پنڈی ڈویژن کی انتخابی سیاسی صورتحال
راولپنڈی صوبہ پنجاب کا اہم ترین ڈویژن ہے۔یہاں پر پچیس جولائی کے دن دلچسپ اور اہم سیاسی مقابلے ہونے جارہے ہیں ۔شیخ رشید ،عمران خان ،چوہدری نثار علی خان،اسد عمر اور فواد چوہدری جیسی سیاسی شخصیات اس ڈویژن میں انتخابات لڑ رہی ہیں۔راولپنڈی ڈویژن چار اضلاع پر مشتمل ہے ۔جس کی 21 تحصیلیں ہیں۔2013 میں راولپنڈی کے چار اضلاع میں قومی اسمبلی کی 14 نشستیں تھی ۔جن میں سے 10 مسلم لیگ ن اور 2 پاکستان تحریک انصاف نے جیتیں تھی ۔ایک سیٹ پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کامیاب ہوئے تھے ۔جبکہ یہاں سے ایک آزاد امیدوار کو بھی کامیابی نصیب ہوئی تھی ۔اس مرتبہ راولپنڈی ڈویژن کے ضلع اٹک کی ایک سیٹ نئی حلقہ بندیوں کے بعد کم ہو گئی ہے۔
اس لئے اس بار راولپنڈی ڈویژن میں 13 نشستوں پر مقابلہ ہوگا ۔راولپنڈی ڈویژن میں سب سے اہم مقابلے راولپنڈی ڈسٹرکٹ میں متوقع ہیں۔نئی حلقہ بندیوں کے بعد راولپنڈی ڈسٹرکٹ میں قومی اسمبلی کی نشستوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔پہلے بھی اس ڈسٹرکٹ میں سات نشستیں تھی اب بھی وہی تعداد ہے ۔2013 میں پنڈی ڈسٹرکٹ سے مسلم لیگ ن نے چار قومی اسمبلی جیتیں تھی ،2 پر تحریک انصاف کے امیدوار کامیاب رہے جبکہ ایک سیٹ شیخ رشید صاحب کے حصے میں گئی تھی ۔
اس مرتبہ پنڈی کے حلقہ NA57 جو مری کے علاقے پر مشتمل ہے یہاں سے مسلم لیگ ن کی طرف سے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی الیکشن لڑ رہے ہیں۔جبکہ ان کے مقابلے میں صداقت علی عباسی ہیں جن کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے ۔دو ہزار تیرہ میں شاہد خاقان عباسی نے پی ٹی آئی کے امیدوار کو 87 ہزار ووٹوں کی لیڈ سے شکست دی تھی ۔اس وقت بھی صداقت علی عباسی شاہد خاقان عباسی کے مدمقابل تھے ۔NA59 پنڈی کے علاقے چکری وغیرہ پر مشتمل ہے۔یہاں سب سے اہم سیاسی دنگل سجے گا ۔یہاں مسلم لیگ ن ،آزاد امیدوار اور تحریک انصاف میں سخت مقابلہ ہے ۔چوہدری نثار یہاں سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہے ہیں ۔مسلم لیگ ن کی جانب سے راجہ قمر الاسلام ہیں جو اس وقت نیب کی حراست میں ہیں اور ان کے بچے ان کی الیکشن کمپین کررہے ہیں ۔جبکہ تحریک انصاف کے یہاں سے امیدوار چوہدری غلام سرور خان ہیں۔دو ہزار تیرہ میں یہاں سے چوہدری نثار علی خان نے مسلم لیگ ن کی ٹکٹ پر الیکشن جیتا تھا ۔
دو ہزار تیرہ میں اس حلقے میں قمرالاسلام صوبائی اسمبلی کے امیدوار تھے اور بھاری اکثریت سے مسلم لیگ ن کی ٹکٹ پر الیکشن جیت گئے تھے ۔جب سے چوہدری نثار نے مسلم لیگ ن کو چھوڑا ہے یہاں سے مقابلہ انتہائی اہمیت اختیار کر گیا ہے ۔NA63یہاں سے 2013 میں تحریک انصاوار ف کے غلام سرور نے چوہدری نثار کو شکست دی تھی ۔اس مرتبہ NA63جو پہلے NA53 تھا چوہدری نثار آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔وہ اس مرتبہ بھی پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار غلام سرور خان کا مقابلہ کریں گے ۔مسلم لیگ ن کی طرف سے ممتاز خان اس حلقے سے الیکشن لڑ رہے ہیں جن کی پوزیشن بہت کمزور بتائی جارہی ہے ۔راولپنڈی کا حلقہ NA60یہ حلقہ پنڈی کے شہری علاقوں پر مشتمل ہے ۔ماضی میں شیخ رشید یہاں سے الیکشن جیتتے رہے ہیں۔اس مرتبہ بھی وہ اس حلقے میں مسلم لیگ ن کے حنیف عباسی کے مدمقابل ہوں گے ۔۔یہاں تحریک انصاف کا کوئی امیدوار نہیں ہے ۔تحریک انصاف شیخ رشید کی حمایت کررہی ہے ۔NA60پہلے NA56 تھا جہاں 2013 میں عمران خان نے حنیف عباسی کو شکست دی تھی ۔NA62وہ حلقہ ہے جہاں سے شیخ رشید دوسری نشست سے الیکشن لڑ رہے ہیں ۔یہاں بھی تحریک انصاف نے شیخ رشید کے مقابلے میں اپنا کوئی امیدوار میدان میں نہیں اتارا ۔یہاں پر دانیال چوہدری شیخ رشید کا مقابلہ کریں گے جن کا تعلق پاکستان مسلم لیگ ن سے ہے ۔
