دیش میں سیاستدانوں کا احتساب کرنابہت آسان ہے کوئی بھی الزام لگائیں اسکےثبوت دیں نہ دیں مگرکردارکشی کرکے انکو سیاست سےبےدخل کردیں یہی اصول کئ برس سے دیش میں رائج ہے کسی اورطبقےکااتنا کڑااحتساب ہوگا۔؟یہ سوچنا شایداب خواب ہی ہے اس احتساب کو مائنس ون ٹو کانام دیاجاتاہے
21مارچ1959کو جنرل ایوب نےپروڈااییٹ جاری کیا مقصد کرپٹ سیاستدانوں کو سزادینا ایکٹ کے تحت سیاستدانوں پر شروع میں بڑے الزامات عائد کئےگئے جیسےکروڑوں کاغبن گھپلا مگرنااہلیاں اس بات پرہوئیں فلاں نے فون زیادہ استمعال کیا فلاں نےسڑک کاٹھیکہ غلط دیا یعنی بےمعنی الزمات
مشتاق گورمانی پرالزام تھا اپنےگھر 44-Bگلبرگ کی سجاوٹ سرکاری پیسےسے کی اورنااہل قرارپائے اسی گورمانی نے 1965کےشھداء کیلئے پہلے23مربعے اسکے بعد500ایکڑزمین دی کوٹ ادوپاورپلانٹ کیلئے 56ایکڑزمین بلامعاوضہ دی ایوب بھٹوکی زرعی اصلاحات میں 3500اور3589ایکڑزمین حکومت کودی
ایوب کھوڑو جوپروڈا کے تحت نااہل ہوئے ان پرالزام تھا انہوں نے شیورلیٹ گاڑی بلیک مارکیٹ میں 2200میں خرید کر 4000میں بیچی یہ واقعہ تقسیم سےپہلےکاتھا مگرانکو نااہل قراردیاگیا جب کہ ایوب کےفرزند بلیک مارکیٹ سے زرعی آلات گاڑیاں خرید کر بیچتے رھےمگرانکونااہل نہ کیاگیا
ایوب کھوڑو سندھ کے پہلے وزیر اعلی تھے مہاجرین کی آبادکاری کیلئے انہوں نے بےپناہ خدمات سرانجام دیں حیدرآباد دکن کی ریاست کے سفارتی عملے کو انہوں نے اپنی کوٹھی بلامعاوضہ پیش کی ریاست کے سفیر کا پہلا دفتر انکی کوٹھی میں تھا مگر کھوڑو وردی نہیں پہنتے تھے
نواب اکبربگٹی جن کو سمگنگ جیسےالزام میں گرفتارکیاگیا مگرثابت نہ ہوا اسکےبعدہیبت بگٹی کےقتل کےالزام میں انکوفوجی حراست میں لیاگیا موت کی سزادی گئ حراست کےدوران میجرشیرعلی باز نے بگٹی شھیدپر تھرڈڈگری ٹارچر بھی کیا یہ سب آخرتک بگٹی صاحب کویاد رھے وہ بھی نااہل ہوئے
محمدخان لغاری سابق وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب اس الزام پر نااہل ہوئے انہوں نے سخی سرورمیں اراضی کیلئے غیرقانونی مراعات حاصل کیں نااہل قرار پائے بعدمیں نیشنل ڈیفنس فنڈ میں انہوں نے شھداء کیلئے رقم جمع کروائی اسکےعلاوہ ایوب کی زرعی اصلاحات میں 90ہزار ایکڑزمین حکومت کودی
ہرآمرکےجابرانہ قانون کامقصد پاکستان کےخیرخواؤں کا معاشی سیاسی قتل عام ہوتاہے ایوب کے ایبڈومیں نواب افتخارممدوٹ کو دس سال پرانے مقدمےمیں جس میں لیاقت علی خان نےنااہل کیاتھا دوبارا نااہل کیا ممدوٹ کو کرپٹ قراردیاگیا مگران کاقصور صرف بائیں بازو کا سیاستدان ہونا تھا
نواب ممدوٹ ایک رئیس انسان تھے تعلقہ ممدوٹ کے 85گاؤں کے مالک تھے انہوں نے مہاجرین کے لئے اپنی اراضی وقف کی تھی آزادئ اظہار پر یقین رکھتے تھے ایوب نے رات کے اندھیرے میں ان کے اخبارات کے دفاتر پر فوجی بھیج کر قبضہ کیا یہ فتح ہربار پی-ٹی-وی کےمناظر سےعیاں ہے
ایوب کےایبڈومیں اس عورت کوبھی نااہل کیا جنکےخاندان کی مفادعامہ میں کئ خدمات ہیں بیگم سلمی تصدق مسلم لیگ کی نواجوان راہنما پنجاب کی وزیرسوشل افیئر ایوب دورمیں انکو بھی کرپٹ قراردیاگیا جس الزام میں نااہل قرارپائیں وہ انکی اپنی ملکیت پرتھا یہ کاروائی دیکھی دیکھی سی ہے
ایوب کےایبڈومیں سب سے مضحکہ خیزنااہلی حسین شھیدکی تھی جنکو بطور وزیراعظم ٹیلی فون کے زیادہ استعمال اوربل ادانہ کرنے پرنااہل کیاگیا جبکہ سب جانتےہیں سھروردی ایک رئیس زادےتھے انکےوالد جسٹس سرزاہدسہروردی ایک دیانتدار انسان تھے مگرایوب نے انکو زاتی رنجش کانشانہ بنایا
یہ تمام نااہلیاں بیان کرنے کامقصد تاریخ جھاڑنانہیں ہے بلکہ یہ بتاناہےکہ وہ لوگ جنکےآباواجداد کو کوئی جانتا بھی نہیں جنکےاثاثےاقتدارمیں آنےسےپہلے چندسو روپےہوتے ہیں مگروہ احتساب ان لوگوں کاکرنےلگتےہیں جنکی شخصیت سب کومعلوم ہوتی ہے یہ چندسوروپےوالےکیاچاھتےہیں۔؟
حوالے کاروان حیات نواب مشتاق سابق سفیرریاست حیدرآباد سیاستدانوں کی جبری نااہلیاں سلیم احمد
Journey to disillusionment..sher bad..state of martial rule..ayub khoro..biography by Hameeda khoro..political system of Pakistan..K.B.Saeed..military and politics in Pakistan..Rizvi