ایک مثال سمجھتے ہیں کہ ہمارے پاس ایک مخصوص سائز کا کمرہ ہے ہم اپنا کھانے پینے کا اور دیگر کچرا اسی میں جمع کرتے جا رہے ہیں اور اس کچرے کو باہر نکال کر کمرے کو خالی نہیں کر رہے تو ایک وقت آئے گا جب نہ تو اس کمرے میں آپ کے لیے جگہ بچے گی اور نہ آپ کی خوراک سٹور کرنے کی جگہ بچے گی کمرہ فضول اور بیکار اشیاء سے ہی بھرا رہے گا۔
بالکل اسی طرح آپ کے پودے یا درخت بھی ایک کمرے کی مانند ہیں اگر پروننگ کر کے کچرا نہیں نکالتے رہیں گے تو نئے فروٹ کے لیے جگہ کم ہوتی جائے گی اور پودے کی عمر بھی کم ہوتی جائے گئی۔ ایک سادہ سا اصول ہے کہ جس شاخ پر اس سال پھل لگا ہے اگلے سال اس شاخ پر پھل نہیں لگنا بلکہ پودا اگلے سال جو نئی شاخیں نکالے گا صرف ان پر ہی پھل لگے گا پھر آپ پرانی شاخ کاٹ کر پودے پر سے بیکار کا بوجھ کیوں نہیں ہٹا دیتے تاکہ پودا نہیں شاخوں پر ہی توجہ دے؟ سوکھی، بیمار اور بیکار شاخوں کو کاٹ کر نئی شاخوں کو کھلی جگہ دیں کس کے مندرجہ ذیل فوائد ہوں گے۔
1- پودے میں ہوا کا اور روشنی کا گزر اچھا ہوگا جس سے پودے کی خوراک بہتر ہو گی۔ پودا اپنی خوراک کے اجزاء میں میں سے کاربن، آکسیجن اور ہائیڈروجن ہوا سے جذب کرتا ہے اور اگر پودے میں سے ہوا اچھی طرح نہیں گزرے گی تو کیسے یہ اجزاء لے گا پودا؟
2- پودا بیکار کی شاخوں کو کاٹ دینے سے کم گھنا ہوگا جس کی وجہ سے کیڑے اور بیماریوں کا اٹیک کم ہوگا۔
3- فروٹ کوالٹی بہتر ہوگی۔ فروٹ کا سائز بڑا ہوگا۔
4- پودے کی عمر میں اضافہ ہوگا اور پودے پر وزن کم ہوگا تو فروٹ کے سیزن میں پودے وزن سے ٹوٹیں گے بھی نہیں۔
5- پودے کی شکل و صورت اور سائز کو آپ مرضی سے ترتیب دے سکتے ہیں تاکہ موسمی حالات کا مقابلہ کر سکے۔
یہ قیاس کرنا کہ پودے کو اس کے حال پر چھوڑ دینا اور وقت کے ساتھ ساتھ جیسے جیسے وہ گھنا ہوتا جائے گا ایک جنگلی پودے کی طرح تو اس پر زیادہ شاخیں ہونے کی وجہ سے زیادہ پھل لگے گا تو یہ ایک کمرے کو کچرے سے بھر کر نئی اور کارآمد چیزوں کے لیے جگہ کم کر دینے کے سوا کچھ نہیں ہوگا۔
اس لیے پھل والے پودوں کی پروننگ ضرور کیا کریں تاکہ باغ سے منافع زیادہ لے سکیں۔
نوٹ: ایک سیزن میں پودے کا 25 فیصد سے زیادہ حصہ پرون نہ کریں
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...