اکادمی ادبیات پاکستان
پریس ریلیز
پروین شاکر منفرد لہجے کی خوبصورت شاعرہ تھیں۔ ڈاکٹر محمد قاسم بگھیو
اسلام آباد (پ۔ر) پروین شاکر منفرد لہجے کی خوبصورت شاعرہ تھیں۔ محبت، حسن اور عورت ان کی شاعری کے نمایاں استعارے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد قاسم بگھیو ، چیئرمین، اکادمی ادبیات پاکستان نے معروف شاعرہ پروین شاکر کی 23 ویں برسی کے موقع پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پروین شاکر نے اردو شاعری کو ایک نیا حسن دیا، ان کی شاعری نسائی جذبات اور احساسات کا خوبصورت اظہار ہے۔
اپنی لافانی شاعری کی بدولت پروین اکر ہمیشہ زندہ رہیں گی۔ آج بھی ان کی شاعری عوام میں بے حد مقبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو کی ہر دلعزیز شاعرہ پروین شاکر کے شعری مجموعے خوبصورت، صد برگ، افکار ، خود کلامی، ماہِ تمام ، اور کیفِ آئنہ اردو شاعری میں بے حد اہمیت کے حامل سمجھے جاتے ہیں۔ اکادمی ادبیات پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر قاسم بگھیو ، ڈاکٹر راشد حمید ، ڈائریکٹر جنرل اکادمی کے ہمراہ راولپنڈی / اسلام آباد کے نمائندہ ادیبوں اور شاعروں یک وفد نے اکادمی ادبیات پاکستان کی طرف سے پروین قادر آغا اور نامور اہل قلم وفا چشتی ، انجم خلیق ، ممتاز اطہر ، افشاں عباسی ، شکیل اختر ، نسیم سحر ، علی اکبر عباس، پروفیسر قیصر علوی، زبیر قریشی، حسن عباس رضا، علی یاسر، ملک مہر علی ، نصیر الدین آذر سعید، مسعوعد اقبال ہاسمی، ارشد محمود ، سعید ساعی، اکادمی کے کارکنان اور دیگ رلکھاری موجود تھے۔
(علی یاسر)
انچارج شعبہ تعلقات عامہ