پھٹکڑی اور زراعت
بِسمِ اللّہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیم
السلامُ علیکم!
کچھ دنوں سے ہنگ پر ہونے والے تجربات سے تمام طرح کی سنڈیووں پر جیسا کے سب دوست جان چکے ہیں کہ کنٹرول ممکن ہو گیا ہے
اور فنگس جو بہت بڑا مسئلہ تھا جس پر کسان سال میں نا جانے کتنا پیسہ لگا دیتا تھا اس کا چھٹکارا آکسی ٹیٹرا سائیکلین سے ممکن ہو چکا ہے جادوئی نتائج سامنے آئے جنہوں نے زراعت کو چار چاند لگا دئے۔
ہنگ کا سفید مکھی اور سبز تیلے پر قدرے کم کنٹرول رہا مگر کچھ دوستوں نے ہنگ ایک تولہ پلس دو سو پچاس گرام نیلا تھوتھا پر ایکڑ سپرے کر کے سفید مکھی سے بھی نجات حاصل کی جو کسان گھر کے فیس بک گروپ پر ہزاروں کاشتکاروں نے دیکھا۔۔۔
کچھ دوستوں کا کہنا تھا کہ ایک ہی دفع میں بولے جانے والے جملے میں جیسے
’’نہ ہنگ لگے نا پھٹکڑی‘‘ اس میں کوئی نہ کوئی حکمت ہے تو ایک چیز پر تو ہم تجر بات کر چکے آج کچھ پھٹکڑی پر ریسرچ شئیر کر رہا ہوں معلوماتی طور پر جب تجربات ہوں گے تو ہم مزید سیکھیں گے۔۔۔
پھٹکڑی کیا ہے؟
پھٹکڑی قدرتی طور پر ایک کیمیکل کمپاؤنڈ ہے جیسے پوٹاشیم ایلومینیم سلفیٹ کہتے ہیں جس کا کیمیائی فارمولا
KAL(SO4)2. 12(H2O)
ہے.
زراعت میں استعمال:
۱۔کچھ ممالک میں کیلے کے پودوں سے آرگینک پھل لینے کیلئے اس کو بطور آرگینک حفاظتی سپرے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔۔۔
۲۔کیلے کے پودے کو جڑ کی بیماری جو Crown Rot کہلاتی ہے سے بچانے کیلئے اس کا استعمال حفاظتی طور پر کیا جاتا ہے۔۔
۳۔ایسے خوراک کے طور پر استعمال نہیں کیا جاتا ایسے اکثر زمین کا پی ایچ کم کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ یہ تیزابی خاصیت رکھتی ہے۔
۴۔کچن گارڈنر ایسے ایک گملے میں پچاس گرام ڈال کر اس گملے کا پی ایچ کم کر لیتے ہیں جس سے پودے پھل اور پھول اچھا دینے لگ جاتے ہیں۔
۵۔کیلے کی فصل کی جب کٹائی مکمل ہو جاتی ہے تو ایسے پودوں پر سپرے کیا جاتا ہے کہ اس سے ان کے مطابق وہاں سے فنگس پیدا نہیں ہوتی۔
۶۔ہمارے ایک دوست مرزاہ ایوب بیگ صاحب کی انڈیا کے ایک پنجابی کاشتکار سے کچھ دن پہلے بات ہو رہی تھی تو انہوں نے بتایا کہ انڈیا میں پھٹکڑی کی کپڑے میں پوٹلی بنا پر وہ پانی جہاں سے فصل میں جاتا ہے وہاں رکھ دیتے ہیں جس سے زمین میں فنگس پیدا نہیں ہوتی۔
نتیجہ:
ان باتوں سے یہ نتیجہ تو ضرور نکلتا ہے کہ اس سے پودے کی جڑوں کی بیماریوں اور بطور آرگینک فارمنگ میں حفاظتی فنجیسائیڈ کے طور پر سپرے اور فلڈ کیا جا رہا ہے۔۔
بات آتی ہے مقدار پر تو اکثر ایسے بھی چٹکیوں میں ہی استعمال ہوتا دیکھا ہے انسانی استعمال میں اور ہنگ بھی چُٹکی کے حساب سے انسان مصالحہ جات میں استعمال کر رہے ہیں۔
اگر ہم اس کی مقدار بھی وہی رکھیں جو ہنگ کی ہے ایک سے دو یا تین تولہ پر ایکڑ سپرے یا تین سے چار تولہ فلڈ تو نتائج دیکھے جا سکتے ہیں۔
نوٹ: یہ ایک ریسرچ تھی جو شئیر کی گئی اس پر ہم توجہ سے اپنے اپنے تجربات کریں گے اور اپنا اپنا نتیجہ اخذ کر کے نتائج دیکھیں گے کہ آیا یہ باتیں کتنی درست ہیں اور کتنی غلط ہیں۔۔۔
آگے بڑھو کسان
منجانب:کسان گھر