پچھلے پانچ سالوں کےدوران 26 صحافی قتل ہوئے پچھلے تیس سالوں کےدوران 115 صحافی قتل ہوئے سوات قبائلی علاقہ جات بلوچستان میں صحافیوں کے قتل کاالزام حساس اداروں پرعائد ہوا سوشل میڈیا بلاگرز پربھی دیش کی دھرتی تنگ رہی کراچی بلوچستان سے کئ سوشل میڈیا بلاگرز کو اٹھایا گیا
پاکستان صحافتی قتل کے لحاظ سے دنیا کا تیسرا بدترین مالک ہے عراق کولمبیا میں صحافیوں کاقتل عام ہے قاتل معلوم ہیں داعش مسلح جنگجو اور منشیات فروش دیش میں صحافیوں کے قاتل پراسرار ہیں کچھ پتہ نہیں کون کیسے قتل کرتا ہے ابھی تک کسی صحافی کا قاتل نہیں پکڑا گیا
ڈینئل پرل شاید واحد صحافی تھے جن کے قاتلوں کوگرفتارکر کے سزا دی گئ مگراسکی وجہ یہی تھی کہ پرل امریکی صحافی تھے پاکستانی نہیں سلیم شہزادکےقتل کی تحقیقات کیلئے بننےوالےکمیشن کی رپورٹ جو146صفحات پرمشتمل تھی ثاقب نثار آغارفیق نےمرتب کی اس میں شہزادکےقاتلوں کی نشاندہی نہ ہوئی
2014 کراچی میں صحافی حامد میر پر فائرنگ ہوئی شدید زخمی ہوئے الزام آئی-ایس-آئی چیف پرعائدہوا تین ججوں پرمشتمل انکوائری کمیشن بنا دوسال بعدرپورٹ آئی 41صفحات کی رپورٹ میں قاتل کی نشاندہی نہیں ہوئی حامدمیرنے 100صفحات پرمشتمل دستاویزجمع کروائی جسکورپورٹ کاحصہ نہیں بنایاگیا
2010میں عمرچیمہ کو اسلام آباد سےاغواء کرکے تشددکانشانہ بنایاگیا اس کی تحقیقات کیلئے جسٹس نجم الزماں کی سربراھی میں کمیشن بنا جس میں ن لیگ کے راناثناءاللّہ حامدمیربھی پيش ہوئے شوائددیئے راناثناء نے آئی-ایس-آئی کانام لیا کمیشن کی رپورٹ مجرم کی نشاندہی نہیں کرتی
عمر چیمہ حامدمیر کے ساتھ جو کچھ ہوا اس پر عدالتی کمیشن بنا مگراسکے بعد احمدنورانی گل بخاری اور دیگر صحافیوں کےساتھ جو کچھ ہوا اس پرکوئی کمیشن نہ بنا نہ کسی نے احتجاج کیا اب صحافی اپنے اپنے گھر بچارھے ہیں جبکہ پورا شہرآگ کی زد میں ہے چیخيں اس سے پہلے کہ جل جائیں
انٹرنیشل یونین آف جنرلسٹ کے مطابق پاکستانی صحافت بدترین سنسر شپ کی زدمیں ہے اس سے پہلے یہ صورتحال جنرل ایوب ضیا کے دور میں درپیش تھی جب آمریت تھی اب کون آمر ہے۔؟جو ایسی سختیاں ہیں۔؟