جی ہان۔توفیق اسے ملتی ہے، جسے قبول کیا جاتا ہے۔
اچلیں تھوڑا سا مزید واضع کرتے ہیں۔
میرا گمان ہے کہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت با سعادت ہر ایک کے نصیب میں نہیں ہوتی۔ جسے نصیب ہو (اللہ پاک ہم سب کے نصیب روش کرے اور وہ پر نور با سعادت چہرہ مبارک نصیب ہوﷺ) اسے پہلے اس قابل بنایا جاتا ہے کہ وہ میرے مالک و مختارﷺ کی زیارت کر سکے، اس کا دل مصفا کیا جتا ہے، اس کے خیالات کو پاکیزہ کیا جاتا، اس کے گمان کو الائشوں سے پاک صاف کیا جاتا ہے کہ دو جہاں کے مالک و مختارﷺ کی زیارتِ مبارکہ سے مشرف ہو سکے۔۔۔
ایسا نہیں ہوتا کہ سامنے بت پڑے ہوں اور خدائے وحدہ لا شریک کی نماز بھی ادا ہو رہی ہو۔۔۔ نہیں ہر گز نہیں۔۔۔ کعبہ سے بتوں کو نکالا جاتا ہے۔۔ تب دین کی اکملیت کا اعلان ہوتا ہے۔۔ تو توبہ کی توفیق ملنا،
خیالات کی پاکیزگی ملنا قبولیت کی نشانی ہے۔۔۔ یقیناؔ اللہ کی طرف چلنا اس بات کی توفیق ملنا،اس بات کی علامت ہے کہ آپ کو قبول کرلیا گیا ہے۔
خاکسار کو ماورائی علوم سے دلچسپی ہے۔
تو میری نظر سے جتنے بھی وظائف و اوراد گزرے ہیں، ان میں پرہیزگاری اولین شرط ہے۔صفائی، من کی صفائی، تن کی صفائی اور مہمان خانے کی صفائی کبھی اس انداز سے بات کو بھی سوچا ہے کہ اگرآپ کو نماز کی توفیق نہیں ہے تو؟؟ گناہ تو ہے ہی ہے۔، مگر کہیں ایسا تو نہیں کہ تیرے رب نے تجھے اس قابل بھی نہیں سجھا کہ تجھے اپنے در پہ آنے کو، اپنے سامنے کھڑا ہونے، سجدہ ریز ہونے کے قابل بھی نہیں سمجھا؟؟ کبھی سوچا؟؟
آپ کے علم میں حدیثِ مبارکہ ہو گی کہ جب صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیھم اجمٰعین نے ایک شخص کے بارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے عرض کیا کہ وہ شخص نمازیں بھی پڑھتا ہے مگر گناہ بھی کرتا ہے" سرکار صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا(مفہوم)" عنقریب اس کی نماز اسے برائیوں سے بچا لے گی"۔
سلسلہ چشتیہ کے مشہور بزرگ حضرت فضیل ابنِ عیاض رحمت اللہ علیہ کا بھی یاد ہو گا، کہ جوانی میں راہزنی بھی کرتے تھے اور پنج وقتہ نمازی بھی تھے۔کسی بات نے دل پہ اثر کیا تو سب کچھ چھوڑ کر حضرت خوابہ عبدالواحد علیہ رحمہ کے لڑ لگے۔فضیل ابنِ عیاض وہ صوفی ہیں جن پہ قرآں پاک کی تلاوت وجد اور سکر طاری کر دیتی تھی۔
(راقم الحروف بھی الحمد للہ حضرت خواجہ فضیل ابنِ عیاض کے در کا غلام ہے، انہی کے در کا خادم ہے)
تو عزیزانِ من! اللہ کے ذکر کے توفیق ملنا،اس کے پیاروں کے ذکر کی توفیق ملنا، کسی بھی نیکی کی توفیق ملنا اس بات کی غمازی ہے کہ آپ کو اس رستے میں قبول کر لیا گیا
(نفس و شیطان کے ہتھ کنڈوں سے ہوشیار ہو جائیں۔۔اب آپ پہ حملے شدت سے ہوں گے، قدم قدم پہ بھٹکایا جائے گا، رکاوٹیں ڈالی جائیں گی)۔۔ اور سب سے پیاری مثال۔۔۔ اللہ اکبر کبیرہ۔۔ درود شریف پڑھنے کی سعادت ملنا ہے، جس نے بھی پڑھا ، اس کا قبول ہو گیا، چاہے اس نے ریاکاری کے لئے پڑھا ہے،درود پاک کی توفیق ہی قبولیت ہے۔۔۔ آپ کی قبلویت ہو گئی ہے، پھر توفیق دی گئی ہے کہ آپ درود پاک پڑھیں۔۔۔ مژدہ ہے کہ صاحبو کہ " پہلے قبول کیا جاتا ہے، پھر توفیق ملتی ہے" بس "آپ خود نہ اس نعمت کو ضائع کریں"
کیونکہ میرے ربِ کریم کی سنت ہے کہ وہ نعمت دے کر واپس نہین لیتا، انسان خود واپس
کرتا ہے، اپنی بد اعمالی سے، اپنی لا علمی سے، اپنی ناقدری سے۔۔۔
اللہ پاک ہم سب کو عمل کرنے کی توفیق عنایت فرمائے۔ آمین یارب العالمین
العیاذ با اللہ السمیع العلیم
اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِكْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدِ الرَّؤُوفِ الرَّحِیمِ، ذِی الْخُلُقِ الْعَظِیمِ ، وَعَلٰی آلِهٖ وَأَصْحَابِهٖ وَأَزْوَاجِهٖ فِی كُلِّ لَحْظَةٍ عَدَدَ كُلِّ حَادِثٍ وَقَدِیمٍ
خاکپائے سگاں درِ طیبہ و ابو ترابؓ
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...