این اے 58 گجر خان کا علاقہ ہے ۔یہاں پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی ہوا چل رہی ہے ۔یہاں پر پاکستان پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف کا مقابلہ مسلم لیگ ن کے راجہ جاوید اخلاص سے ہوگا ۔یہاں پر چوہدری محمد عظیم پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں جن کی پوزیشن انتہائی کمزور ہے ۔2013 کے انتخابات میں راجہ پرویز اشرف بھاری اکثریت سے یہاں سے الیکشن ہار گئے تھے ۔پنڈی ڈویژن کے ضلع اٹک میں 2013 میں کل تین قومی اسمبلی کی نشستیں تین تھی جو اب دو رہ گئی ہیں ۔NA55اٹک یہاں سے مسلم لیگ ن کے شیخ آفتاب کا مقابلہ پی ٹی آئی کے طاہر صادق سے ہے ۔NA56 اٹک کے حلقے میں بھی ن اور پی ٹی آئی میں سخت مقابلے کی توقع کی جارہی ہے۔پنڈی ڈویژن کے ضلع چکوال میں NA65 صورتحال بھی دلچسپ ہے یہاں پرویز الہی کا مقابلہ مسلم لیگ ن سے ہے ۔ پی ٹی آئی اس حلقے میں چوہدری پرویز الہی کی سپورٹر ہے ۔کہا جارہا ہے کہ پرویز الہی یہاں سے جیت سکتے ہیں۔
پنڈی ڈویژن کے ضلع جہلم میں بھی اہم سیاسی معرکے ہونے جارہے ہیں۔NA66 اور NA67 میں مسلم لیگ اور پی ٹی آئی کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلے کی فضا ہے ۔این اے 66 سے مسلم لیگ ن کے ندیم خالق اور پی ٹی آئی کے چوہدری فرخ الطاف کے درمیان سخت مقابلہ ہے ۔دوہزار تیرہ میں یہاں سے ن کے امیدوار نے پی ٹی آئی کے کھلاڑی کو بھاری مارجن سے شکست دی تھی ۔NA67 میں پی ٹی آئی کے امیدوار فواد چوہدری ہیں ۔یہاں سے مسلم لیگ ن کے امیدوار نے 2016 میں فواد چوہدری کو ضمنی انتخابات میں ساڑھے آٹھ ہزار ووٹوں سے شکست دی تھی ۔کہاجارہا ہے کہ شاید فواد چوہدری یہ نشست نکال لیں گے ۔
اب آتے ہیں شہر اقتدار یعنی اسلام آباد کی جانب یہاں سے پہلے دو نشستیں تھی جو اب بڑھ کر تین ہو گئی ہیں ۔NA52,NA53,NA54 این اے 53 میں شاہد خاقان عباسی کا مقابلہ تحریک انصاف کے چئیر مین عمران خان سے ہونا جارہا ہے ۔ایک سابق وزیر اعظم ہیں اور ایک وزارت عظمی کے امیدوار ہیں ۔این اے 52 میں مسلم لیگ ن کے طارق فضل چوہدری کا مقابلہ پی ٹی آئی کے خرم شہزاد نواز سے ہے ۔جبکہ NA54 میں پی ٹی آئی کے اسد عمر مسلم لیگ ن کے انجم عقیل کے مدمقابل ہوں گے ۔
مبصرین کے مطابق پنڈی ڈویژن یعنی پوٹھار کے علاقے میں پی ٹی آئی بظاہر طاقتور دیکھائی دے رہی ہے ۔ دو ہزار تیرہ کے انتخابات میں پنجاب کا پوٹھوہار کا علاقہ ہی تھا جہاں سے پی ٹی آئی دو نشستیں نکالنے میں کامیاب رہی تھی ۔اس کی وجہ شاید یہ بھی ہے کہ یہ علاقہ خیبر پختونخواہ کے ساتھ ہے ۔یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ پوٹھوہار 30 سال سے مسلم لیگ ن کا گڑھ رہا ہے ۔سوال یہ ہے کہ کیا پاکستان تحریک انصاف اس زون میں کامیابی حاصل کرسکے گی ۔
اسلام آباد یعنی شہر اقتدار کے بارے میں یہ کہا جارہا ہے کہ یہاں سے تحریک انصاف کامیاب رہے گی ۔اس کی وجہ ہ بتائی جاتی ہے کہ یہاں اپر مڈل کلاس اور مڈل کلاس کے لوگ آباد ہیں جن کا جھکاو پی ٹی آئی کی جانب ہے ۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