قدیم ترین تاریخ کے اوراق میں دیو،دیوی، دیوتا، پری اور دیو مالا کے نام سے ذکر اذکار ہوتے رہتے ہیں۔ میرا خیال تو صرف یہی تھا کہ دیو اور پری افسانوی کردار ہیں جن کا حقیقت میں کوئی وجود نہیں ہے لیکن اب مطالعے کی بدولت یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ دیوی، دیوتا اور دیو مالا بھی فرضی اور افسانوی کردار ہی ہیں لیکن شاید ایسے لوگ بھی بڑی تعداد میں ہوں گے جن کے خیال میں دیو، دیوی، دیوتا، پری اور دیو مالا فرضی نہیں بلکہ حقیقی کردار ہیں جن کا وجود تھا اور اب بھی ہے۔ میرا عقیدہ یہ ہے کہ قرآن کریم میں دیو، پری اور دیوتا کے بارے میں کوئی ذکر نہیں ہے تو ان کا کوئی وجود بھی نہیں ہے اور یہ اپنے ہاتھوں کے تراشے ہوئے کردار اور ذہنی اختراع کا نتیجہ ہیں تاہم یہ ایک الگ بحث ہے۔ جہاں تک میرے علم میں جو کچھ ہے اس کا خلاصہ کچھ اس طرح ہے کہ دیو مالا ایک ایسا لفظ ہے جو بہت سی تحریروں اور کتب وغیرہ میں ملتا ہے۔ دیو مالا کا یہ لفظ دراصل ان تحریروں کا نام ہے جو قدیم زمانے سے چلی آرہی ہیں اور یہ دیو، دیوی ،پری اور دیوتاؤں قصوں اور کہانیوں پر مبنی ہیں۔ کہانیوں میں ہندوستانی دیو مالا کے اپنے دیوی اور دیوتا ہیں جبکہ یونان اور مصر وغیرہ کے دیو مالا کے اپنے دیوی اور دیوتا ہیں۔ ان دیوی دیوتاؤں کے نام سے دیو مالا کو اسطورہ یا اساطیر بھی کہا جاتا ہے۔ دیو مالائی کردار سے ہماری مراد یہ ہوتی ہے کہ ایسی کوئی فرضی بات جس کا سرے سے کوئی وجود ہی نہ ہو۔
دیوی، دیوتا اور دیو مالا کے بارے میں کچھ لوگوں نے اپنا ایک تصور بنا لیا ہے یا ان کا ایک عقیدہ ہے۔ یونانی دیو مالا کے مطابق دیوتاؤں کے دیوتا " زیوس " کی 9 بیٹیاں ہیں اور اس کی ہر بیٹی فنون لطیفہ کی ایک شاخ کا سنگھاسن اپنے پاس رکھتی ہے۔ ان کے تصوراتی دیوتا کی 9 بیٹیوں کے نام کچھ اس طرح کے ہیں۔
1 ۔ کیلی یوپ Calliope یعنی رزمیہ شاعری کی دیوی۔
2 ۔ کیلیو ۔Calio تاریخ نگاری کی دیوی۔
3 ۔ اریٹو ۔ Erato عشقیہ شاعری کی دیوی
4۔ تھالیا ۔ Thalia مزاح اور طربیوں کی دیوی۔
5 ۔ میلپومین Melpomene ٹریجڈی یا المیوں کی دیوی
6 ۔ ٹریپسی کور Trepcicor فن رقص کی دیوی
7 ۔ ایٹرپ Euterpe غنائیہ شاعری کی دیوی۔
8 پولیمینیا Polyminia گیتوں کی دیوی
9 ۔ یورانیا Urania علم فلکیات کی دیوی۔ اس تصور یا عقیدے کے مطابق یہ 9 دیویاں " ماؤنٹ پرناسس " پر رہتی ہیں۔ ان کا عقیدہ ہے کہ یہ دیویاں جس انسان پر بھی " نگاہ کرم " کرتی ہیں وہ اس مخصوص فن میں اعلی مقام حاصل کر لیتا ہے۔ انہیں مجموعی طور پر " The Muses" کہا جاتا ہے جس کے معنی " غور و فکر " کرنا یا عالم استغراق میں چلے جانا ہے ۔ اس کے علاوہ اس کے ایک معنی روح شاعری بھی ہے۔ یہ دن کے خواب یا کھلی آنکھوں سے خواب دیکھنے کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...