کام پر جاتے ہوئے جیسے ہی میری گاڑی ریڈ سگنل پر رُکی میں نے پچھلی گاڑی کو اپنے سامنے والے شیشے سے دیکھا تو اچانک دیکھ کر چونک گیا کہ وہ اُس گاڑی میں بیٹھی نظر آئی اور وہ مجھے دیکھ کر گاڑی سے باہر آئی اور مجھے گلاب کا پُھول دیااور بولی یہ گلاب کا پھول محبت کا اظہار نہیں بلکہ ہم دونوں کے درمیان نفرت ختم کرنے کے لیے ہے۔ اظہارِ محبت تو تُم کب سے کر چُکے۔ میری غلطی ہے کہ تُم جیسے اچھے انسان کو اپنی مجبوریوں کی ضَد میں آ کر چھوڑ دیا۔ اس کی آنکھوں میں آنسو اور آنسوؤں میں مجھے خود کی تصویر نظر آنے لگی۔ اور مجھے زندگی پہلے جیسے خُوبصورت نظر آنے لگی کہ اتنے میں پچھلی گاڑی نے ہارن دیا لائٹ گرین ہو چُکی تھی۔ پھر مُجھے معلوم ہوا کہ یہ پَل بھر کی خوشی میرا خیال تھا۔ مجھے تو کبھی کبھی ایسے خیال آتے رہتے ہیں۔ سوچتا ہوں مجھے چھوڑ جانے کے بعد اُسے بھی ایسے خیال آتے ہوں گے یا نہیں۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...