افغانوں کے بہت سے قبائل کے ناموں میں کلمہ عمر شامل ہے ، جو کہ اڑمڑ کا معرب جو کہ ایک افغان قبیلہ ہے ۔ اس کے علاوہ راجپوتوں کا ایک قبیلہ اومڑ ہے جو راجپوتوں کے چھتیس راج کلی میں شامل ہے ۔ ان کے ان کے نام پر ایک شہر اومڑ کوٹ جو ان کا دارلریاست تھا جس کو اب معرب کرکے عمر کوٹ بنالیا گیا ۔ اس کلمہ کو استعمال کرنے والے آریائی قبائل ہیں اور پہاڑوں پر آباد ہونے کی وجہ سے انہیں یہ نام ملا ہے ۔
مڑ
افغانوں کے بہت سے قبائل میں کلمہ مڑ مختلف شکلوں میں شامل ہے ۔ مثلاً اڑمر ، مر ، مڑ ، سرمڑی ، میر ، مروہ ، مروت وغیرہ ۔ یہ کلمہ جس کے معنی پہاڑ یا بلندی کے ہیں ۔ یہ کلمہ قدیم دور سے ہی برصغیر کی قوموں میں استعمال ہوتا رہا ۔ یہ کلمات غالباً پہاڑوں پر رہائش پزیر ہونے کی وجہ سے ان کے ناموں کا حصہ بن گئے اور یہ کلمات ہند آریائی ہیں اور انہیں استعمال کرنے والے آریائی قبائل ہیں ۔
ماتا
افغانوں میں بہت سے قبیلے ایسے ہیں جن کے ناموں میں ماتا کا کلمہ مختلف شکلوں میں آیا ہے ۔ مثلاً ماتا ، متہ ، امی ، ممی وغیرہ ۔ قدیم زمانے میں یہ قدیم زمانے سے ہند آریائی دیویوں کو ماتا کے نام سے پکارے تھے ۔ یہ کلمات بھی اس وقت کی یادگار ہیں جب یہاں ہند آریائی مذہب رائج تھا اور یہاں اسلام کے آنے سے ہند آریائی مذہب کو نقل مکانی کرنی پڑی اور اس سے بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ ان کلمات کو استعمال کرنے پہلے ہندو یا ہندآریائی مذہب تھے ۔
من
یہ کلمہ افغانوں کے علاوہ برصغیر کے بہت قبائل اور علاقوں کے ناموں میں مختلف شکلوں میں ملتا ہے ۔ مثلاً منگل ، میانی ، مندان ، مہمند وغیرہ اس کی شکلیں ہیں ۔ راجپوتانہ میں مندو نام عام ہے اور اس نام کے بہت سے ہندو راجے گزرے ہیں ۔ ملانی ( یا مالی یا ملی یا ملہی ) چوہان کی ایک شاخ ہے ۔ انہوں نے ملتان میں سکندرکا مقابلہ کیا تھا اور سکندر شدید زخمی کردیا تھا ۔ ملی یا ملہی جو کہ پنجاب میں آباد ہیں اور اس نام کے افغانوں میں بھی قبائیل پائے جاتے ہیں ۔
غور میں ایک شہر مندیش تھا ۔ مکران میں مند نام کا شہر واقع ہے ۔ راجپوتانہ میں مندور نام کا شہر ہے جس کو مندوری بھی کہتے ہیں ۔ اس کے علاوہ منڈلان اور مان پور نام کے شہر بھی راجپوتانہ میں ہیں ۔ مندو برصغیر اور افغانستان میں عام ہے اور یہ آریائی نسل سھیتی ہیں ۔
ورک
ایرانی میں ورک بھیڑے کو کہتے ہیں اور کلمہ وردک ورک کا معرب ہے ۔ یہ کلمہ اس طرح وجود میں آیا کہ ’ ر ‘ پر دباؤ کی وجہ سے ’ د ‘ کا اضافہ ہوگیا ہے ۔ اس طرح یہ کلمہ ورک سے اورک ہوگیا اور اس میں اور الیف کے اضافہ سے یہ اورک ہوگیا ۔ گویا یہ لہجہ کی تبدیلی سے وجود میں آیا ہے ۔ جب کہ زئی لائقہ ہے ۔ شاہنامہ میں وردک نام ضحاک کی ماں کا تھا ۔ پنجاب کا ایک جاٹ قبیلہ ورک ہے جو غالباً انہی کی باقیات ہے ۔
