٹی کے مخدوم مصطفیٰ محمود اور مخدوم مرتضیٰ محمعد سگے بھائی ہیں ۔ ملتان سے تحریک انصاف کے مخدوم شاہ محمود قریشی اور زین قریشی باپ بیٹا ہیں ۔ مظفر گڑھ سے پیپلز پارٹی کی حنا ربانی کھر اور رضا ربانی کھر بہن بھائی ہیں۔ میر پور خاص سے منور علی تالپور اور نواب شاہ سے قومی اسمبلی کے رکن آصف علی زرداری آپس میں سالہ بہنوئی ہیں ۔ گجرات سے مسلم لیگ ق کے حسین الہی اور اٹک سے پی ٹی آئی کے میجر طاہر صادق آپس میں پھوپھا بھتیجا ہیں۔ لاہور سے مسلم لیگ ن کے پرویز ملک اور شائستہ پرویز ملک میاں بیوی ہیں جبکہ ان کے بیٹے علی پرویز ملک بھی قومی اسمبلی پہنچ گئے ہیں۔ نوشہرہ سے پی ٹی آئی کے پرویز خٹک اور عمران خٹک آپس میں سسر داماد ہیں۔ خانیوال سے پی ٹی آئی کے پیر ظہور حسین قریشی ملتان سے پی ٹی آئی کے مخدوم شاہ محمود قریشی آپس میں ماموں بھانجا ہیں۔ لاڑکانہ سے پیپلز پارٹی کے بلاول زرداری نواب شاہ سے آصف علی زرداری باپ بیٹا ہیں جبکہ میر پور خاص سے نواب منور علی تالپور بلاول زرداری کے پھوپھا ہیں۔ جہلم سے پی ٹی آئی کے چوہدری فواد حسین اور چوہدری فرخ الطاف آپس میں کزن ہیں۔ جھنگ سے پی ٹی آئی کے صاحبزادہ محبوب سلطان اور صاحبزادہ امیر سلطان چچا بھتیجا ہیں۔ راولپنڈی سے مسلم لیگ ن کی طاہرہ اورنگزیب اور مریم اورنگزیب ماں بیٹی ہیں۔ پشاور سے پی ٹی آئی کی نفیسہ عنائیت خٹک پرویز خٹک کی سالی ہیں جبکہ ساجد بیگم ان کی بھتیجی ہے۔ سیالکوٹ سے مسل لیگ ن کے خواجہ آصف کی اہلیہ مسرت آصف اور شازا اطہر خواجہ آصف کی بھانجی ہے۔ رحیم یار خان سے مسلم لیگ ن کی زیب جعفر اور مائزہ حمید، قصور اور اوکاڑہ سے مسل لیگ ن کے رانا محمد اسحاق اور راؤ اجمل خاں، خانیوال سے سید فخر امام اور مظفر گڑھ سے باسط سلطان بخاری، ڈیرہ غازی خاں سے سردار جعفر خاں لغاری، اور محمد خاں لغاری آپس میں رشتے دار ہیں۔
یہ تھریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