واشنگٹن سے سرکاری نوکری چھوڑ کر جے آسٹن اپنی اہلیہ کے ساتھ میں دنیا کی سیر کو نکلے۔ پہلے افریقہ اور یورپ میں سائیکل پر سفر کیا۔
مراکش میں سفر کے دوران تاثرات میں جے آسٹن نے لکھا، " اس سفر میں مجھے معلوم ہوا ہے کہ انسان کتنے مہربان ہوتے ہیں۔ کئی بار تھوڑے سے خودغرض سے یا اپنے میں رہنے والے بھی لیکن عام طور پر پرخلوص۔ جہاں کا بھی سفر کیا ہے، میں نے لوگوں کو بے لوث، نرم دل اور حیران کن پایا ہے۔ دنیا کی اور انسانوں کی خوبصورتی کا پتہ لگنا اس سفر کا مجھ پر احسان ہے۔ اتنی بڑی دنیا ہے اور اتنی مختصر زندگی۔ میں خدا کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے مجھے دنیا دیکھنے کا موقع دیا۔"
مئی 2018 میں انہوں نے قازقستان کی پرواز لی اور کل سات سائیکل سواروں کے گروپ کی صورت میں سفر کا آغاز کیا۔ کرغستان کے راستے سے تاجکستان داخل ہوئے۔ 31 جولائی 2018 کو یہ سات سائکل سوار دوشانبے کے قریب پامیر ہائی وے پر سفر کر رہے تھے کہ ایک گاڑی نے ان کو ٹکر ماری۔ ان کے گرنے کے بعد دوبارہ گاڑی موڑ کر ان کو ایک بار پھر کچلا گیا اور مصروف سڑک پر چاقو کے وار سے قتل کر دیا۔ چار سیاح جن میں آسٹن اور ان کی بیوی کے علاوہ سوئٹزرلینڈ اور نیدرلینڈز سے تعلق رکھنے والے دو سائیکل سوار تھے، موقعے پر دم توڑ گئے۔
ان کے قتل کی ویڈیو انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کی گئی۔ ان کا قصور ان کا سفید فام ہونا تھا۔
واشنگن سے سفر کرنے والا جوڑا قدرت کے ان حسین پہاڑوں میں غلط وقت میں غلط مقام پر تھا۔ آسٹن کا انسانوں کے بارے میں خیال بہت حد تک درست ہو گا، مکمل طور پر ٹھیک نہیں تھا۔
نوٹ: دنیا کے دوسرے ممالک کو بجلی فروخت کرنے والا تاجکستان غربت اور عدم استحکام کا شکار ہے۔ یہاں کا فی کس جی ڈی پی پاکستان سے آدھا ہے۔ علی رحمان پچھلے 24 برس سے تاجکستان کے صدر ہیں۔
پہلی تصویر ان سائکل سواروں کی کرغزستان کے پہاڑوں میں
دوسری تصویر جے آسٹن کی راستے میں پڑاؤ کے دوران