(Last Updated On: )
پانی ہر جاندار کی زندگی کا لازمی جزو اور ہر انسان کے لیے روزمرہ کی بنیادی ضرورت ہے۔
ہر بالغ انسان کو روزانہ 3.7 لیٹر پانی درکار ہوتا ہے۔۔۔۔پانی کے بغیر انسان صرف 3 دن تک ہی جی سکتا ہے۔
پانی تو ہر انسان ہی پیتا ہے۔۔۔۔ لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا کہ کہیں ہم پانی غلط طریقہ کار سے تو نہیں پی رہے ؟
کہیں پانی کے استعمال کا ہمارا طریقہ غیر مستند تو نہیں؟
تو اس تحریر میں ہم جانیں گے کہ پانی پینے کا موزوں ترین طریقہ کیا ہے !!
۔۔۔
اس کے لیے درکار سامان :
1- پانی کا برتن (جگ) یا کوئی واٹر سورس(کولر، نلکا، واٹر ڈسپنسر وغیرہ)
2- پینے کا برتن جیسے گلاس، کپ، باول وغیرہ۔
3- صاف پانی ۔
طریقہ کار :
☆ سب سے پہلے گلاس کو پانی سے اتنا بھریں کہ جتنی آپکی پیاس، طلب ہے ۔۔۔ بالکل کنارے تک نہ بھریں کیونکہ اس طرح اٹھانے پر چھلک جائے گا ۔
☆ گلاس کو ہاتھ میں پکڑیں۔۔۔لیکن ہاتھ کی پکڑ نہ تو اتنی ڈھیلی ہو کہ گلاس ہاتھ سے چھوٹ جائے نہ اتنی سخت کہ گلاس تڑخ جائے۔
☆ گلاس کو اٹھاتے ہوئے اپنے چہرے کے مد مقابل لائیں۔
☆ گلاس کو ہونٹوں سے لگائیں اور پھر ہاتھ کو معمولی سا اوپر کریں تاکہ پانی کا بہاؤ آپ کی جانب ہوسکے۔۔۔۔ یاد رہے ہاتھ کو زیادہ اوپر نہیں کرنا ورنہ پانی گلاس سے چھلک کر آپ کے چہرے و لباس کو بھگو سکتا ہے۔
☆ اگر تو آپ کی تشفی ہوگئی ہے تو گلاس ہٹالیں ۔۔۔ اگر پیاس اب بھی باقی ہو تو گلاس دوبارہ بھی بھر سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پانی پیتے ہوئے کی جانے والی کچھ عام غلطیاں اور ان کی تصحیح :
☆پانی ہمیشہ بند برتن جیسے گلاس میں ڈال کر پیئیں۔ پتی پننے والے پونے، آٹا چھاننے والی چھانڑی میں پینے کی کوشش مت کیجیئے۔
☆ پانی ہمیشہ برتن کے بالائی خلا میں ڈال کر پیئیں ، برتن کے پیندے میں موجود چھوٹے سے آرائشی خلا میں ڈال کر نہیں۔
☆ اسفنج یا کپڑے کو پانی میں بھگو کر منہ میں نچوڑنے سے گریز کریں ۔۔۔ ہمیشہ برتن کا استعمال کریں۔
☆ یاد رہے پانی بہت پتلا مائع ہے اسے سوپ کی طرح چمچ سے مت پیئیں ۔۔۔کانٹے یا چوپ سٹکس کا استعمال تو بالکل بھی مناسب نہ ہوگا۔
☆ اور سب سے اہم بات۔۔۔۔ انسان کی پانی کی ضروریات صرف اسے پینے سے ہی پوری ہوسکتی ہیں۔۔۔ پودوں کی طرح ہمارے پاس جڑوں کے ذریعے پانی چوسنے کی صلاحیت نہیں اس لیے تالاب، سوئمنگ پول وغیرہ میں کھڑے ہوکر یہ مت سوچیں کہ آپ کا جسم، پاوں بھی پودوں کی جڑوں کی طرح پانی چوس لیں گے ۔۔۔۔ کچھ کامن سینس سے کام لیں۔