قدیم آریائی اقواموں میں اکثر ان کا ٹوٹم کوئی جانور ہوا کرتا تھا اور وہ اس کی پوجا کرتے اور اس کو اپنا مورث اعلیٰ تسلیم کرتے تھے ۔ ان قبائل کا بھی عہد قدیم میں ٹوٹم بھیڑیا رہا ہوگا جس کی یہ پوجا کرنے کے علاوہ اس کو اپنا مورث تسلیم کرتے ہوں گے ۔
ہوت
سکندر اعظم جب بلوچستان سے گزرا تو یونانی لشکر کو مقامی قبیلوں سے واسطہ پڑا ان میں اورتائی قبیلہ شامل تھا ، جس نے یونانیوں کو مسلسل تنگ کرکے رکھا تھا ۔ یہ بلاشبہ موجودہ ہوت قبیلہ ہے جو غالباً جاٹ ہیں ۔ بلوچوں کی روایت کے مطابق میر جلال خان کے چار لڑکوں میں ایک لڑکے کا نام ہوت تھا ۔
یہ کلمہ افغانوں کے شجرہ میں مختلف شکلوں میں ملتا ہے ۔ مثلاً ہوتی ، ہوتک وغیرہ ۔ یہ قبائل اور بالاالذکر قبائل ایک ہی نسلی گروہ غالباً سیتھی نسل ہیں جو کہ جاٹوں اخلاف تھے اور اب یہ مختلف قبائل میں شامل ہیں ۔
ہند آریائی نام کے قبائل
افغانوں کے شجرہ نسب میں بہت سے قبائل کے نام ہند آریائی ہیں ۔ مثلاً الک ، برہم ، باہی ، پال ، پانڈو ، تری ، ترونی ، تولا ، تول ، جدرام ، جام ، جگی ، جوگئی ، جونا ، جوت ، چندر ، چندرا ، چندن ، دیو ، دیا ، دیر ، دہت ، راجڑ، رانی ، ڑانی ، مند ، میرا ، مانک ، مکتی ، میٹر ، ناہر ، لو ، لونا ، ہیر ، ہیرت ، ہری ، ہڑیہ ، ہندو ، ہریت ، سری ، سندر ، شوی ، ککی ، کرم ، گوپی ، ارگند ، گند ، گنڈا ، وغیرہ ملتے ہیں ۔
یہ ہندآریائی نام برصغیر میں عام ملتے ہیں ۔ ان میں کچھ قوموں کے علاوہ شخصتیوں کے نام ہیں جو کہ مختلف عناصر فطرت جانورں اور دیوی یا دیوتاؤں کے نام ہیں ۔ اس سے بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ یہ آریائی نام ہیں اور انہیں رکھنے والے آریائی نسل سے تعلق رکھتے ہیں ۔
ہندو
یہ کلمہ افغانوں کے قبائل میں کئی شکلوں میں ملتا ہے اور یہ ہند آریائی لہجہ کے علاوہ ایرانی لہجہ میں انڈن ، انڈس ، اندور ، اندر اور انڈر کی شکلوں میں ملتا ہے ۔ راجپوتوں میں ایک قوم اندوائی نام کی ہے جس کے نام سے ایک شہر اندوائی مشہور ہے ۔ یہ ایک ہند آریائی کلمہ ہے اور اس کو استعمال کرنے والے آریائی نسل سے تعلق رکھتے ہیں ۔
تحریر و تحقیق
(عبدالمعین انصاری)
ماخذ
کیپٹن رابنسن ۔ مشرقی افغانستان کے خانہ بدوش قبائیل ۔
جیمزٹاڈ ۔ تاریخ راجستان جلد
نور الدین جہانگیر ۔ توزک جہانگیر
ظہیر الدین بابر ۔ تزک بابری
بلوچستان گزیٹر
شیر محمد گنڈا پور ۔ تاریخ پشتون
دائرۃ المعارف اسلامیہ
نعمت اللہ ہراتی ، مخزن افغانی
جیمزٹاڈ ۔ تاریخ راجستان
سدھیشورورما ، آریائی زبانیں
ڈاکٹر معین الدین ، قدیم مشرق
بلوچستان گزیٹیر
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...