آج کے دن تک اہل نظر نے یہ بات شدت سے محسوس کی اور لکھی بھی کہ دیش کامیڈیا پابندیوں کاشکارہے مگر سوال یہ ہے کیایہ آج سے پابندیوں کا شکارہے۔؟یہ ریت اب شروع ہوئی۔؟اگرتاریخ کودیکھاجائے تویہ بات کہی جاسکتی ہے میڈیاان پابندیوں سے کبھی آزاد نہیں ہوسکا
اکتوبر1947میں کشمیر کی آزادی کے نام پر جنگ لڑی گئ جنگ کو بظاھرجہاد کا نام دیاگیا مگراسکی قیادت جنرل اکبرکررھے تھے 25نومبر1947کو میرپور میں ہندوؤں سکھوں کاقتل عام ہوا لوٹ مار ہوئی میرپور قبرستان بن گیا مگرکیااسوقت کےاخبارات نے اسکوکوریج دی۔؟جواب نہیں
12اگست1948 کو سرحد حکومت کی برطرفی لیڈروں کی ناجائز نظربندی کےخلاف مظاھرہ ہوا جس پرسرحدحکومت نے گولیاں چلانےکاحکم دیا اس واقعےمیں 600افردشھید ہوئے شھداءکی لاشوں کو دریا میں پھینکاگیا قتل عام کےاخراجات لواحقین سےوصول ہوئے کیا اخبارات نےواقعے کو کوریج دی نہیں
1950میں مشرقی پاکستان میں ہندوؤں پر حملےشروع ہوئے حملوں کی پشت پناہ فوج مذھبی تنظیم انصار تھی فسادات میں ہندوؤں کی املاک لوٹی گئیں گھر جلائےگئے عورتوں کی بےحرمتی ہوئی میڈیاسنسربدترین رھی فسادات کی خبریں بھارتی اخبارات میں شائع ہوئیں پاکستانی اخبارات میں نہیں
21فروری1952کو بنگال میں بنگالی زبان کو قومی زبان بنانےکیلئےاحتجاج کیا اس پر گولی چلائی گئ اس دوران مغربی پاکستان کے اخبارات بنگالیوں کو میرجعفر کی اولاد بھارتی ایجنٹ لکھا لکھتےرہا واقعےکو مغربی پریس نے نمایاں کوریج دی مادری زبان کا عالمی دن 21فروری کومنایاجاتاہے
1954میں جب بنگال کی منتخب حکومت کو پروڈا ایکٹ کے تحت غلام محمد نے مولوی فضل الحق کی حکومت کی تو سکندرمرزا بنگال کے گورنر بنے انہوں نے بنگال کے تمام لیڈران کو جیل میں ڈال دیا اس عرصے میں تین ہزار سیاسی کارکنان جیل گئے کیا اخبارات نے کوریج دی جواب ہے نہیں
1965میں صدارتی الیکشن میں فتح کے بعد کراچی میں سرکاری نگرانی میں فاطمہ جناح کے حامیوں کا قتل عام ہوا بنگال کی قیادت کو جیلوں میں نظر بند کیاگیا میڈیا نے واقعات کو نماياں کوریج نہیں دی بلکہ ایوب کے گن گانے جاری رکھے میڈیا کب آزاد تھا جو اب نہیں ہے
1971میں بنگالیوں کی منظم نسل کشی شروع ہوئی فوج آپریشن ہوا تمام اخبارات فوجی آپریشن کے گن گارھے تھے کوئی سچی بات لکھنے کو تیار نہیں تھا بھارتی حملے کے وقت جھوٹ میں مزید شدت آئی 16دسمبر1971تک جھوٹ بولا جاتارہا ہتھیارڈالنے کی درست خبر تین دن بعد جاری ہوئی یہ آزادی ہے۔!
1977میں مارشل لا مقدربنا 1980میں بحالئ جمہوریت تحریک شروع ہوئی تحریک کے جلسوں کی خبریں کسی اخبار نے نہیں لگائیں آپریشن فیئر پلے شروع ہوا سندھ پر بمباری ہوئی کسی اخبار نے خبر لگائی جواب ہے نہیں میڈیا کب آزاد تھا آمریتوں کے سائے میں سب خاموش رھے سوائے چند لوگوں کے
1988میں گلگت میں قتل عام ہوا سینکڑوں لوگ شھید ہوئے کسی نے سچ لکھنے کی زحمت کی 1992کے فوجی آپریشن میں مہاجروں کی نسل کشی کی گئ اس پر ان کو دہشتگرد کہاگیا جبکہ انکی جدوجہد سیاسی تھی کسی اخبار صحافی نے کھل کر آپریشن کی مذمت کی جواب نہیں ہم کب آزاد تھے
ہم یزید کے مرنے کے بعد اس کے خلاف تقریر ضرور کرتے ہیں مگر اپنے دور کے زندہ یزید کے ہاتھ پر ہم سب بیعت کرتے ہیں حضور ہم کوفے کی ریت والے لوگ آزادی نہین مانگ سکتے ہم غلام رھنے کی عادت ہے ہم سب درباری قصیدہ خواں ہیں ریت کون بدلے گا۔!