ایک گھنے پھل دار درخت سے اللہ تعالیٰ کی ساری مخلوق اپنی اپنی ضرورت اور حثییت کے مطابق کوئی نہ کوئی فائدہ اُٹھاتی ہے ۔کوئی تپتی دھوپ میں اس کی چھاؤں سے راحت اُٹھا رہا ہوتا ہے، کوئی اُس کا پھل کھا کر اپنی بھوک کو مٹاتا ہے تو کوئی دوسرا اُس کی لکڑی سے اپنا نفع ڈھونڈتا ہے۔ مجھے تو بعض اوقات ایسا لگتا ہے کہ جناب فرہاد احمد فگار نے ایسے ہی کسی درخت سے اللہ کی مخلوق کی بے لوث خدمت کا سبق سیکھا ہے۔ کوئی ان کی زندگی تبدیل کر دینے والے تحریروں سے چھپی ہوئی صلاحیتں اور کام یابی کے عناصر دریافت کر رہا ہے اور کوئی ان کی زندگی کے مختلف پہلووں کا نچوڑ پیش کرنے والے مضامین سے اپنے لیے نئی جہت اور حوصلے کا سامان پیدا کر رہا ہے ۔ سب سے دل چسپ بات یہ کہ فرہاد احمد فگار(Farhad Ahmed Figar) صاحب یہ سارا کام ایک پیشہ ورآدمی کی طرح دھن دولت کمانے کے لیے نہیں بل کہ بے لوث انداز میں بنا کسی حرص ہوس کر رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے قدرت نے اپنی مخلوق کی خاطربہتر تربیت کے لیے انھیں
اِس کام پر لگا دیا ہے ۔
فگار Figar صاحب کے شوق ،لگن اور محنت نے گورنمنٹ انٹر کالج میرپورہ میں بے شمار تبدیلیاں لائی ہیں۔ آپ کے جذبے، محبت اور جنون سے نہ صرف ادارے کے اندر تبدیلی آئی بل کہ طلبہ کے رویوں میں بھی تبدیلی دیکھنے کو ملی۔آپ ادارے نہ صرف معاشی اعتبار سے منسلک ہے بل کہ آپ کی بے چینی اور لگاو سے اندازہ ہوا کہ آپ صرف اور صرف تعلیم سرگرمیوں اور نوجوان کے رہبر کے طور پر کام کر
رہے ہیں۔فگار صاحب نے اپنے پیشے کو روایتی نہیں لیا بل کہ اس بات کے تیقن سے آگے بڑھے کہ محنت سے کچھ بھی ناممکن نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ضلع نیلم کے اندر کالج میگزین کے حوالے سے ایک تاریخ رقم کرتے ہوئے میرپورہ کالج سے ضلع نیلم کا پہلا کالج میگزین”بساط” Bisaatشائع کر دیا۔بساط 2020ء میں اس وقت پہلی مرتبہ منصئہ شہود پر آیا جب مخلوقِ خدا کرونا جیسی آفت سے نبرد آزما تھی۔تسلسل کو برقرار رکھا اور 2021ء کا شمارہ بھی بہ اہتمام چھاپ دیا۔ آپ نے اپنی بساط سے بڑھ کر نہ صرف بساط میں کام کیا ہے بل کہ بہتر تعلیم اور تربیت پر کام کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کے اس ادارے سے منسلک ہونے کے بعد اس ادارے میں واضح بدلاؤ دیکھنے کو ملا۔ میرپورہ کالجMirpura College کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پراسپیکٹس چھاپنے کا سہرا بِھی آپ کے سر رہا۔کالج کے اندر خوب صورت اقوال، اشعار کی لکھائی کروا کر اس کے حسن کو دوبالا کرنا ہو، پرنسپل آفس کی تزئین و آرائش ہو یا کالج کے لیے خوب صورت اور دیدہ ذیب لوگو یہ آپ ہی کاوشوں سے ممکن ہو پایا۔ یہی نہیں آپ کالج کو سائنس کا درجہ دلانے کے لیے بھی ہمہ تن سرگرمِ عمل ہیں۔ تعلیمی میدان میں بات کریں تو آپ کے آنے کے بعد 2020ء میں ادارے کے ایک طالب علم سید شفقت شاہ نے میرپور بورڈ میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔
مجھے یہ دیکھ کر حیرت ہوتی ہے کہ آپ مظفرآباد کے رہائشی ہونے کے باوجود اس کالج کو سائنس کے درجے پر پہنچانے
کے لیے نیلم بالخصوص میرپورہ اور گردونواع کے معماروں کے لیے سفیر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو کام یاب کرے۔
جناب فرہاد احمد فگارFarhad Ahmed Figar انتہائی خوش مذاج اور دوستانہ شخصیت کے مالک ہیں آپ کی ایک بات جو مجھے بہت پسند آئی وہ یہ کہ آپ غلط تلفظ کی درستی کر کے چھوڑتے ہیں۔ غلط تلفظ پر فوراً ٹوک دیتے ہیں اور بہت خندہ پیشانی سے اصلاح کر کے چھوڑتے ہیں۔ جناب کے ساتھ جب بھی بیٹھنے کا موقع میسر آیا ضرور کچھ نہ کچھ سیکھنے کو ملا ۔ آپ کی ادب کے کے ساتھ غیر معمولی دل چسپی دیکھنے کو ملی ۔ فرہاد احمد فگار صاحب کے متعلق کئی ادبی شخصیات کی تحریریں پڑھیں سبھی کی تحریروں میں پڑھا کہ فرہاد اردو زبان و ادب کا ایک روشن ستارہ ہے۔ ان کے ادبی مضامین کی وجہ سے ان کے ادبی شخصیات سے روابط مضبوط ہوئے۔ تنقید، تحقیق یا شاعری ہر صنف میں مہارت رکھتے ہیں۔ اردو کے نام وَر شاعر اور ادیب سید معراج جامی ایک مضمون میں جناب فرہاد احمد فگارFarhad Ahmed Figar کے متعلق لکھتے ہیں:
