جنوبی ہند کی ریاست تلنگانہ تیزی سے ترقی کرتی ایک مثالی ریاست بننے کی شاہراہ پر گامزن ہے۔ شہریوں کی سلامتی و حفاظت کی خاطر برسراقتدار حکومت نے بنجارہ ہلز (حیدرآباد) میں پولیس کمانڈ کنٹرول سنٹر کی عمارت کا منصوبہ بنایا تھا جس کی تعمیر کے لیے تلنگانہ اسمبلی کابینہ نے 350 کروڑ کا بجٹ منظور کیا، بعد ازاں مزید 200 کروڑ اجرا کیے گئے۔ عمارت کی بنیاد نومبر 2015ء میں رکھی گئی۔
انتہائی اعلیٰ اور بین الاقوامی معیار کی سہولیات سے مزین یہ 20 منزلہ عمارت (بشمول دو منزلہ زیر زمین) تقریباً 115 مربع کلومیٹر رقبہ پر تعمیر کی جا رہی ہے۔ مکمل عمارت چار علیحدہ علیحدہ ٹاورز پر مشتمل ہے جن میں سے تین 15 منزلہ اور مرکزی ٹاور 18 منزلہ ہوگا۔
تقریباً ایک لاکھ سی۔سی۔ٹی۔وی کیمروں کے ذریعے 360 ڈگری زاویے کے پولیس راڈار کے سہارے تلنگانہ کے چپے چپے پر لمحہ بہ لمحہ نظر رکھی جائے گی۔ بھاری بھرکم سرور کے حصول کے لیے کورئین ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جا رہا ہے۔ ونیز یہ عمارت ملٹی ایجنسی آپریشن مرکز کی ذمہ داری بھی نبھائے گی یعنی مختلف اہم سرکاری اداروں جیسے فائر سیفٹی و ڈزاسٹر منیجمنٹ، محکمہ مال و صحت، بلدیہ حیدرآباد اور محکمہ عمارات و شوارع سے پولیس کمانڈ سنٹر کا براہ راست رابطہ رہے گا۔
اس عظیم الشان عمارت کا افتتاح اسی ماہ فروری میں متوقع تھا مگر کووڈ مسائل کے سبب تعمیراتی کاموں میں تاخیر ہوئی تو اگلے ماہ مارچ کے اواخر تک تاریخ بڑھا دی گئی ہے۔ پچھلے دنوں محکمہ پولیس نے عمارت کے بہتر نام کے انتخاب کی خاطر عوام سے مشورہ بھی طلب کیا تھا۔
واضح رہے کہ یہ نہ صرف ہندوستان کی اولین طرز کی پولیس کنٹرول عمارت ہے بلکہ ساری دنیا میں اس طرح کے سلامتی مراکز صرف سنگاپور اور نیویارک میں موجود ہیں۔
چونکہ یہ پراجکٹ محکمہ عمارات و شوارع کے زیرانتظام ہے لہذا پچھلے دنوں حکومتی عہدیداروں کی ہدایت پر تعمیراتی کاموں کا جائزہ لینے ہمارے شعبہ کے عہدیداروں کا ایک دورہ عمل میں آیا، تصاویر اسی موقع کی ہیں۔
ایک تصویر سب سے آخری 18 ویں منزل کی چھت سے لی گئی سیلفی ہے اور ایک تصویر ایک ٹاور کی چھت (15 ویں منزل) سے لی گئی ہے۔
** جئے بنگارو تلنگانہ ** (سنہرا تلنگانہ کی جئے ہو!)
***
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...