“فرہاد ادب کا ایک بہت فعال اور متحرک دیوانہ ہے اسے مطالعے کا بہت شوق ہے تحقیق سے بہت رغبت ہے فرہاد تنقید، تحقیق اور شاعری کا بہ یک وقت شوق رکھتا ہے”
فگار صاحب کی تحریروں اور صحبت سے جو کچھ سیکھنے کو ملا وہ مجھے کسی کتاب سے نہیں مل سکا۔میری خواہش ہوتی ہے کہ آپ کے ساتھ بیٹھوں اور گفت و شیند ہو ۔ہرچند آپ سے بات کرتے ہوئے ہچکچاہیٹ بھی رہتی ہے کیوں کہ آپ غلطیاں بہت نکالتے ہیں مگر میرا آپ کے ساتھ بیٹھنے کامقصد ہی اصلاح کروانا ہوتا ہے۔ اُمید ہےجناب اپنی صلاحیتوں سے ہمارے اندر بھی نکھار لائیں گے۔
اس کے علاوہ حال ہی میں ہمارے لیے بُری خبر کے طور پر فگار صاحب کی تبادلہ کی خبریں بھی گردش کر رہی ہیں اس پر میرے خیال سے انٹر کالج میرپورہ سے فرہاد احمد فگارصاحب کا تبادلہ ہمارے بچوں پر اور آنے والے معماروں پر ظلم عظیم تصور ہوگا پہلے سے ہی ہمارا علاقہ پسماندہ اور اساتذہ کی کمی کا شکار رہا ہے بل کہ نوے کی دہائی میں مکمل انڈین فائرنگ کا شکار رہاہے اب چوں کہ امن کے جیسے حالات بھی ہیں اور بچوں میں دل چسپی اور اساتذہ بھی موجود ہے بالخصوص فرہاد صاحب جیسا۔ ذرائع کے مطابق متبادل اُردو کا پروفیسر بھی میسر نہیں ہے جس کی بدولت فرہاد احمد فگار صاحب کا تبادلہ بچوں کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے۔ محترم فرہاد احمد فگار Farhad Ahmed Figar جیسے چست، لائق، محقق، ادیب اور محنتی استاد سے محرومی ہمارے بچوں کے لیے بدقسمتی بن سکتی ہے۔ اس ضمن میں احکام بالا سے بھی درخواست ہوگی کہ فرہاد احمد فگار صاحب کا تبادلہ عمل میں لا کر ہمارے بچوں پر ظلم نہ کیا جائے ہمارے علاقے کو ہمارے اداروں کو ان جیسے لائق اساتذہ کی ضرورت ہے بل کے احکام بالا کی نظر کرم اس طرف بھی ہو کہ ہمارے بچے انٹرمیڈیٹ سال اول سائنس مضامین میں دل چسپی رکھتے ہوئے یہاں سے 60کلومیٹر دور مظفرآباد کے مختلف کالجزمیں تعلیم حاصل کرنے جاتے ہیں۔ اس ادارے کو اپ گریڈ کرتے ہوئے سائنس کالج کا درجہ دیا جائے تا کہ یہاں کے غریب ماں باپ جو اپنے بچوں دور تعلیم دینے سے قاصر ہیں ان کے بچے بھی سائنس کی تعلیم یہاں ہی حاصل کر سکیں۔
فرہاد احمد فگار صاحب سے راقم کی واقفیت یوں تو زیادہ عرصے سے نہیں تاہم فگار صاحب سے اُن کی علم دوستی ، نیک نیتی، مخلصانہ کاوش اور حقیقت پسندانہ سوچ کی بدولت لگاو اتنا ہو چکا ہے جیسے میں پہلے سے اُن کو جانتا ہوں۔ فرہاد احمد فگار صاحب اکثر راقم کے ادارے (رائزنگ پبلک اسکول میرپورہ )میں تشریف لاتے ہیں۔ ان کی گفت گو ہمیشہ علمی ہوتی ہے کوئی نیا خیال آپ کے ذہین میں ہوتا ہے۔ آپ کی گفت گو یقناَ اندھیرے میں روشنی کی مانندبن جاتی ہے۔ مجھے اندازہ ہے کہ آپ کی چند منٹ کی ملاقات میرے لیے کس قدر قیمتی بن جاتی ہے تو جن بچوں کو آپ روزانہ کی بنا پر تعلیم دیتے ہیں اُن کے لیے آپ کتنے قیمتی ہوں گے۔ فرہاد احمد فگار صاحب سے جب بھی (انفرادی یا اجتماعی صورت) میں محفل ہوئی ہمیشہ محفل میں آپ نے غلط لفظ تلفظ کی نہ صرف تصحیح کی بل کہ وجہ تسمیہ بھی بیان کی۔
راقم دعا گو ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو دن دگنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے۔ اُمید ہے آئندہ بھی آپ بساط کے اس تسلسل کو جاری رکھیں گے اور احکام بالا بھی آپ جیسے محنتی اور لگن والے شخص کا ہمارے کالج سے تبادلہ کرنے کی کوشش نہیں کریں گے کیوں کہ یہاں کے بچوں کو آپ کی ضرورت ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